- خانیوال میں آئی ایس آئی افسران کو شہید کرنے والا دہشت گرد ہلاک
- پاسپورٹ کی فیس میں اضافے سے متعلق خبریں بے بنیاد قرار
- اردو زبان بولنے پر طالبعلم کے ساتھ بدسلوکی؛ اسکول کی رجسٹریشن معطل، جرمانہ عائد
- کراچی میں آئندہ 3 روز موسم خشک اور راتیں سرد رہنے کی پیشگوئی
- عمران خان کا بنی گالہ منتقل ہونے کا فیصلہ
- وزیراعظم اور آرمی چیف کی زخمیوں کی عیادت، شہباز شریف آئی جی پر برہم
- چوہدری شجاعت ق لیگ کے صدررہیں گے یا نہیں، فیصلہ کل سنایا جائیگا
- زرداری پر قتل کا الزام، شیخ رشید تھانے میں پیش نہ ہوئے، مقدمہ درج ہونے کا امکان
- اے سی سی اے مضمون میں پہلی پوزیشن؛ پاکستانی طالبعلم عالمی ایوارڈ کیلئے نامزد
- پوتن نے اپنی افواج کو مجھے میزائل حملے میں قتل کرنے کا حکم دیا تھا؛ بورس جانسن
- انٹربینک میں ڈالر 269 اور اوپن مارکیٹ میں 275 روپے تک پہنچ گیا
- بجلی اور حرارت کے بغیر مچھربھگانے والا نظام، فوجیوں کے لیے بھی مؤثر
- اے آئی پروگرام کا خود سے تیارکردہ پروٹین، مضر بیکٹیریا کو تباہ کرنے لگا!
- بھارتی کسان نے جامنی اور نارنجی رنگ کی گوبھیاں کاشت کرلیں
- جنوبی کوریا نے ’فائرنگ‘ پر شمالی کوریا سے معذرت کرلی
- عالمی مارکیٹ میں کمی کے باوجود پاکستان میں سونے کی قیمت بڑھ گئی
- کرناٹک میں گائے ذبح کرنے کے الزام پر نوجوان پر انتہا پسند ہندوؤں کا تشدد
- پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان اقتصادی جائزے پر منگل سے مذاکرات شروع ہوں گے
- فواد چوہدری کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد، جوڈیشل ریمانڈ منظور
- صرف غیر ملکی کوچز ہی کیوں! پاکستان میں بھی قابل لوگ موجود ہیں، شاہد آفریدی
شوٹنگ کے دوران انڈین پروڈیوسر نے جنسی ہراسانی کا نشانہ بنایا، مہرین شاہ

میرے دوٹوک انکار پر میرے ساتھ امتیازی سلوک برتا گیا، اداکارہ (فوٹو: انسٹاگرام)
باکو: پاکستانی اداکارہ سیدہ مہرین شاہ نے دعویٰ کیا ہے کہ فلم کی شوٹنگ کے دوران انڈین پروڈیوسر نے ان کو جنسی ہراسانی کا نشانہ بنایا ہے۔
اداکارہ نے اپنے ویڈیو پیغام میں کہا ہے کہ پاکستانی ڈائریکٹر احسان زیدی کے توسط سے وہ آذربائیجان کے شہر باکو میں فلم کی شوٹنگ کیلئے آئی ہیں اور یہاں فلم کے انڈین پروڈیوسر راج گپتا نے ان کے ساتھ متعدد موقعوں پر جنسی ہراسانی کی کوشش کی۔
مہرین شاہ کا مزید کہنا تھا کہ انڈین پروڈیوسر کی نازیبا حرکتوں پر پاکستانی ڈائریکٹر احسان زیدی مکمل خاموش رہے اور انہوں نے اسے روکنے کی کوشش نہیں کی۔
اداکارہ کا کہنا تھا کہ میرے دوٹوک انکار پر میرے ساتھ امتیازی سلوک برتا گیا، جب میں بیمار ہوگئی تو کوئی مجھے اسپتال نہیں لے گیا اور آخری دن کے شوٹ پر مجھے کھانا تک نہیں دیا گیا۔
مہرین شاہ کا یہ بھی کہنا تھا کہ رات کو ہمارے ہوٹل میں طوائفوں کو لایا جاتا تھا اوراس کام میں انڈین پروڈیوسر ملوث تھے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ایک موقع پر احسان زیدی نے مجھے کہا کہ اگر کام نہیں کرنا ہے تو بھاڑ میں جاؤ۔
سیدہ مہرین شاہ کے مطابق اب وہ باکو شہر میں ہی ہیں اور وہ اپنے پیسوں سے ٹکٹ کراکر پاکستان واپس آئیں گی۔
انہوں نے مزید بتایا کہ میرا ویڈیو پیغام کا مقصد یہ ہے کہ جو لڑکیاں شوبز میں کام کررہی ہیں وہ ایسے لوگوں سے خبردار ہوجائیں جو ان کا استحصال کرنے کیلئے تیار بیٹھے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔