- رنگ بدل کرعمارتوں کو گرم یا سرد رکھنے والا انقلابی مٹیریئل
- پالتو کتے سے غلطی سے گولی چل گئی، مالک موقع پر ہلاک
- ذیابیطس کینسرسے موت واقع ہونے کے خطرات بڑھ جاتے ہیں
- رواں مالی سال ،پاکستان صرف 5 ارب 60 کروڑ ڈالر قرض حاصل کرسکا
- طاقت کا نشہ اور عقل کا استعمال
- شان مسعود کی دعوتِ ولیمہ، پی سی بی چیئرمین کی بھی شرکت
- پنجاب یونیورسٹی میں طلبا تنظیم اور سیکیورٹی اسٹاف میں تصادم کے بعد حالات کشیدہ
- معیشت پر مناظرہ، پی ٹی آئی نے اسحاق ڈار کا چیلنج قبول کرلیا
- توانائی بحران، خیبرپختونخوا میں بازار ساڑھے 8 اور شادی ہال 10 بجے بند کرنے کا حکم
- وزیراعظم سے اسکواش کے سابق عالمی چیمپئن جان شیر خان کی ملاقات
- فضل الرحمان کی شہباز شریف اور زرداری سے ملاقاتیں، ضمنی الیکشن میں حصہ نہ لینے پر غور
- نیا گریڈنگ سسٹم کے بعد میٹرک اور انٹر کی مارک شیٹ رزلٹ کارڈ میں تبدیل
- وزیرخزانہ اسحاق ڈار کا معیشت پر عمران خان کو لائیو مناظرے کا چیلنج
- ہلال احمر گجرانوالہ میں خواجہ سراء کا رقص، نیشنل ہیڈکوارٹر نے نوٹس لےلیا
- حکومت بجلی کا یونٹ اب 50 روپے تک لے کر جائے گی، شوکت ترین
- وکٹ کیپر محمد رضوان کے ہاں تیسری بیٹی کی پیدائش
- سیاہ فام شہری کی ہلاکت، امریکی پولیس کے 5 اہلکاروں پر فرد جرم عائد
- پی ایس ایل اور مردم شماری کےلئے پولیس کی نفری کم پڑگئی
- لائسنس کی تجدید میں مبینہ تاخیر؛ 5 کمپنیوں کے فلائٹ آپریشن معطل
- 9 فلسطینیوں کی شہادت پر ریلی، اسرائیل کا غزہ پر فضائی حملہ، متعدد زخمی
سبز کچھوؤں کے مزید 350 بچوں کو سمندر میں چھوڑ دیا گیا

فوٹو: ایکسپریس
کراچی: محکمہ سندھ وائلڈ لائف نے انڈوں سے نکلنے والے سبزکچھوؤں کے مزید 350بچوں کو ٹرٹل بیچ پرسمندر میں چھوڑدیا۔
گذشتہ دوماہ کے دوران اب تک 12ہزاربے بی ٹرٹلز سمندرمیں چھوڑے جاچکے ہیں،کراچی کے ساحل پرافزائش نسل کے لیے آنے والی 25مادہ کچھواکو ٹیگز بھی لگائے گئے۔
محکمہ وائلڈ لائف کے مطابق سمندر میں چھوڑے جانے والے بے بی ٹرٹلز کی عمریں ایک سے دوروز تھیں،اس سے قبل دسمبر کے وسط میں 10ہزارجبکہ دسمبر کے اختتام پر1665بچے سمندر میں چھوڑے گئے۔
سندھ وائلڈ لائف کے آفیسراشفاق میمن کے مطابق رواں سال مادہ کچھوؤں کے 26ہزارانڈوں کو گھونسلوں میں محفوظ کیا گیا،ان کا کہنا ہے کہ سبزمادہ کچھوے ستمبر سےفروری کے وسط تک افزائش نسل کے لیے سینڈزپٹ،پیرڈائزپوائنٹ آتی ہیں،گذشتہ برسوں کے مقابلے میں کچھوؤں کے تحفظ کے لیے کیے گئے اقدامات کی وجہ سے مادہ کچھوؤں کی آمد اورانڈوں سے بچے نکلنے کی شرح بڑھی ہے۔
اشفاق میمن کے مطابق گذشتہ چند ماہ کے دوران افزائش نسل کے لیے دنیا بھرکے ساحلی مقامات سے ہزاروں میل کا سفرطے کرکے آنے والی 25کے قریب مادہ کچھوؤں کے اگلے پروں میں ٹیگزلگائے جاچکے ہیں، ماضی میں کراچی کے ساحل سے ٹیگ شدہ مادہ کچھوے بھارت،مسقط،ایران سمیت دیگرممالک میں رپورٹ ہوچکی ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔