- ملک کے ساتھ بہت تماشا ہوگیا، اب نہیں ہونے دیں گے، فیصل واوڈا
- اگر حق نہ دیا تو حکومت گرا کر اسلام آباد پر قبضہ کرلیں گے، علی امین گنڈاپور
- ڈالر کی انٹر بینک قیمت میں اضافہ، اوپن مارکیٹ میں قدر گھٹ گئی
- قومی اسمبلی: خواتین ارکان پر نازیبا جملے کسنے کیخلاف مذمتی قرارداد منظور
- پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکی ’متعصبانہ‘ رپورٹ کو مسترد کردیا
- جب سے چیف جسٹس بنا کسی جج نے مداخلت کی شکایت نہیں کی، قاضی فائز عیسیٰ
- چوتھا ٹی ٹوئنٹی: پاکستان کا نیوزی لینڈ کے خلاف ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ
- سائفر کیس؛ مقدمہ درج ہوا تو سائفر دیگر لوگوں نے بھی واپس نہیں کیا تھا، اسلام آباد ہائیکورٹ
- ضلع خیبرمیں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں تین دہشت گرد ہلاک، دو ٹھکانے تباہ
- عمران خان کی سعودی عرب سے متعلق بیان پر شیر افضل مروت کی سرزنش
- چین: ماڈلنگ کی دنیا میں قدم رکھنے والا 88 سالہ شہری
- یوٹیوب اپ ڈیٹ سے صارفین مسائل کا شکار
- بدلتا موسم مزدوروں میں ذہنی صحت کے مسائل کا سبب قرار
- چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے پروٹوکول واپس کردیا، صرف دو گاڑیاں رہ گئیں
- غزہ کی اجتماعی قبروں میں فلسطینیوں کو زندہ دفن کرنے کا انکشاف
- اسمگلنگ کا قلع قمع کرکے خطے کو امن کا گہوارہ بنائیں گے ، شہباز شریف
- پاکستان میں دراندازی کیلیے طالبان نے مکمل مدد فراہم کی، گرفتار افغان دہشتگرد کا انکشاف
- سعودی دارالحکومت ریاض میں پہلا شراب خانہ کھول دیا گیا
- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
کیوبا کیلیے امریکا کی جاسوسی کے الزام میں قید خاتون 20 سال بعد رہا
واشنگٹن: امریکا میں سرد جنگ کے دوران گرفتار ہونے والی کیوبا کی جاسوس اینا مونٹیس کو 20 سال سے زائد عرصے کے بعد رہا کر دیا گیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اینا مونٹیس امریکی شہری تھیں اور ڈیفنس انٹیلی جنس ایجنسی میں بطور تجزیہ کار کام کر رہی تھیں۔ انھیں 2001 میں گرفتار کیا گیا تھا اور 25 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔
عدالت میں انھیں سزائے موت دینے کی استدعا کئی گئی تھی تاہم جج نے اینا مونٹیس کو 25 سال قید کی سزا سنائی تھی۔ عدالت نے اینا مونٹیس کو امریکی قوم کو مکمل طور پر خطرے میں ڈالنے کا مجرم بتایا تھا۔
عدالت میں یہ بھی کھل کر سامنے آگیا تھا کہ اینا مونیٹس نے ایسا پیسے کی لالچ میں نہیں بلکہ کیوبا کے نظریات سے دلی لگاؤ کے باعث کیا تھا۔ وہ کیوبا کو امریکا سے بچانا چاہتی تھیں۔
اینا مونٹیس نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ وہ پوری دنیا کو ایک ملک مانتی ہیں جہاں سب کو چین اور امن کے ساتھ اپنی زندگی گزارنے کا حق حاصل ہونا چاہیے۔
65 سالہ اینا مونٹیس کو سزا پوری ہونے سے 4 سال قبل ہی رہا کردیا گیا۔ اُن کا شمار سب سے زیادہ نقصان دہ جاسوسوں میں ہوتا تھا۔ وہ زمانہ طالب علمی سے ہی کیوبا کے لیے امریکا کی جاسوسی کرنے لگی تھیں۔
اینا مونٹیس پر امریکی فوج کی معلومات اور جنگی حکمت عملی کیوبا کی حکومت کو فراہم کرنے کا الزام تھا جس کے باعث امریکا کو کیوبا کو شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔