ون ڈے سیریز؛ قیمتی پوائنٹس دیکھ کر ٹیموں کی آنکھیں چمک اٹھیں

اسپورٹس ڈیسک  اتوار 8 جنوری 2023
پیس پاور واپس آنے کا امکان،نیوزی لینڈمعدے میں تکلیف کے شکار ہینری کی خدمات سے محروم۔ فوٹو: پی سی بی

پیس پاور واپس آنے کا امکان،نیوزی لینڈمعدے میں تکلیف کے شکار ہینری کی خدمات سے محروم۔ فوٹو: پی سی بی

کراچی: ون ڈے سیریز میں دستیاب قیمتی پوائنٹس دیکھ کر ٹیموں کی آنکھیں چمک اٹھیں۔

پاک نیوزی لینڈ ٹیسٹ سیریز کے دونوں میچز نتیجہ خیز ثابت نہیں ہوسکے،البتہ دونوں مقابلوں میں بیشتر سیشنز میں مہمان ٹیم حاوی رہی،شاہین شاہ آفریدی کی عدم موجودگی میں میزبان بولنگ لائن اپ خاص طور پر جدوجہد کرتی نظر آئی،اب ٹیمیں گیئر کی تبدیلی کیلیے تیار ہیں، 3 ون ڈے میچز نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں شیڈول ہیں، پہلا مقابلہ پیر کو ہوگا۔

آئی سی سی ورلڈکپ سپر لیگ میں شامل سیریز میں دونوں ٹیموں کی نگاہیں قیمتی پوائنٹس پر مرکوز ہوں گی، فی الحال کیویز دوسرے اور گرین شرٹس چھٹے نمبر پر موجود ہیں، میزبان ٹیم آل راؤنڈر و نائب کپتان شاداب خان کی خدمات سے محروم ہوچکی ہے، بگ بیش لیگ میں زخمی ہونے والے کرکٹر کی جگہ کم بیک کرنے والے شان مسعود کو ذمہ داری سونپ دی گئی۔

شاداب کا خلا اسامہ میر کو پْر کرنا ہے، شاہد آفریدی کی زیرسربراہی کام کرنے والی عبوری سلیکشن کمیٹی نے کچھ اور بھی بولڈ فیصلے کیے ہیں، حارث سہیل کو واپس بلاکر مڈل آرڈر کو استحکام دینے کی امیدیں وابستہ کرلی گئیں، فخرزمان کی فٹنس بحال ہونے سے ٹاپ آرڈر میں بہتری کی امید ہے، ڈیبیو کے منتظر کامران غلام اور طیب طاہر کو فی الحال ریزروز میں رکھے جانے کا امکان ہے۔

حارث رؤف کی فٹنس بحال ہونے سے فاسٹ بولنگ کا شعبہ مضبوط ہونے کا امکان ہے، محمد وسیم جونیئر، نسیم شاہ اور شاہنواز دھانی کی موجودگی میں پیس بیٹری میں جان آئے گی۔

دوسری جانب نیوزی لینڈ کی ٹیم اپنے اہم بولر میٹ ہینری کی خدمات سے محروم ہوچکی ہے، پیسر معدے میں تکلیف کے باعث نہ صرف پاکستان بلکہ بھارت کیخلاف سیریز سے بھی باہر ہوگئے،ان کو کراچی میں دوسرے ٹیسٹ کے آخری روز درد محسوس ہوا تھا،میٹ ہینری کو ٹیسٹ سیریز سے فارغ ہونے والے کرکٹرز کے ساتھ ہی بھجوانے کا فیصلہ کرلیا گیا، متبادل کا اعلان جلد متوقع ہے، اس سے قبل ایڈم ملن کی فٹنس مشکوک ہونے پر بلیئر ٹکنر کواسکواڈ کا حصہ بنایا گیا تھا۔

ون ڈے سیریز میں بھی نیوزی لینڈ کو فن ایلن، ڈیون کونوے، ٹام لیتھم، کپتان کین ولیمسن اور ڈیرل مچل جیسے بیٹرز میسر ہیں،مچل سینٹر کی آمد سے بولنگ اور بیٹنگ دونوں کو تقویت ملے گی،گلین فلپس کی ماضی میں پاکستان کیخلاف کارکردگی اچھی رہی ہے،بہتر کمبی نیشن رکھنے والی ٹیم کیخلاف پاکستان کو عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کرنے کی ضرورت ہوگی۔

یاد رہے کہ پاکستان اور نیوزی لینڈ کے مابین ابھی تک 107ون ڈے میچز کھیلے گئے ہیں،گرین شرٹس نے 55، کیویز نے 48جیتے، ایک مقابلہ ٹائی ہوا، 3کا کوئی نتیجہ برآمد نہیں ہوسکا، دونوں ٹیموں کی گذشتہ سیریز نومبر 2018میں یواے ای میں ہوئی تھی،ایک میچ پاکستان، ایک نیوزی لینڈ نے جیتا،ایک نامکمل رہا تھا،دونوں ٹیمیں آخری بار ورلڈکپ 2019میں آمنے سامنے آئیں، گرین شرٹس نے بابر اعظم کی سنچری اور شاہین شاہ آفریدی کی 3وکٹوں سے تقویت پا کر6وکٹ سے فتح پائی تھی۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔