- رنگ بدل کرعمارتوں کو گرم یا سرد رکھنے والا انقلابی مٹیریئل
- پالتو کتے سے غلطی سے گولی چل گئی، مالک موقع پر ہلاک
- ذیابیطس کینسرسے موت واقع ہونے کے خطرات بڑھ جاتے ہیں
- رواں مالی سال ،پاکستان صرف 5 ارب 60 کروڑ ڈالر قرض حاصل کرسکا
- طاقت کا نشہ اور عقل کا استعمال
- شان مسعود کی دعوتِ ولیمہ، پی سی بی چیئرمین کی بھی شرکت
- پنجاب یونیورسٹی میں طلبا تنظیم اور سیکیورٹی اسٹاف میں تصادم کے بعد حالات کشیدہ
- معیشت پر مناظرہ، پی ٹی آئی نے اسحاق ڈار کا چیلنج قبول کرلیا
- توانائی بحران، خیبرپختونخوا میں بازار ساڑھے 8 اور شادی ہال 10 بجے بند کرنے کا حکم
- وزیراعظم سے اسکواش کے سابق عالمی چیمپئن جان شیر خان کی ملاقات
- فضل الرحمان کی شہباز شریف اور زرداری سے ملاقاتیں، ضمنی الیکشن میں حصہ نہ لینے پر غور
- نیا گریڈنگ سسٹم کے بعد میٹرک اور انٹر کی مارک شیٹ رزلٹ کارڈ میں تبدیل
- وزیرخزانہ اسحاق ڈار کا معیشت پر عمران خان کو لائیو مناظرے کا چیلنج
- ہلال احمر گجرانوالہ میں خواجہ سراء کا رقص، نیشنل ہیڈکوارٹر نے نوٹس لےلیا
- حکومت بجلی کا یونٹ اب 50 روپے تک لے کر جائے گی، شوکت ترین
- وکٹ کیپر محمد رضوان کے ہاں تیسری بیٹی کی پیدائش
- سیاہ فام شہری کی ہلاکت، امریکی پولیس کے 5 اہلکاروں پر فرد جرم عائد
- پی ایس ایل اور مردم شماری کےلئے پولیس کی نفری کم پڑگئی
- لائسنس کی تجدید میں مبینہ تاخیر؛ 5 کمپنیوں کے فلائٹ آپریشن معطل
- 9 فلسطینیوں کی شہادت پر ریلی، اسرائیل کا غزہ پر فضائی حملہ، متعدد زخمی
کراچی سی ویو دو دریا کے قریب نوجوان لڑکی سمندر میں ڈوب کر لاپتہ ہوگئی

فوٹو:فائل
کراچی: سی ویو دو دریا کے قریب نوجوان لڑکی سمندر میں ڈوب کر لاپتہ ہوگئی لڑکی کی شناخت ساحل کے قریب رکھے ہوئے اس کے بیگ سے ملنے والے شناختی کارڈ کی مدد سے کی گئی ۔
اس حوالے سے ایس ایچ او ساحل اعظم راجپر نے بتایا کہ ملنے والے شناختی کارڈ کی مدد سے لڑکی کی شناخت 23 سلہ سائرہ ملک دختر ابرار احمد کے نام سے کی گئی جو کہ محمود آباد اعظم بستی کی رہائشی ہے، لڑکی کا والد پولیس میں ملازمت کرتا ہے تاہم لڑکی کی لاش کا تاحال کچھ پتہ نہیں چل سکا، اس حوالے سے ایدھی کے غوطہ خور بھی اسے تلاش کرنے کی کوششوں میں مصروف رہے تاہم وہ مل نہ سکی۔
انھوں نے بتایا کہ شناختی کارڈ کی مدد سے پولیس نے لڑکی کے اہلخانہ سے رابطہ کرلیا ہے جبکہ ابتدائی معلومات کے مطابق سائرہ ملک ڈیفنس نشاط کمرشل پر قائم جانوروں کے اسپتال میں ملازمت کرتی تھی، تاہم اہلخانہ بھی اس حوالے سے کچھ بتانے سے قاصر ہیں کہ وہ سی ویو پر کیوں آئی اور کس طرح سے سمندر میں ڈوب کر لاپتہ ہوگئی۔
ایک سوال کے جواب میں اعظم راجپر نے بتایا کہ فوری طور پر اس بات کا تعین نہیں ہو سکا کہ واقعہ اتفاقیہ ہے یا خودکشی کچھ نہیں کہا جا سکتا تاہم پولیس جائے وقوعہ پر موجود افراد سے بھی معلومات حاصل کر رہی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔