- وزیراعظم کی ضم شدہ فاٹا اضلاع کو ترقیاتی فنڈز فوری جاری کرنے کی ہدایت
- طالبان نے بچیوں کو مفت تعلیم اور کتب دینے والے سماجی کارکن کو گرفتار کرلیا
- حکومت کا چیف جسٹس کے ازخود نوٹس کے اختیار پر قانون سازی کا فیصلہ
- مسجد حرام کے 35 ہزار سبز قالینوں کی صفائی کیسے کی جاتی ہے
- گورنر سندھ کی سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 40 فیصد اضافے کی تجویز
- سونے کی عالمی اور مقامی قیمتوں میں ایک بار پھر اضافہ
- ڈالر کے اوپن ریٹ دوبارہ 286 روپے کی سطح پر آگئے
- میکسیکو میں تارکین وطن حراستی مرکزمیں آتشزدگی؛ 35 ہلاک اور 29 زخمی
- سندھ میں امتحانات آؤٹ سروس کرنے کیلیے کام شروع کر دیا گیا
- بیرونی قرضوں اور سود کی مد میں پہلی ششماہی میں 10.21ارب ڈالر ادا کیے گئے
- سعودی ایران تعلقات کی بحالی؛ چینی صدر کا ولی عہد محمد بن سلمان کو ٹیلی فون
- حکومت کی کراچی کیلیے بجلی 6روپے فی یونٹ مہنگی کرنے کی درخواست
- شاداب خان نے ٹی20 میں 100 وکٹ لینے کو خواب قرار دے دیا
- وزیراعظم کا چیف جسٹس کے اختیارات میں کمی کیلیے قومی اسمبلی سے قانون سازی کا مطالبہ
- سرکاری اراضی پر بزدار ہاؤس کی تعمیر؛ عثمان بزدار اینٹی کرپشن پنجاب میں طلب
- امریکی اسکول میں طلبا سمیت 6 افراد کو قتل کرنے والی لڑکی ٹرانس جینڈر نکلی
- سندھ میں کل سے 15.6 ارب روپے کی سبسڈی کی تقسیم شروع ہوگی
- بھارت میں علیحدگی پسندوں کی کارروائی؛ پولیس اہلکار ہلاک
- حارث رؤف اسلام آباد پولیس کے خیرسگالی سفیر مقرر
- بینکنگ فراڈ میں مجرم کو 10سال قید اور 2کروڑ روپے جرمانہ
نیب نے سابق مشیر ہوا بازی کے خلاف کارروائی ختم کردی

سپریم کورٹ نے پی آئی اے میں بھرتیوں سے متعلق کیس کی سماعت 19 جنوری تک ملتوی کردی:فوٹو:فائل
اسلام آباد: نیب نے سابق مشیر ہوا بازی شجاعت عظیم کے خلاف کارروائی ختم کرکے رپورٹ سپریم کورٹ میں پیش کردی۔
سپریم کورٹ میں جسٹس اعجازالاحسن کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے قومی ایئرلائن میں بھرتیوں کی اجازت دینے کی درخواست پرسماعت کی۔ نیب نے کارروائی ختم کرنے کا تحریری فیصلہ سپریم کورٹ میں پیش کر دیا۔ نیب کی رپورٹ پر سپریم کورٹ نے شجاعت عظیم کا نام پی آئی اے نجکاری کیس سے نکال دیا۔
ایڈیشنل اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ شجاعت عظیم پہلے 2013 پھر 2014 سے 2017 تک مشیر ہوابازی رہے۔بطور مشیر ہوابازی شجاعت عظیم کوئی تنخواہ یا مراعات نہیں لیتے تھے۔ سپریم کورٹ نے استفسار کیا کہ پی آئی اے میں پہلے ہی ضرورت سے زائد ملازمین ہیں تو مزید بھرتیاں کیوں ضروری ہیں؟
ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ تفصیلی رپورٹ جمع کرائیں گے کہ کیوں مزید بھرتیاں درکار ہیں۔ پی آئی اے کے بیرون ملک بھی ملازمین ہیں۔ پی آئی اے حکومت سے سالانہ 40 ملین ڈالر مانگ رہی ہے۔ عدالت نے کیس کی سماعت آئندہ 19 جنوری تک ملتوی کردی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔