- خانیوال میں آئی ایس آئی افسران کو شہید کرنے والا دہشت گرد ہلاک
- پاسپورٹ کی فیس میں اضافے سے متعلق خبریں بے بنیاد قرار
- اردو زبان بولنے پر طالبعلم کے ساتھ بدسلوکی؛ اسکول کی رجسٹریشن معطل، جرمانہ عائد
- کراچی میں آئندہ 3 روز موسم خشک اور راتیں سرد رہنے کی پیشگوئی
- عمران خان کا بنی گالہ منتقل ہونے کا فیصلہ
- وزیراعظم اور آرمی چیف کی زخمیوں کی عیادت، شہباز شریف آئی جی پر برہم
- چوہدری شجاعت ق لیگ کے صدررہیں گے یا نہیں، فیصلہ کل سنایا جائیگا
- زرداری پر قتل کا الزام، شیخ رشید تھانے میں پیش نہ ہوئے، مقدمہ درج ہونے کا امکان
- اے سی سی اے مضمون میں پہلی پوزیشن؛ پاکستانی طالبعلم عالمی ایوارڈ کیلئے نامزد
- پوتن نے اپنی افواج کو مجھے میزائل حملے میں قتل کرنے کا حکم دیا تھا؛ بورس جانسن
- انٹربینک میں ڈالر 269 اور اوپن مارکیٹ میں 275 روپے تک پہنچ گیا
- بجلی اور حرارت کے بغیر مچھربھگانے والا نظام، فوجیوں کے لیے بھی مؤثر
- اے آئی پروگرام کا خود سے تیارکردہ پروٹین، مضر بیکٹیریا کو تباہ کرنے لگا!
- بھارتی کسان نے جامنی اور نارنجی رنگ کی گوبھیاں کاشت کرلیں
- جنوبی کوریا نے ’فائرنگ‘ پر شمالی کوریا سے معذرت کرلی
- عالمی مارکیٹ میں کمی کے باوجود پاکستان میں سونے کی قیمت بڑھ گئی
- کرناٹک میں گائے ذبح کرنے کے الزام پر نوجوان پر انتہا پسند ہندوؤں کا تشدد
- پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان اقتصادی جائزے پر منگل سے مذاکرات شروع ہوں گے
- فواد چوہدری کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد، جوڈیشل ریمانڈ منظور
- صرف غیر ملکی کوچز ہی کیوں! پاکستان میں بھی قابل لوگ موجود ہیں، شاہد آفریدی
سمندری سیپی سے تیارکردہ ٹھوس اور ماحول دوست ہیلمٹ

دھاری دار سمندری سیپی اور پلاسٹک کے کچرے سے تیارکردہ ہیلمٹ کو شیلمٹ کا نام دیا گیا ہے۔ فوٹو: بشکریہ شیلمٹ
ٹوکیو: سمندر کنارے دھاری دار سیپی میں ایک نرم کیڑا کسی خطرے کے بغیر مزے سے رہتا ہے اور اسی سیپی سے اب ایک ماحول دوست ہیلمٹ بنایا گیا ہے جو پہننے والوں کو یکساں مضبوطی اور تحفظ فراہم کرتا ہے۔
اسے شیلمٹ کا نام دیا گیا ہےجس میں اسکیلپ سیپی کی 50 فیصد مقدار اور 50 فیصد پلاسٹک ملایا گیا ہے۔ سب سے دلچسپ بات یہ ہے کہ ہیلمٹ بنانے والی کمپنی نے اپنے کاروبار میں دیہات کے ماہی گیروں کو شریکِ کاروبار بنایا ہے جو اس ہیلمٹ کے لیے سیپی کا خام مال فراہم کرتے ہیں۔
شیلمٹ کی تباری کے لیے جاپانی کاؤشی کیمیکل کمپنی نے اہم کردار ادا کیا ہے اور سمندری بستی کے ماہی گیر سالانہ 40 ہزار ٹن سیپیاں فراہم کریں گے۔ اگرچہ یہ سیپیاں اب بھی جالوں میں پھنس کر آتی ہیں لیکن ان کا مصرف کچھ نہیں ہوتا اور وہ ساحل پر پڑی بو دیتی رہتی ہیں۔
کمپنی کا دعویٰ ہے کہ پلاسٹک میں صدفے یا سیپی کو ملانے سے نہ صرف ہیلمٹ ہلکا پھلکا رہتا ہے بلکہ وہ مضبوط ترین ہیلمٹ کے مقابلے میں یکساں سختی رکھتا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔