خلیجی ممالک کے بعد ملائیشیا نے بھی ہالی ووڈ فلم " نوح " پر پابندی لگا دی

ویب ڈیسک  ہفتہ 5 اپريل 2014
فلم میں حضرت نوح علیہ السلام کا چہرہ دکھانے سے مسلمانوں کے جذبات مجروح ہوئے ہیں، ملائیشین وزارت داخلہ۔

فلم میں حضرت نوح علیہ السلام کا چہرہ دکھانے سے مسلمانوں کے جذبات مجروح ہوئے ہیں، ملائیشین وزارت داخلہ۔

کوالا لمپور: متحدہ عرب امارات، انڈونیشیا اور مصر کے بعد ملائیشیا نے بھی ہالی ووڈ فلم “نوح ” پر پابندی لگا دی۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق پیراماؤنٹ بینر تلے بننے والی ہالی ووڈ فلم “نوح” کو مسلم ممالک میں  کڑی تنقید کا سامنا ہے اورمتحدہ عرب امارات، انڈونیشیا  اورمصرکے بعد ملائیشیا نے بھی فلم کے ملک بھر میں ریلیز پرپابندی لگادی ہے اس سلسلے میں ملائیشین وزارت داخلہ کے حکام  کا کہنا تھا کہ فلم میں حضرت نوح علیہ السلام کا چہرہ دکھانے سے مسلمانوں کے جذبات مجروح ہوئے  جس کے باعث اس پر پابندی لگائی گئی  جبکہ اسلام میں انبیا علیہ السلام کی شبیہ دکھانا ممنوع ہے۔

ملائیشین فلم سنسر بورڈ کے چئرمین عبدالحلیم عبدالحامد کا کہنا تھا 2ہفتے قبل ہی  فلم پر پابندی لگانے کا فیصلہ کرلیا گیا تھا ۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر فلم کو ملائیشیا میں ریلیز کی اجازت دی جاتی تو خدشہ تھا کہ اس سے امن وامان کا مسئلہ پیدا ہوتا اور اسی خدشے کو مد نظررکھتے ہوئے فلم کو  ریلیز کی اجازت نہیں دی گئی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔