کیوبا کیلیے امریکا کی جاسوسی کے الزام میں قید خاتون 20 سال بعد رہا

ویب ڈیسک  اتوار 8 جنوری 2023
اینا نے کیوبا کو امریکی فوج سے متعلق معلومات فراہم کی تھیں، فوٹو: فائل

اینا نے کیوبا کو امریکی فوج سے متعلق معلومات فراہم کی تھیں، فوٹو: فائل

 واشنگٹن: امریکا میں سرد جنگ کے دوران گرفتار ہونے والی کیوبا کی جاسوس اینا مونٹیس کو 20 سال سے زائد عرصے کے بعد رہا کر دیا گیا۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اینا مونٹیس امریکی شہری تھیں اور ڈیفنس انٹیلی جنس ایجنسی میں بطور تجزیہ کار کام کر رہی تھیں۔ انھیں 2001 میں گرفتار کیا گیا تھا اور 25 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔

عدالت میں انھیں سزائے موت دینے کی استدعا کئی گئی تھی تاہم جج نے اینا مونٹیس کو 25 سال قید کی سزا سنائی تھی۔ عدالت نے اینا مونٹیس کو امریکی قوم کو مکمل طور پر خطرے میں ڈالنے کا مجرم بتایا تھا۔

عدالت میں  یہ بھی کھل کر سامنے آگیا تھا کہ اینا مونیٹس نے ایسا پیسے کی لالچ میں نہیں بلکہ کیوبا کے نظریات سے دلی لگاؤ کے باعث کیا تھا۔ وہ کیوبا کو امریکا سے بچانا چاہتی تھیں۔

اینا مونٹیس نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ وہ پوری دنیا کو ایک ملک مانتی ہیں جہاں سب کو چین اور امن کے ساتھ اپنی زندگی گزارنے کا حق حاصل ہونا چاہیے۔

65 سالہ اینا مونٹیس کو سزا پوری ہونے سے 4 سال قبل ہی رہا کردیا گیا۔ اُن کا شمار سب سے زیادہ نقصان دہ جاسوسوں میں ہوتا تھا۔ وہ زمانہ طالب علمی سے ہی کیوبا کے لیے امریکا کی جاسوسی کرنے لگی تھیں۔

اینا مونٹیس پر امریکی فوج کی معلومات اور جنگی حکمت عملی کیوبا کی حکومت کو فراہم کرنے کا الزام تھا جس کے باعث امریکا کو کیوبا کو شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔