سعودی عرب نے ملکی شہریت دینے کے قانون میں بڑی تبدیلی کردی

ویب ڈیسک  بدھ 11 جنوری 2023
سعودی شہریت دینے کا اختیار ولی عہد کو دیدیا گیہا، فوٹو: فائل

سعودی شہریت دینے کا اختیار ولی عہد کو دیدیا گیہا، فوٹو: فائل

ریاض: سعودی عرب میں شہریت دینے کے قانون آرٹیکل 8 میں ترمیم کردی گئی جس کے تحت شہریت دینے کا اختیار وزیر داخلہ سے لیکر ولی عہد کو دیدیا گیا۔

سعودی میڈیا کے مطابق سعودی ولی عہد اور وزیر اعظم محمد بن سلمان کی ہدایت پر شہریت دینے کے قانون میں ترمیم متعارف کرائی گئی۔ قانون میں درج جملے ’’وزیر داخلہ کے فیصلے کے ذریعے‘‘ کو ’’وزیر داخلہ کی تجویز پر اور وزیراعظم کے حکم سے” سے بدل دیا گیا۔

قانون میں ترمیم کے بعد اب شہریت دینے کا اختیار ولی عہد اور وزیر اعظم کے پاس چلا گیا۔ وزیرداخلہ بس تجویز کرسکیں گے اور شہریت دینے یا نہ دینے کا فیصلہ وزیراعظم (ولی عہد) کریں گے۔

اس قانون کے تحت سعودی شہریت غیر ملکی باپ اور سعودی ماں کے بچے کو ملک میں پیدا ہونے پر چند شرائط مکمل کرنے پر دی جاسکے گی۔

شرائط میں شہریت کے لیے قانونی عمر کو پہنچنے، مملکت میں مستقل رہائش، اچھے اخلاق و کردار کا ہونا اور کسی جرم میں ملوث نہ ہونا شامل ہے۔

علاوہ ازیں شہریت کے حصول کے درخواست گزار کو کسی بے حیائی کے جرم میں چھ ماہ سے زیادہ کی قید کی سزا نہ دی گئی ہو اور وہ عربی زبان پر عبور رکھتا ہو اور روانی سے بول سکتا ہو۔

خیال رہے کہ گزشتہ برس 27 ستمبر کو سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کو ویراعظم کا عہدہ بھی دیدیا گیا تھا۔ اس تبدیلی کو سعودی عرب میں بادشاہت کے ساتھ ساتھ جمہوری طرز حکومت کا سیٹ اپ اختیار کرنے سے تعبیر کیا گیا تھا۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔