- کولیسٹرول قابو کرنیوالی ادویات مسوڑھوں کی بیماری میں مفید قرار
- تکلیف میں مبتلا شہری کے پیٹ سے زندہ بام مچھلی برآمد
- ماہرین کا اینڈرائیڈ صارفین کو 28 خطرناک ایپس ڈیلیٹ کرنے کا مشورہ
- اسرائیل نے امن کا پرچم لہرانے والے 2 فلسطینی نوجوانوں کو قتل کردیا
- حکومت نے آٹا برآمد کرنے کی مشروط اجازت دے دی
- سائفر کیس میں امریکی ناظم الامور کو نہ بلایا گیا نہ انکا واٹس ایپ ریکارڈ لایا گیا، وکیل عمران خان
- سندھ ہائیکورٹ میں جج اور سینئر وکیل میں تلخ جملوں کا تبادلہ
- حکومت کا ججز کے خط کے معاملے پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان
- زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر 8 ارب ڈالر کی سطح پر مستحکم
- پی ٹی آئی کا عدلیہ کی آزادی وعمران خان کی رہائی کیلیے ریلی کا اعلان
- ہائی کورٹ ججز کے خط پر چیف جسٹس کی زیرصدارت فل کورٹ اجلاس جاری
- اسلام آباد اور خیبر پختون خوا میں زلزلے کے جھٹکے
- حافظ نعیم کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری نہ کرنے پر الیکشن کمیشن کو نوٹس
- خیبر پختونخوا کے تعلیمی اداروں میں موسم بہار کی تعطیلات کا اعلان
- اسپیکر کے پی اسمبلی کو مخصوص نشستوں پر منتخب اراکین سے حلف لینے کا حکم
- امریکا میں چاقو بردار شخص کے حملے میں 4 افراد ہلاک اور 5 زخمی
- آئی پی ایل؛ ’’پریتی زنٹا نے مجھے اپنے ہاتھوں سے پراٹھے بناکر کھلائے‘‘
- اسلام آباد میں ویزا آفس آنے والی خاتون کے ساتھ زیادتی
- اڈیالہ جیل میں عمران خان سمیت قیدیوں سے ملاقات پر دو ہفتے کی پابندی ختم
- توانائی کے بحران سے نمٹنے میں پاکستان کی مدد کرنا ترجیح میں شامل ہے، امریکا
محکمہ جنگلی حیات سندھ کی لائبریری میں ہزاروں نایاب کتب موجود
کراچی: سندھ وائلڈ لائف ڈپارٹمنٹ کی لائبریری میں جنگلی حیات اورجنگلات پر چار مختلف زبانوں میں لکھی گئیں،8 ہزارسے زائد نادرونایاب کتب موجود ہیں۔ ان نایاب کتب میں اٹھارہویں صدی کے اوائل میں لکھی گئیں کئی کتابیں بھی موجود ہےجن میں ڈی جی رابرٹ کی مشہور زمانہ کتاب ’برڈز آف سندھ‘ بھی موجود ہے۔
سندھ وائلڈ لائف بلڈنگ کی بالائی منزل پر1980سےقائم لائبریری میں موجود برما ٹیک اورشیشم سے بنی الماریوں میں موجود کتب پاکستان سمیت دیگرممالک میں پائے جانے والے آبی حیات،رینگنے والے اوراڑنے والے جنگلی حیات جبکہ جنگلات سے معلومات کا ایک پوراذخیرہ موجود ہے۔
لائبریری میں موجود 8 ہزار کے لگ بھگ کتب میں انگریزی،عربی،اردوجبکہ سندھی زبان میں لکھی گئی ہیں،سندھ وائلڈ لائف کےآفیسرعادل علی خان کے مطابق ان کتب میں معروف مصنف ڈی جی رابرٹ کی کتاب برڈزآف سندھ کے علاوہ وائلڈ لائف ہبیٹیٹ ان مینجمنٹ فاریسٹ،انتھونی اسمتھ کی کتاب اینمل آن ویو،برڈ ریٹ رسک،دی بینگال ماسٹر،لیزرڈ پیراڈائز،پوائزن اسنیکس،ٹمبرآف ورلڈ،سفاری ورلڈ،بمبئی اسٹیمپ انڈین ایکٹ،بزنس کمپنی ایکٹ سمیت دیگرکتابیں موجود ہیں۔
لائبریری میں 18ویں صدی کے اوائل میں لکھی چند کتب بھی موجود ہے جبکہ بیشترکتب 1903، 1939، 1931 اور 1937میں لکھی گئی ہیں۔عادل خان کے مطابق یہ کہنا بیجا نہ ہوگا کہ جنگلی حیات اورجنگلات پرمبنی معلومات کا ایک پوراخزانہ ان الماریوں میں موجود ہے،ان کا کہنا ہے کہ کچھ الماریوں میں قانون کی نادرونایاب کتب بھی موجود ہیں،ان کا کہنا ہے کہ برطانیہ کی یونیورسٹی میں زیرتعلیم حفصہ نامی خاتون جو انڈس ڈولفن اورسندھ کی دیگرآبی حیات پرریسرچ کررہی ہیں،انھیں بیشترکتابیں جوکہیں بھی دستیاب نہیں تھیں،ان کوسندھ وائلڈ لائف کی لائبریری سے باآسانی دستیاب ہوگئی۔
مذکورہ خاتون نے سکھرمیں بذات خود دریائے سندھ کی اندھی ڈولفن کے مسکن جاکربھی معلومات حاصل کیں جبکہ ان کتب سے کراچی سمیت سندھ کی درسگاہوں میں زیرتعلیم زولوجی اوربوٹنی کے طلبہ سمیت دیگر شہری مستفید ہوتے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔