- پاکستان سپر لیگ نے عالمی سطح پر اپنی شناخت بنالی ہے، نجم سیٹھی
- گلگت بلتستان میں 3 جدید سائنس لیبارٹریاں بنانے پر اتفاق
- سیالکوٹ میں شادی سے انکار پر پانچ بچوں کی ماں قتل
- حکومت اور اپوزیشن میں کوئی صلاحیت نہیں ہے، شاہد خاقان
- پیپلزپارٹی کا عمران خان کو قانونی نوٹس بھیجنے کا اعلان
- جعلی لیڈی ڈاکٹر بن کر ہراساں کرنے والا ملزم گرفتار
- ڈیرہ غازی خان میں سی ٹی ڈی کی کارروائی، دو دہشت گرد ہلاک
- کراچی میں اتوار کی صبح بوندا باندی کا امکان ہے، محکمہ موسمیات
- ای پاسپورٹ فیس میں اضافے کی خبریں بے بنیاد قرار
- متحدہ عرب امارات کے صدر پیر کو ایک روزہ دورے پر اسلام آباد پہنچیں گے
- اسلام آباد میں پیر کو چھٹی کا اعلان
- امریکی رکن کانگریس نے اے آئی سافٹ ویئر سے لکھی تقریر پڑھ ڈالی
- بسکٹ ہمارے وزن میں اضافے کا سبب بنتے ہیں، تحقیق
- جرمنی نصب کی جانے والی آئی میکس اسکرین نے دو گینیز ورلڈ ریکارڈ قائم کر دیے
- مری ڈسٹرکٹ اسپتال کی مسروقہ تینوں ڈائیلاسز مشین برآمد، ڈاکٹراور خریدار گرفتار
- پاکستانی زائرین نے درگاہ اجمیر شریف پر چادر چڑھائی
- عمران خان کے آصف زراری مخالف بیان پر وزیراعظم دفاع میں سامنے آگئے
- عمران خان جو بھی فیصلہ کریں ہم اُن کے ساتھ کھڑے ہیں، حبہ چوہدری
- الیکشن کمیشن دھمکی کیس، فواد چوہدری مزید دو روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے
- سونے کی فی تولہ قیمت میں مزید 6500 روپے کا اضافہ
آٹے کا بحران شدت اختیار کرگیا، شہری ٹوٹا چاول کھانے پرمجبور

آٹا افغانستان جا رہا ہے، گندم جلد درآمد نہ کی گئی تو صورتحال سنگین ہو جائے گی، تاجر (فوٹو:فائل)
کراچی: خراب معاشی صورتحال، زرمبادلہ کی کمی، سیلاب سے گندم کی فصل خراب ہوجانے اور بروقت درآمدات نہ ہونے کے باعث گندم ذخائر میں کمی آنے کے باعث آٹے کا بحران شدت اختیار کرگیا ہے۔
آٹے کے ایک ایک تھیلے کے لیے عوام کی طویل قطاریں لگ رہی ہیں، آٹے کی قیمت کو بھی ڈالر، سونے اور پیاز کی طرح پر لگ گئے ہیں۔
یومیہ اجرت پر کام کرنے والوں کے لیے اپنے بچوں کو روٹی کھلانا مشکل ہوگیا، اس لیے بیشتر گھرانوں نے چاول پر گزارہ کرنا شروع کردیا ہے۔ وہ ٹوٹا چاول150روپے فی کلوخرید کر اپنے بچوں کو کھلا رہے ہیں۔ڈھائی نمبر آٹا 130روپے، فائن آٹا 150روپے اور چکی آٹا 160روپے فی کلو بک رہا ہے۔
دکانداروں کا کہنا ہے کہ اگر گندم کی قیمت اسی طرح بڑھتی رہی تو آٹے کی قیمت مزید 10 سے 20 روپے فی کلو تک بڑھ جائے گی، اس لیے حکومت ہنگامی بنیادوں پر گندم درآمد کرے۔
دوسری جانب یوٹیلٹی اسٹورز پر وفاقی حکومت کا فراہم کردہ دس کلو آٹے کا تھیلا جو 650روپے کا ہے اور سندھ حکومت کا دس کلو سستے آٹے کا تھیلا بھی 650روپے کا ہے، دونوں ناپید ہوگئے ہیں۔
کراچی کے کئی علاقوں میں گندم مہنگی ہونے اور گیس کی قلت کے باعث روٹی 25 روپے اور پراٹھا 45 روپے کا کردیا گیا ہے۔
اس حوالے سے نیوکراچی میں آٹا خریدنے والی خاتون شازیہ نے بتایا کہ یوٹیلٹی اسٹورز پر دس کلو آٹا نہیں مل رہا، جو آٹا آتا ہے وہ بھی نہیں ملتا۔
ایک صارف ذیشان نے بتایا کہ سندھ حکومت کا سستے آٹے کا ٹرک آتا ہے لیکن زیادہ رش کے باعث آٹا فوری ختم ہوجاتا ہے۔اب غریب آدمی اپنی روزی کمائے یا آٹے کے لیے لائن لگائے۔
ایک خاتون نوشین نے بتایا کہ ہم آٹا خرید نہیں سکتے، اس لیے ٹوٹا چاول 150روپے میں خرید کر آٹے کے متبادل کے طور پر بچوں کا پیٹ بھررہے ہیں۔
پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن سندھ ریجن کے چئیرمین چوہدری عامر نے بتایا کہ ملک کے گندم کے ذخائر میں کمی آرہی ہے۔ اس کی بڑی وجہ خراب معاشی صورتحال،ڈالر کی قلت، سیلاب کے باعث فصل کا تباہ ہونا اور گندم کی درآمد پر پابندی ہے۔اگر گندم فوری درآمد نہ ہوئی تو ہنگامی ذخائر بھی کم ہوجائیں گے۔
مارکیٹ کے ایک بڑے بیوپاری نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ آٹا افغانستان جارہا ہے۔ افغان اضافی قیمت پر آٹے کا اسٹاک خرید رہے ہیں جس سے کراچی میں آٹے کی قلت ہورہی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔