- ملک میں کل سے مزید بارشوں اور پہاڑوں پر برفباری کی پیشگوئی
- آئی ایم ایف سے اسی مہینے معاہدہ ہوجائے گا، وزیراعظم
- سخت سردی جنوری میں لیکن سندھ میں تعطیلات دسمبر میں
- طیبہ ہراسگی کیس؛ ہائیکورٹ نے پی اے سی کے دائرہ اختیار پر سوال اٹھا دیا
- رونالڈو کو تحفے میں ملی قیمتی پتھروں سے بنی گھڑی کی مالیت کیا ہے؟
- پی ٹی آئی نے نگراں وزیر اعلیٰ پنجاب کی تعیناتی چیلنج کردی
- باجوہ لیک کیس میں گرفتار ایف بی آر اہلکاروں کی ضمانت منظور، رہائی کا حکم
- اسنوکر چیمپیئن شپ؛ برطانوی کیوئسٹ کو پاکستانی کیوئسٹ کے ہاتھوں شکست
- کراچی؛ کرایے کی کار چلانے والا 2 بچوں کا باپ ڈاکوؤں کی فائرنگ سے ہلاک
- ڈالر کی اڑان جاری، مزید 7 روپے مہنگا
- دو سے زیادہ نشستوں پر الیکشن لڑنے سے روکنے کی درخواست پر اعتراض کالعدم
- لاہور میں اے ٹی ایم ہیک کرنے کی کوشش ناکام، ہیکر گرفتار
- ثانیہ مرزا نے ٹینس کورٹ کو ہمیشہ کیلئے خیرباد کہہ دیا، ویڈیو وائرل
- بلدیہ شرقی کے زیر انتظام کئی صحت مراکز غیر فعال، مریض رل گئے
- ڈھائی لاکھ ٹن چینی کی برآمد، وفاقی حکومت نے شرائط تبدیل کر دیں
- فحاشی و عریانی کا سیلاب
- اسلام میں دوستی کا معیار
- ایف آئی اے نے جہانگیر ترین اور بیٹے کو کلین چٹ دیدی، مقدمہ خارج
- صابرین کے لیے خوش خبری
- فواد چودھری کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ جیل بھیجنے کا حکم
بزرگوں کی سماعت میں کمی اور ڈیمنشیا کے درمیان تعلق کا انکشاف

امریکی ماہرین نے سماعت میں کمی اور ڈیمنشیا کے درمیان واضح فرق دریافت کیا ہے۔ فوٹو: فائل
واشنگٹن: جان ہاپکنز بلومبرگ اسکول آف پبلک ہیلتھ کے ماہرین نے انکشاف کیا ہے کہ جن بزرگ افراد میں سننے کی صلاحیت جتنی کم ہوتی ہے ان میں ڈیمنشیا کا خطرہ اتنا ہی بڑھ سکتا ہے۔ یعنی سماعت میں شدید کمی سے دماغی انحطاط کا خطرہ اتنا ہی بڑھ سکتا ہے۔
ماہرین کے مطابق اگر بزرگ افراد وقت پر مناسب آلہ سماعت (ہیئرنگ ایڈ) استعمال کریں تو ڈیمنشیا کا خطرہ بھی کم ہوجاتا ہے۔
اس ضمن میں 2400 بوڑھے افراد کا جائزہ لیا گیا ہے۔ طویل عرصے کی تحقیق سے معلوم ہوا کہ سننے کی صلاحیت میں کمی سے ڈیمنشیا کا خطرہ بڑھ جاتا ہے اور اگراس مرحلے پر ثقلِ سماعت کا مناسب علاج کیا جائے تو ڈیمنشیا کے خطرے میں کمی ہوسکتی ہے۔ یہ تحقیق 10 جنوری کو امریکی جرنل آف میڈیکل ایسوسی ایشن میں شائع ہوئی ہے۔
جان ہاپکنز سے وابستہ محقق، ایلیسن ہوانگ کہتے ہیں کہ متاثرہ سماعت اور ڈیمنشیا کے درمیان مضبوط تعلق سامنے آیا ہے۔ صرف امریکا میں ہی 70 برس عمر کے دوتہائی افراد میں سننے کی حس خراب ہوجاتی ہے اور یوں دنیا بھر میں ہی کروڑوں بوڑھے افراد اس کیفیت کی شکار ہیں۔
اس ضمن میں 2011 سے جاری ایک اور تحقیق کا ڈٰیٹا بھی شامل کیا گیا ہے جس میں سفید فام، سیاہ فام اور 65 سے لے کر 90 برس تک کے افراد کا جائزہ لیا گیا ہے۔ بالخصوص 80 سال سے زائد والے 2413 افراد میں سننے کی کمی اور ڈیمنشیا کا خطرہ بالکل واضح تھا۔
یوں معلوم ہوا کہ اگر بزرگوں میں سننے کی صلاحیت میں درمیانے یا شدید درجے کی کمی ہو تو اچھی سماعت والوں کے مقابلے میں ان کے ڈیمنشیا کا خطرہ 61 فیصد زیادہ بڑھ سکتا ہے۔ اب اگر انہیں آلہ سماعت لگادیا جائے تو یہ خطرہ 32 فیصد تک کم ہوجاتا ہے۔
اسی بنا پرماہرین کہہ رہے کہ بزرگوں سننے کی کمی ہوجائے تو انہیں فوری طور پر آلہ سماعت لگایا جائے اور ان کا مناسب علاج بھی کیا جائے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔