پولیس کا کارنامہ، جعلی عدالتی دستاویزات بنانے میں ملوث ملزم کو بیگناہ قرار دیدیا

اسٹاف رپورٹر  ہفتہ 5 اپريل 2014
مقدمے کا چالان  اورتفتیشی افسر سے وضاحت طلب، ملزمان کوعدالت ضلع غربی کے اطراف بنے شیڈ کے بوتھ 47سے گرفتار کیا گیا تھا
۔ فوٹو: فائل

مقدمے کا چالان اورتفتیشی افسر سے وضاحت طلب، ملزمان کوعدالت ضلع غربی کے اطراف بنے شیڈ کے بوتھ 47سے گرفتار کیا گیا تھا ۔ فوٹو: فائل

کراچی: پولیس نے عدالتی احکام  کے جعلی دستاویزات  بنانے کے الزام میں گرفتار ملزم دانش کو بیگناہ قرار دیدیا ،فاضل عدالت نے مقدمے کا چالان طلب کرتے ہوئے تفتیشی افسر سے وضاحت طلب کرلی ہے۔

تفصیلات کے مطابق جوڈیشل مجسٹریٹ شرقی نمبر 19 کی عدالت نے جعلسازی، فراڈ اوردھوکا دہی کے مقدمے میں ملوث ملزمان عبدالستار ، دانش اور غلام علی گاما کو عدالتی ریمانڈ پر جیل بھیج دیا ، تفتیشی افسر تھانہ سعودآباد ، اے ایس آئی ریاض تنولی نے ملزم دانش کی بے گناہی سے متعلق رپورٹ عدالت میں جمع کراتے ہوئے اس کو رہا کرنے کی استدعا کی تھی، عدالت نے ملزم کے بارے میں چالان طلب کرتے ہوئے اس کی رہائی کے بارے میں تفصیلات پیش کرنے کا حکم دیا۔

ملزمان کو مدعی مقدمہ احمد علی صدیقی کی جانب سے جعلی وراثت نامہ دینے کا مقدمہ درج کرانے کے بعد پولیس پارٹی نے کراچی بار کی ایم ایم سی کے ارکان نثار ایڈووکیٹ اور عزیز ایڈووکیٹ کے ہمراہ چھاپہ مار کر گرفتار کیا اور انکے قبضے سے سیشن عدالت سمیت متعدد عدالتوں کی  24جعلی مہریں برآمد کرنے کے علاوہ ملزم دانش سے کمپیوٹر بھی قبضے میں لیا تھا جس سے عدالتوں کے جعلی آرڈر تیار کیے گئے تھے، ملزمان کو عدالت ڈسٹرکٹ ویسٹ کے اطراف بنے  شیڈ کے بوتھ نمبر 47 سے گرفتار کیا گیا تھا ۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔