- پاکستان سپر لیگ نے عالمی سطح پر اپنی شناخت بنالی ہے، نجم سیٹھی
- گلگت بلتستان میں 3 جدید سائنس لیبارٹریاں بنانے پر اتفاق
- سیالکوٹ میں شادی سے انکار پر پانچ بچوں کی ماں قتل
- حکومت اور اپوزیشن میں کوئی صلاحیت نہیں ہے، شاہد خاقان
- پیپلزپارٹی کا عمران خان کو قانونی نوٹس بھیجنے کا اعلان
- جعلی لیڈی ڈاکٹر بن کر ہراساں کرنے والا ملزم گرفتار
- ڈیرہ غازی خان میں سی ٹی ڈی کی کارروائی، دو دہشت گرد ہلاک
- کراچی میں اتوار کی صبح بوندا باندی کا امکان ہے، محکمہ موسمیات
- ای پاسپورٹ فیس میں اضافے کی خبریں بے بنیاد قرار
- متحدہ عرب امارات کے صدر پیر کو ایک روزہ دورے پر اسلام آباد پہنچیں گے
- اسلام آباد میں پیر کو چھٹی کا اعلان
- امریکی رکن کانگریس نے اے آئی سافٹ ویئر سے لکھی تقریر پڑھ ڈالی
- بسکٹ ہمارے وزن میں اضافے کا سبب بنتے ہیں، تحقیق
- جرمنی نصب کی جانے والی آئی میکس اسکرین نے دو گینیز ورلڈ ریکارڈ قائم کر دیے
- مری ڈسٹرکٹ اسپتال کی مسروقہ تینوں ڈائیلاسز مشین برآمد، ڈاکٹراور خریدار گرفتار
- پاکستانی زائرین نے درگاہ اجمیر شریف پر چادر چڑھائی
- عمران خان کے آصف زراری مخالف بیان پر وزیراعظم دفاع میں سامنے آگئے
- عمران خان جو بھی فیصلہ کریں ہم اُن کے ساتھ کھڑے ہیں، حبہ چوہدری
- الیکشن کمیشن دھمکی کیس، فواد چوہدری مزید دو روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے
- سونے کی فی تولہ قیمت میں مزید 6500 روپے کا اضافہ
2023 کا پہلا ہفتہ؛ اسٹاک مارکیٹ میں تیزی، روپیہ کمزور رہا

انٹربینک میں ڈالر کی قدر میں اضافہ (فوٹو فائل)
کراچی: نئے کلینڈر سال کی سرمایہ کاری ترجیحات کے مطابق تازہ سرمایہ کاری رحجان سے پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں ہفتہ وار بنیادوں پر اتار چڑھاؤ کے باوجود تیزی رہی۔
سیاسی افق پر خاموش فضا، نیشنل سیکیورٹی کونسل کی معیشت میں بہتری کو ترجیح دینے کے اقدامات اور آئی ایم ایف سے قرض پروگرام کی بحالی کیلیے رجوع کرنے سے مارکیٹ میں نئی امید پیدا ہوئی تاہم ذرمبادلہ کا بحران برقرار رہنے سے انویسٹرز کا اعتماد متذلذل بھی رہا۔
ہفتہ وار کاروبار میں انڈیکس کی 41000پوائنٹس کی سطح عبور ہوگئی،ہفتہ وار کاروبار کے 3 اسیشنز میں تیزی،2اسیشنز میں مندی رہی، مجموعی طور پر تیزی کے سبب حصص کی مالیت 8ارب 99 کروڑ 47لاکھ 18ہزار 14 روپے بڑھ گئی جس سے مارکیٹ کا مجموعی سرمایہ بھی بڑھ کر 65کھرب 9ارب 82 کروڑ 25لاکھ 35ہزار 435 روپے ہوگیا۔
علاوہ ازیں آئی ایم ایف شرائط تسلیم کرنے میں تاخیر اور قرض پروگرام کی عدم بحالی سے ہفتہ وار کاروبار کے دوران ڈالر کی پیش قدمی جاری رہی جبکہ روپیہ کمزور رہا، درآمدی ادائیگیوں کے دباؤ، منفی خدشات سے روپیہ دباؤمیں رہا۔
انٹربینک میں ڈالر کی میں اضافہ جبکہ پاؤنڈ اور یورو کی قدروں میں کمی ہوئی لیکن اس کے برعکس اوپن مارکیٹ میں ڈالر پاؤنڈ یورو کی قدروں میں اضافہ ہوا،ہفتہ وار کاروبار میں ڈالر کے انٹربینک ریٹ 227روپے جبکہ اوپن ریٹ 236روپے کی سطح سے تجاوز کرگئے۔
ہفتے وار کاروبار کے دوران انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 70پیسے بڑھ کر 227.13روپے پر بند ہوئی جبکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 1روپے بڑھکر 236.50روپے پر بند ہوئی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔