شہباز، زرداری، عمران تینوں ٹرائیکا ایٹم بم سے زیادہ خطرناک ہیں، سراج الحق

ویب ڈیسک  اتوار 8 جنوری 2023
(فوٹو فائل)

(فوٹو فائل)

 لاہور: امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ ہیرو شیما کے بعد جاپان معاشی طور پر سپر پاور بن گیا لیکن تین سیاسی ایٹم بم شہباز شریف، آصف زرداری اور عمران خان تینوں ٹیرائیکا ایٹم بم سے زیادہ خطرناک ہیں۔

لاہور علامہ اقبال ٹاؤن میں مہنگائی کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ سیاسی ٹرائیکا نے توشہ خانہ، ایوانوں، عدالتوں، معیشت، صنعتوں، اخلاقیات و تعلیمی نظام کو تباہ کر دیا، ٹرائیکا نے ملکی نظریے سے غداری کرکے مل کر کشمیر کو بیچا۔

انہوں نے کہا کہ آصف زرداری، شہباز شریف اور عمران خان بار بار امریکا گئے جہاں بائیڈن اور ٹرمپ سے ملے، ٹرمپ سے ایک بار بھی ڈاکٹر عافیہ کی حوالگی کی بات نہیں کی۔ ڈاکٹر عافیہ پر ہونے والے مظالم کے ذمہ دار اگر بش، اوبامہ اور کلنٹن ہیں تو اسی طرح سیاسی ٹرائیکا بھی ذمہ دار ہے جس نے عافیہ کے لیے ایک لفظ استعمال نہ کیا۔

سراج الحق نے کہا کہ یہ وطن فروش ہیں جنہوں نے یوسف رمزی کو فروخت کیا جبکہ ابھینندن کو بزدل حکمرانوں نے بھارت کے حوالے کر دیا، حکمرانوں نے ملا عبد السلام اور عبدالسعید کو امریکا کے حوالے کیا، امریکا کے خلاف ایک بار عمران خان نے بیان تو دیا تو فواد چوہدری کو امریکی قونصل خانہ بھیج کر معافی بھی مانگی۔

انہوں ںے کہا کہ وہ جرنیل بھی اللہ کو جواب دیں گے جنہوں نے درندوں کو قوم کے سروں پر بٹھایا اور اژدھا بن کر قوم کو ڈسا، پنجاب میں پرویز الہٰی کی حکومت ہے تو جرنیلوں نے کہا عمران خان کا ساتھ دیں، مرکز میں پی ڈی ایم کی حکومت ہے ایم کیو ایم اور باپ کو اسٹیبلشمنٹ نے کہا کہ پی ڈی ایم کا ساتھ دیں جبکہ سندھ میں پیپلزپارٹی کی حکومت اسٹیبلشمنٹ کی وجہ سے ہے۔

سراج الحق نے کہا کہ حکمرانوں کے منہ سے اسٹیبلشمنٹ کا فیڈر ہٹا دیا جائے تو مصنوعی لیڈر ختم ہو جائیں گے لیکن اگر ہمیں موقع ملا تو سودی نظام ختم کر دیں گے، کے پی حکومت پر 900 ارب روپے کا قرضہ ہے اگر حکومت میں آئے تو آئی ایم ایف سے قرض لینے کی ضرورت نہیں ہوگی۔

امیر جماعت اسلامی پاکستان نے کہا کہہ اگر جماعت اسلامی کو موقع ملا تو کرپٹ حکمرانوں کو اڈیالہ اور کوٹ لکھپت جیل میں ڈالیں گے، نوجوانوں کے لیے بے روزگاری الاؤنس اور بڑھاپا الاؤنس اقتدار میں آکر دیں گے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔