- خانیوال میں آئی ایس آئی افسران کو شہید کرنے والا دہشت گرد ہلاک
- پاسپورٹ کی فیس میں اضافے سے متعلق خبریں بے بنیاد قرار
- اردو زبان بولنے پر طالبعلم کے ساتھ بدسلوکی؛ اسکول کی رجسٹریشن معطل، جرمانہ عائد
- کراچی میں آئندہ 3 روز موسم خشک اور راتیں سرد رہنے کی پیشگوئی
- عمران خان کا بنی گالہ منتقل ہونے کا فیصلہ
- وزیراعظم اور آرمی چیف کی زخمیوں کی عیادت، شہباز شریف آئی جی پر برہم
- چوہدری شجاعت ق لیگ کے صدررہیں گے یا نہیں، فیصلہ کل سنایا جائیگا
- زرداری پر قتل کا الزام، شیخ رشید تھانے میں پیش نہ ہوئے، مقدمہ درج ہونے کا امکان
- اے سی سی اے مضمون میں پہلی پوزیشن؛ پاکستانی طالبعلم عالمی ایوارڈ کیلئے نامزد
- پوتن نے اپنی افواج کو مجھے میزائل حملے میں قتل کرنے کا حکم دیا تھا؛ بورس جانسن
- انٹربینک میں ڈالر 269 اور اوپن مارکیٹ میں 275 روپے تک پہنچ گیا
- بجلی اور حرارت کے بغیر مچھربھگانے والا نظام، فوجیوں کے لیے بھی مؤثر
- اے آئی پروگرام کا خود سے تیارکردہ پروٹین، مضر بیکٹیریا کو تباہ کرنے لگا!
- بھارتی کسان نے جامنی اور نارنجی رنگ کی گوبھیاں کاشت کرلیں
- جنوبی کوریا نے ’فائرنگ‘ پر شمالی کوریا سے معذرت کرلی
- عالمی مارکیٹ میں کمی کے باوجود پاکستان میں سونے کی قیمت بڑھ گئی
- کرناٹک میں گائے ذبح کرنے کے الزام پر نوجوان پر انتہا پسند ہندوؤں کا تشدد
- پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان اقتصادی جائزے پر منگل سے مذاکرات شروع ہوں گے
- فواد چوہدری کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد، جوڈیشل ریمانڈ منظور
- صرف غیر ملکی کوچز ہی کیوں! پاکستان میں بھی قابل لوگ موجود ہیں، شاہد آفریدی
بےنظیر انکم سپورٹ میں اربوں روپے کی بے ضابطگیوں کا انکشاف

کمیٹی کا مالی بے ضابطگیوں پر وزیراعظم اورمتعلقہ وزیرکوخط لکھنے کا فیصلہ:فوٹو:فائل
اسلام آباد: بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام میں اربوں روپے کی بے ضابطگیوں کا انکشاف ہوا ہے۔
قومی اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس نور عالم خان کی زیر صدارت ہوا جس میں تخفیف غربت اور سماجی تحفظ ڈویژن کی آڈٹ رپورٹ 2019-20 کا جائزہ لیا گیا۔
رپورٹ میں تخفیف غربت اور بی آئی ایس پی پروگرام میں اربوں روپے کی مالی بے ضابطگیوں کا انکشاف کرتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ ماضی میں بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے 19 ارب روپے سرکاری ملازمین میں تقسیم کردئیے گئے۔ آڈٹ حکام کے مطابق ایک لاکھ 43 ہزار افراد میں غیر قانونی طور پر رقوم تقسیم کی گئیں۔ گریڈ 17 اور اس سے اوپر کے 2500 افسران بھی رقوم بٹورتے رہے۔
پی اے سی کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ سرکاری ملازمین کئی سال تک رقوم وصول کرتے رہے۔غیر مستحق افراد کو رقم دینے کا سلسلہ 2011 میں شروع ہوا جو 2019 میں پالیسی بننے پرختم ہوا۔ قانون کے مطابق بی آئی ایس پی سمیت سرکاری ملازمین کیش امداد کے مستحق نہیں۔
پی اے سی نے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کی رقوم براہ راست ڈپٹی کمشنرز اور اسسٹنٹ کمشنرز کو منتقل کرنے پر اظہار تشویش کرتے ہوئے سرکاری ملازمین سے ریکوری اور انکوائری کی ہدایت کر دی۔ کمیٹی کو مطلع کیا گیا کہ گریڈ 17 اور اوپر کے افسران کے کیس انکوائری کیلئے پہلے ہی ایف آئی اے کے پاس ہیں۔
پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کی ٹیم کی جانب سے دی گئی بریفنگ پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے وزیراعظم اور متعلقہ وفاقی وزیرکوخط لکھنے کا فیصلہ کیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔