- خانیوال میں آئی ایس آئی افسران کو شہید کرنے والا دہشت گرد ہلاک
- پاسپورٹ کی فیس میں اضافے سے متعلق خبریں بے بنیاد قرار
- اردو زبان بولنے پر طالبعلم کے ساتھ بدسلوکی؛ اسکول کی رجسٹریشن معطل، جرمانہ عائد
- کراچی میں آئندہ 3 روز موسم خشک اور راتیں سرد رہنے کی پیشگوئی
- عمران خان کا بنی گالہ منتقل ہونے کا فیصلہ
- وزیراعظم اور آرمی چیف کی زخمیوں کی عیادت، شہباز شریف آئی جی پر برہم
- چوہدری شجاعت ق لیگ کے صدررہیں گے یا نہیں، فیصلہ کل سنایا جائیگا
- زرداری پر قتل کا الزام، شیخ رشید تھانے میں پیش نہ ہوئے، مقدمہ درج ہونے کا امکان
- اے سی سی اے مضمون میں پہلی پوزیشن؛ پاکستانی طالبعلم عالمی ایوارڈ کیلئے نامزد
- پوتن نے اپنی افواج کو مجھے میزائل حملے میں قتل کرنے کا حکم دیا تھا؛ بورس جانسن
- انٹربینک میں ڈالر 269 اور اوپن مارکیٹ میں 275 روپے تک پہنچ گیا
- بجلی اور حرارت کے بغیر مچھربھگانے والا نظام، فوجیوں کے لیے بھی مؤثر
- اے آئی پروگرام کا خود سے تیارکردہ پروٹین، مضر بیکٹیریا کو تباہ کرنے لگا!
- بھارتی کسان نے جامنی اور نارنجی رنگ کی گوبھیاں کاشت کرلیں
- جنوبی کوریا نے ’فائرنگ‘ پر شمالی کوریا سے معذرت کرلی
- عالمی مارکیٹ میں کمی کے باوجود پاکستان میں سونے کی قیمت بڑھ گئی
- کرناٹک میں گائے ذبح کرنے کے الزام پر نوجوان پر انتہا پسند ہندوؤں کا تشدد
- پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان اقتصادی جائزے پر منگل سے مذاکرات شروع ہوں گے
- فواد چوہدری کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد، جوڈیشل ریمانڈ منظور
- صرف غیر ملکی کوچز ہی کیوں! پاکستان میں بھی قابل لوگ موجود ہیں، شاہد آفریدی
کیمیائی ’مائیکروموٹر‘ والی انسولین گولی میں اہم پیشرفت

کیمیائی مائیکروموٹرپرمبنی ایجاد جس میں کسی ٹیکے کے بغیر انسولین کو کھائی جانے والی دوا میں ڈھالا گیا ہے۔ فوٹو: اے سی ایس نینو 2022
بیجنگ: دنیا بھر کےماہرین انسولین کی کھائی جانے والی گولی بنانے میں جستجو کررہے ہیں۔ لیکن پیٹ کے اندر تیزابی کیفیت اور دیگر تیزابی مائع اس عمل کو ناکام بناتی رہے ہیں۔ تاہم اب انسولین کو ایک خاص انداز میں بند کیا گیا ہے تاکہ اس کی افادیت برقرار رہے۔ اس کے ابتدائی تجربات انتہائی کامیاب رہے ہیں۔
وجہ یہ ہے کہ اس میں کیمیائی ’مائیکروموٹر‘ استعمال کی گئی ہیں۔ اس کی روداد اے سی ایس نینو میں شائع ہوئی ہے جس میں چوہوں کو منہ سے یہ دوا دی گئی ہے جو ان کی آنتوں میں پہنچ کر کامیابی سے انسولین کو آنتوں میں جذب کرسکتی ہے۔
چین میں سُن یاٹ سین یونیورسٹی اور دیگراداروں کے ماہرین نے یہ ایجاد کی ہے۔ اس کےلیے میگنیشیئم خردذرات پر انسولین کا محلول چڑھایا گیا اور اس پر لائپوسوم کی ایک اورپرت ڈالی گئی۔ اس کے بعد اان ذرات کو بیکنگ سوڈا میں ملایا گیا اور اس کی چھوٹی گولیاں بنائی گئیں اور ہر گولی 3 ملی میٹر جسامت کی تھی۔ اس میں سب سے اہم کام کیمیائی مائیکروموٹر کا ہے جو انسولین کو آنتوں تک پہنچا کر جذب کراتی ہے۔
تین ملی میٹر جسامت کی گولیاں چونکہ بیکنگ سوڈا میں لپیٹی گئی ہیں اور یوں ان میں انسولین کی تاثیر ختم نہیں ہوتی۔ معدے میں پہنچنے پر پیٹ کے مائعات سے بیکنگ سوڈا گھل جاتا ہے اور اندر سے میگنیشیئم کے ذرات باہرآجاتے ہیں۔ جسے ہی یہ پیٹ کے پانی سے ملتے ہیں تو ہائیڈروجن کے بلبلے خارج ہوتے ہیں اور یہ بلبلے مائیکروموٹر کا کام کرتے ہوئے اسے دھکیلتے ہیں۔ یوں انسولین والے ذرات معدے اورآنتوں کی دیواروں تک پہنچتے ہیں وہاں جذب ہوکر خون میں شامل ہوجاتے ہیں۔ اس طرح دوا کا کام مکمل ہوجاتا ہے۔
اسے کامیابی سے چوہوں پر آزمایا گیا ہے اور اگلے پانچ گھنٹے تک ان کے خون میں گلوکوز کی مقدار معمول پر رہی۔ تاہم انسانی آزمائش کی منزل ابھی بہت دور ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔