- آئی ایم ایف سے اسی مہینے معاہدہ ہوجائے گا، وزیراعظم
- سخت سردی جنوری میں لیکن سندھ میں تعطیلات دسمبر میں
- طیبہ ہراسگی کیس؛ ہائیکورٹ نے پی اے سی کے دائرہ اختیار پر سوال اٹھا دیا
- رونالڈو کو تحفے میں ملی قیمتی پتھروں سے بنی گھڑی کی مالیت کیا ہے؟
- پی ٹی آئی نے نگراں وزیر اعلیٰ پنجاب کی تعیناتی چیلنج کردی
- باجوہ لیک کیس میں گرفتار ایف بی آر اہلکاروں کی ضمانت منظور، رہائی کا حکم
- اسنوکر چیمپیئن شپ؛ برطانوی کیوئسٹ کو پاکستانی کیوئسٹ کے ہاتھوں شکست
- کراچی؛ کرایے کی کار چلانے والا 2 بچوں کا باپ ڈاکوؤں کی فائرنگ سے ہلاک
- ڈالر کی اڑان جاری، مزید 7 روپے مہنگا
- دو سے زیادہ نشستوں پر الیکشن لڑنے سے روکنے کی درخواست پر اعتراض کالعدم
- لاہور میں اے ٹی ایم ہیک کرنے کی کوشش ناکام، ہیکر گرفتار
- ثانیہ مرزا نے ٹینس کورٹ کو ہمیشہ کیلئے خیرباد کہہ دیا، ویڈیو وائرل
- بلدیہ شرقی کے زیر انتظام کئی صحت مراکز غیر فعال، مریض رل گئے
- ڈھائی لاکھ ٹن چینی کی برآمد، وفاقی حکومت نے شرائط تبدیل کر دیں
- فحاشی و عریانی کا سیلاب
- اسلام میں دوستی کا معیار
- ایف آئی اے نے جہانگیر ترین اور بیٹے کو کلین چٹ دیدی، مقدمہ خارج
- صابرین کے لیے خوش خبری
- فواد چودھری کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ جیل بھیجنے کا حکم
- اسلاموفوبیا میں مبتلا انتہا پسندوں کی حرکت کو سختی سےمسترد کرتے ہیں، سوئیڈن
نیتن یاہو کے عہدہ سنبھالتے ہی فلسطینیوں کے خلاف امتیازی قانون سازی کا آغاز

اسرایلی پارلیمنٹ نے یہودی آبادکاروں کو حقوق دینے کا منصوبہ بنالیا، فوٹو: فائل
تل ابيب: نیتن یاہو کے دوبارہ وزیراعظم بنتے ہی اسرائیلی پارلیمنٹ نے مغربی کنارے کے یہودی آبادکاروں کو فائدہ پہنچانے کے لیے فلسطینیوں کے خلاف امتیازی قانون سازی کا آغاز کردیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیل کی پارلیمنٹ نے راتوں رات ایک ایسے قانون کو بحال کرنے پر ووٹنگ شروع کر دی جس سے مقبوضہ مغربی کنارے میں یہودی آباد کاروں کو شہری قوانین کے ماتحت کردیا جائے گا جب کہ ان کے فلسطینی پڑوسیوں کو فوجی عدالتوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔
اس کالے قانون کے حق میں 58 ارکان نے ووٹ دیا جب کہ مخالفت میں 13 ووٹ پڑے۔ آئین کے تحت اس قانون کو مزید دو بار اسمبلی میں حتمی منظوری کے لیے پیش کیا جائے گا۔
اگر یہ قانون نافذ ہوجاتا ہے تو مغربی کنارے پر غیر قانونی طریقے سے قابض 4 لاکھ 75 ہزار یہودی آبادکاروں کو اسرائیل کے باضابطہ شہریوں کے برابر حقوق مل جائیں گے اور فلسطینی شہریوں کی حالت قابض یہودیوں کے سامنے غلاموں جیسی ہوجائے گی۔
نیتن یاہو حکومت کے کٹر یہودی وزیر انصاف یاریو لیون نے یہودی آبادکاروں کی بستیوں کو تقویت دینے کے اپنے مذموم عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے مغربی کنارے کے ساتھ ساتھ اسرائیل کی پوری سرزمین پر اپنا حق دوبارہ حاصل کرنا شروع کر دیا ہے۔
فلسطین کی وزارت خارجہ نے اس کالے قانون کو نسل پرستانہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس کا مقصد مقبوضہ مغربی کنارے پر یہودی آبادکاروں کو مزید طاقتور اور مستحکم کرکے فلسطینیوں کو ان کے آبائی گھروں سے بیدخل کرنا ہے جو عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔