- پاکستان سپر لیگ نے عالمی سطح پر اپنی شناخت بنالی ہے، نجم سیٹھی
- گلگت بلتستان میں 3 جدید سائنس لیبارٹریاں بنانے پر اتفاق
- سیالکوٹ میں شادی سے انکار پر پانچ بچوں کی ماں قتل
- حکومت اور اپوزیشن میں کوئی صلاحیت نہیں ہے، شاہد خاقان
- پیپلزپارٹی کا عمران خان کو قانونی نوٹس بھیجنے کا اعلان
- جعلی لیڈی ڈاکٹر بن کر ہراساں کرنے والا ملزم گرفتار
- ڈیرہ غازی خان میں سی ٹی ڈی کی کارروائی، دو دہشت گرد ہلاک
- کراچی میں اتوار کی صبح بوندا باندی کا امکان ہے، محکمہ موسمیات
- ای پاسپورٹ فیس میں اضافے کی خبریں بے بنیاد قرار
- متحدہ عرب امارات کے صدر پیر کو ایک روزہ دورے پر اسلام آباد پہنچیں گے
- اسلام آباد میں پیر کو چھٹی کا اعلان
- امریکی رکن کانگریس نے اے آئی سافٹ ویئر سے لکھی تقریر پڑھ ڈالی
- بسکٹ ہمارے وزن میں اضافے کا سبب بنتے ہیں، تحقیق
- جرمنی نصب کی جانے والی آئی میکس اسکرین نے دو گینیز ورلڈ ریکارڈ قائم کر دیے
- مری ڈسٹرکٹ اسپتال کی مسروقہ تینوں ڈائیلاسز مشین برآمد، ڈاکٹراور خریدار گرفتار
- پاکستانی زائرین نے درگاہ اجمیر شریف پر چادر چڑھائی
- عمران خان کے آصف زراری مخالف بیان پر وزیراعظم دفاع میں سامنے آگئے
- عمران خان جو بھی فیصلہ کریں ہم اُن کے ساتھ کھڑے ہیں، حبہ چوہدری
- الیکشن کمیشن دھمکی کیس، فواد چوہدری مزید دو روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے
- سونے کی فی تولہ قیمت میں مزید 6500 روپے کا اضافہ
مجھے نہیں معلوم کپتانی کس کے پاس جارہی ہے، میراکام ٹیم کیلیے پر فارم کرنا ہے، بابراعظم

—فائل فوٹو
کراچی: پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم نے کہا ہے کہ مجھے نہیں معلوم کی کپتانی کس کے پاس جا رہی ہیں، میرا کام ٹیم کے لیے پرفارم کرنا ہے۔
دوسرے ٹیسٹ کے اختتام پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بابر اعظم نے کہا کہ ہم نیوزی لینڈ کے خلاف دوسرے ٹیسٹ میں کامیابی کے لیے بہت پرامید تھے لیکن دلچسپ اور سنسنی خیز مقابلے کے بعد میچ ہار جیت کے بغیر ختم ہوا اور یہی ٹیسٹ میچ کی خوبصورتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ سرفراز احمد کی شاندار انداز میں ٹیسٹ کرکٹ میں واپسی ہوئی ہے، پاکستان کو مشکلات سے نکالا، ہمارے چند کھلاڑیوں کے ان فٹ ہونے کی وجہ سے ٹیم کا کمبینیشن متاثر ہوا۔
بابراعظم نے کہا کہ ہر جگہ کی کنڈیشنز مختلف ہوتی ہیں، یہ درست نہیں کہ پچز کی وجہ سے میچ ہارا یا جیتا جاتا ہے، کامیابی کیلئے محنت کرنا پڑتی ہے، کارکردگی دکھانی پڑتی ہے، تنقید سے ہرگز نہیں گھبراتا، میچ میں ناکامی سے بچانے کا کریڈٹ نسیم شاہ اور ابرار احمد کو دیتا ہوں۔
ان کا کہنا تھا کہ سرفراز احمد نے ٹیسٹ کرکٹ میں بہترین انداز میں کم بیک کیا ہے، انہوں نے عمدہ اننگ کھیل کر پاکستان کو مشکلات سے نکالا اور سعود شکیل کے ساتھ مل کر پاکستان کو میچ میں واپس لائے، چار سال کے انتظار کے بعد انہوں نے موقع ملتے ہی خود کو ثابت بھی کیا، کوشش ہوتی ہے کہ موقع کی مناسبت سے کھیلا جائے۔
بابر اعظم نے کہا کہ آخری روز چائے کے وقفے کے بعد جیت کے لیے میدان میں گئے تھے، ایسے موقع پر چانس لینا پڑتا ہے، کھلاڑی آؤٹ بھی ہو سکتا ہے ،سرفراز احمد پاکستان کو میچ جتوانے کی پوزیشن میں لے آئے تھے جبکہ نیوزی لینڈ دفاعی پوزیشن پر تھا تاہم سلیمان علی آغا کے آؤٹ ہونے کے بعد ہم دفاعی پوزیشن پر آگئے۔
انہوں نے کہا کہ ہر ایک کی اپنی رائے ہوتی ہے، ٹیم بننے میں وقت لگتا ہے، کھلا ڑیوں کی کارکردگی میں کمی بیشی ہوتی رہتی ہے، کھلاڑیوں کو مسلسل کھیلنے کے مواقع ملنے چاہئیں، مستقبل میں سوچا جائے گا کہ وائٹ اور ریڈ بال کے لیے الگ الگ ٹیمیں بنائی جائیں ہوں۔
بابر اعظم نے کہا کہ موجودہ دور میں ٹیسٹ کرکٹ بھی تیز ہو گئی ہے ہے ،ٹیسٹ میچ میں پاکستان کو ناکامی سے بچانے میں آخری وکٹ پر نسیم شاہ اور ابرار احمد نے اہم کردار ادا کیا، بہترین کھیل کا مظاہرہ کیا اور وکٹ پر جم کر چار اوورز کھیلتے ہوئے پاکستان کو شکست سے بچایا جس کا میں ان کو کریڈٹ دیتا ہوں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔