- پاکستان سپر لیگ نے عالمی سطح پر اپنی شناخت بنالی ہے، نجم سیٹھی
- گلگت بلتستان میں 3 جدید سائنس لیبارٹریاں بنانے پر اتفاق
- سیالکوٹ میں شادی سے انکار پر پانچ بچوں کی ماں قتل
- حکومت اور اپوزیشن میں کوئی صلاحیت نہیں ہے، شاہد خاقان
- پیپلزپارٹی کا عمران خان کو قانونی نوٹس بھیجنے کا اعلان
- جعلی لیڈی ڈاکٹر بن کر ہراساں کرنے والا ملزم گرفتار
- ڈیرہ غازی خان میں سی ٹی ڈی کی کارروائی، دو دہشت گرد ہلاک
- کراچی میں اتوار کی صبح بوندا باندی کا امکان ہے، محکمہ موسمیات
- ای پاسپورٹ فیس میں اضافے کی خبریں بے بنیاد قرار
- متحدہ عرب امارات کے صدر پیر کو ایک روزہ دورے پر اسلام آباد پہنچیں گے
- اسلام آباد میں پیر کو چھٹی کا اعلان
- امریکی رکن کانگریس نے اے آئی سافٹ ویئر سے لکھی تقریر پڑھ ڈالی
- بسکٹ ہمارے وزن میں اضافے کا سبب بنتے ہیں، تحقیق
- جرمنی نصب کی جانے والی آئی میکس اسکرین نے دو گینیز ورلڈ ریکارڈ قائم کر دیے
- مری ڈسٹرکٹ اسپتال کی مسروقہ تینوں ڈائیلاسز مشین برآمد، ڈاکٹراور خریدار گرفتار
- پاکستانی زائرین نے درگاہ اجمیر شریف پر چادر چڑھائی
- عمران خان کے آصف زراری مخالف بیان پر وزیراعظم دفاع میں سامنے آگئے
- عمران خان جو بھی فیصلہ کریں ہم اُن کے ساتھ کھڑے ہیں، حبہ چوہدری
- الیکشن کمیشن دھمکی کیس، فواد چوہدری مزید دو روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے
- سونے کی فی تولہ قیمت میں مزید 6500 روپے کا اضافہ
عمران خان اور جنرل باجوہ میں اختلافات سوشل میڈیا پر ہوئے، صدرعلوی

سیاسی درجہ حرارت کم کرنے کے لیے تمام اسٹیک ہولڈرز کو مذاکرات کی پیشکش کرتا ہوں، صدر مملکت:فوٹو:فائل
اسلام آباد: صدر عارف علوی کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا کے باعث عمران خان اور سابق آرمی چیف کے درمیان اختلافات ہوئے۔
برطانوی نشریاتی ادارے کو انٹرویو میں صدر عارف علوی نے کہا کہ سوشل میڈیا کو غیرضروری اہمیت دینے کی وجہ سے غلط فہمیاں پیدا ہوئیں۔ دونوں میں اختلافات کی دیگر وجوہات میں سے ایک اہم وجہ سوشل میڈیا تھا۔ ملک میں فیصلہ ساز قوتیں سوشل میڈیا کو درست طریقے سے ’ہینڈل ‘ نہیں کرپاتیں۔
صدر علوی نے مزید کہا کہ وہ نئی فوجی قیادت اور عمران خان کے درمیان مذاکرات نہیں کروا رہے۔ عمران خان نے موجودہ آرمی چیف جنرل عاصم منیر کے نام پر اس وقت اطمینان کا اظہار کیا تھا جب اُنھوں نے اس بارے میں چیئرمین تحریک انصاف سے مشاورت کی تھی۔
صدر کا کہنا تھا کہ ملک کے سیاسی درجہ حرارت کو کم کرنا نا گزیر ہے اور اس مقصد کے لیے تمام اسٹیک ہولڈرز کو مذاکرات کی پیشکش کرتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ اتحادی حکومت تحریک انصاف کے ساتھ بات چیت میں ٹال مٹول سے کام لے رہی ہے۔ گزشتہ ایک ماہ کے دوران حکومتی اتحاد اور پی ٹی آئی میں کوئی رابطہ نہیں ہوا اور نہ ہی مذاکرات کی درخواست کا جواب دیا گیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔