- خانیوال میں آئی ایس آئی افسران کو شہید کرنے والا دہشت گرد ہلاک
- پاسپورٹ کی فیس میں اضافے سے متعلق خبریں بے بنیاد قرار
- اردو زبان بولنے پر طالبعلم کے ساتھ بدسلوکی؛ اسکول کی رجسٹریشن معطل، جرمانہ عائد
- کراچی میں آئندہ 3 روز موسم خشک اور راتیں سرد رہنے کی پیشگوئی
- عمران خان کا بنی گالہ منتقل ہونے کا فیصلہ
- وزیراعظم اور آرمی چیف کی زخمیوں کی عیادت، شہباز شریف آئی جی پر برہم
- چوہدری شجاعت ق لیگ کے صدررہیں گے یا نہیں، فیصلہ کل سنایا جائیگا
- زرداری پر قتل کا الزام، شیخ رشید تھانے میں پیش نہ ہوئے، مقدمہ درج ہونے کا امکان
- اے سی سی اے مضمون میں پہلی پوزیشن؛ پاکستانی طالبعلم عالمی ایوارڈ کیلئے نامزد
- پوتن نے اپنی افواج کو مجھے میزائل حملے میں قتل کرنے کا حکم دیا تھا؛ بورس جانسن
- انٹربینک میں ڈالر 269 اور اوپن مارکیٹ میں 275 روپے تک پہنچ گیا
- بجلی اور حرارت کے بغیر مچھربھگانے والا نظام، فوجیوں کے لیے بھی مؤثر
- اے آئی پروگرام کا خود سے تیارکردہ پروٹین، مضر بیکٹیریا کو تباہ کرنے لگا!
- بھارتی کسان نے جامنی اور نارنجی رنگ کی گوبھیاں کاشت کرلیں
- جنوبی کوریا نے ’فائرنگ‘ پر شمالی کوریا سے معذرت کرلی
- عالمی مارکیٹ میں کمی کے باوجود پاکستان میں سونے کی قیمت بڑھ گئی
- کرناٹک میں گائے ذبح کرنے کے الزام پر نوجوان پر انتہا پسند ہندوؤں کا تشدد
- پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان اقتصادی جائزے پر منگل سے مذاکرات شروع ہوں گے
- فواد چوہدری کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد، جوڈیشل ریمانڈ منظور
- صرف غیر ملکی کوچز ہی کیوں! پاکستان میں بھی قابل لوگ موجود ہیں، شاہد آفریدی
لاہور ماسٹر پلان 2050 پر تاحکم ثانی عمل درآمد روک دیا گیا

(فائل : فوٹو)
لاہور ہائی کورٹ نے لاہور ڈویلپمنٹ اتھارٹی (ایل ڈی اے) کے لاہور ماسٹر پلان 2050 پر تاحکم ثانی عمل درآمد روک دیا۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے شہری عبدالرحمٰن کی درخواست پر سماعت کی۔ عدالت نے ماسٹر پلان کو کالعدم قرار دینے کی درخواست پر حکومت پنجاب، چیف سیکریٹری اور متعلقہ فریقین سے جواب طلب کرلیا۔
ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب مخدوم علی ٹیپو نے درخواست کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ یہ درخواست قابل سماعت نہیں ہے۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ حکومت کے بے مقصد منصوبوں سے سانس لینا مشکل ہوگیا ہے، اس طرح کے منصوبے سے ملکی معیشت کو خطرات کا سامنا ہے۔
درخواست گزار کی طرف سے شہزاد شوکت ایڈووکیٹ پیش ہوئے۔ درخواست میں موقف تھا کہ راوی کے کنارے بستیاں بسانے اور لاہور کو ماحولیاتی آلودگی سے پاک رکھنے کے نام پر منصوبہ شروع کیا گیا۔ عدالت نے زرعی زمین بچانے اور جنگلات لگانے کا حکم دیا ہے لیکن عدالتی حکم کے برعکس روڈا ادارہ بنا کر لاہور کے ماسٹر پلان 2050 کا نفاد کر دیا گیا ہے، ماسٹر پلان کے تحت نہ صرف درختوں کو کاٹا جانے کا خدشہ ہے بلکہ ماحولیات تباہ ہوجائیں گی۔
درخواست گزار کا مزید موقف ہے کہ مبینہ ماسٹر پلان سے لاہور کے اردگرد زرعی علاقے ختم ہونے کا خدشہ ہے۔ وکیل درخواست گزار نے استدعا کی کہ عدالت لاہور کے ماسٹر پلان 2050 کو بدنیتی پر مبنی اور غیر قانونی قرار دے۔
عدالت نے درخواست کی سماعت دو ہفتوں تک ملتوی کر دی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔