- رنگ بدل کرعمارتوں کو گرم یا سرد رکھنے والا انقلابی مٹیریئل
- پالتو کتے سے غلطی سے گولی چل گئی، مالک موقع پر ہلاک
- ذیابیطس کینسرسے موت واقع ہونے کے خطرات بڑھ جاتے ہیں
- رواں مالی سال ،پاکستان صرف 5 ارب 60 کروڑ ڈالر قرض حاصل کرسکا
- طاقت کا نشہ اور عقل کا استعمال
- شان مسعود کی دعوتِ ولیمہ، پی سی بی چیئرمین کی بھی شرکت
- پنجاب یونیورسٹی میں طلبا تنظیم اور سیکیورٹی اسٹاف میں تصادم کے بعد حالات کشیدہ
- معیشت پر مناظرہ، پی ٹی آئی نے اسحاق ڈار کا چیلنج قبول کرلیا
- توانائی بحران، خیبرپختونخوا میں بازار ساڑھے 8 اور شادی ہال 10 بجے بند کرنے کا حکم
- وزیراعظم سے اسکواش کے سابق عالمی چیمپئن جان شیر خان کی ملاقات
- فضل الرحمان کی شہباز شریف اور زرداری سے ملاقاتیں، ضمنی الیکشن میں حصہ نہ لینے پر غور
- نیا گریڈنگ سسٹم کے بعد میٹرک اور انٹر کی مارک شیٹ رزلٹ کارڈ میں تبدیل
- وزیرخزانہ اسحاق ڈار کا معیشت پر عمران خان کو لائیو مناظرے کا چیلنج
- ہلال احمر گجرانوالہ میں خواجہ سراء کا رقص، نیشنل ہیڈکوارٹر نے نوٹس لےلیا
- حکومت بجلی کا یونٹ اب 50 روپے تک لے کر جائے گی، شوکت ترین
- وکٹ کیپر محمد رضوان کے ہاں تیسری بیٹی کی پیدائش
- سیاہ فام شہری کی ہلاکت، امریکی پولیس کے 5 اہلکاروں پر فرد جرم عائد
- پی ایس ایل اور مردم شماری کےلئے پولیس کی نفری کم پڑگئی
- لائسنس کی تجدید میں مبینہ تاخیر؛ 5 کمپنیوں کے فلائٹ آپریشن معطل
- 9 فلسطینیوں کی شہادت پر ریلی، اسرائیل کا غزہ پر فضائی حملہ، متعدد زخمی
2023ء؛ عالمی شرح نمو میں نمایاں کمی آئیگی، عالمی بینک

امریکا کی نمو پیشگوئیوں سے نمایاں حد تک کم 0.5 فیصد،چین کی 4.3 فیصد رہنے کا امکان (فوٹو فائل)
واشنگٹن: عالمی بینک نے خبردار کیا ہے کہ عالمی معیشت کو کساد بازاری کا سامنا ہوسکتا ہے جب کہ 2023 میں معاشی شرح نمو میں نمایاں کمی آئے گی۔
عالمی بینک کی جانب سے جاری گلوبل اکنامک پروسپیکٹ رپورٹ میں تخمینہ لگایا گیا ہے کہ 2023 میں عالمی شرح نمو 1.7 فیصد رہنے کا امکان ہے جس کے بارے میں 6ماہ پہلے 3فیصد کی پیشگوئی کی گئی تھی۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ دنیا کے ہر خطے کو معاشی سست روی کا سامنا ہوگا۔ خاص طور پر ترقی یافتہ ممالک کی شرح نمو 2023 میں 0.5 فیصد رہنے کا امکان ہے جو 2022 میں 2.5 فیصد تھی۔
دنیا کی سب سے بڑی معیشت امریکا کی شرح نمو 0.5 فیصد رہنے کی پیشگوئی کی گئی ہے جو 1970 کے بعد سے اب تک کی سب سے کم شرح ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔