- وزیراعظم سے اسکواش کے سابق عالمی چیمپئن جان شیر خان کی ملاقات
- فضل الرحمان کی شہباز شریف اور زرداری سے ملاقاتیں، ضمنی الیکشن میں حصہ نہ لینے پر غور
- نیا گریڈنگ سسٹم کے بعد میٹرک اور انٹر کی مارک شیٹ رزلٹ کارڈ میں تبدیل
- وزیرخزانہ اسحاق ڈار کا معیشت پر عمران خان کو لائیو مناظرے کا چیلنج
- ہلال احمر گجرانوالہ میں خواجہ سراء کا رقص، نیشنل ہیڈکوارٹر نے نوٹس لےلیا
- حکومت بجلی کا یونٹ اب 50 روپے تک لے کر جائے گی، شوکت ترین
- وکٹ کیپر محمد رضوان کے ہاں تیسری بیٹی کی پیدائش
- سیاہ فام شہری کی ہلاکت، امریکی پولیس کے 5 اہلکاروں پر فرد جرم عائد
- پی ایس ایل اور مردم شماری کےلئے پولیس کی نفری کم پڑگئی
- لائسنس کی تجدید میں مبینہ تاخیر؛ 5 کمپنیوں کے فلائٹ آپریشن معطل
- 9 فلسطینیوں کی شہادت پر ریلی، اسرائیل کا غزہ پر فضائی حملہ، متعدد زخمی
- کراچی میں ہفتے اور اتوار کو بوندا باندی کی پیش گوئی
- اسلام آباد تا کراچی؛ جدید سہولتوں کی حامل گرین لائن ایکسپریس ٹرین کا افتتاح
- کسٹم انٹیلی جنس کی کارروائی، جنگی طیاروں کا اسمگل شدہ آئل بڑی مقدار میں برآمد
- اپنی ڈیڑھ سالہ بیٹی کی لاش کچرے میں پھینکنے والی خاتون گرفتار
- خیبرپختونخوا کے نگراں وزیر حاجی غفران کا تنخواہ اور مراعات نہ لینے کا اعلان
- دو دن سے واہگہ پر موجود بھارتی بیس بال ٹیم پاکستان پہنچ گئی
- پولیس مقابلہ اور ڈکیتی کے مجرم کو 32 سال قید کا حکم
- کیماڑی میں جاں لیوا پراسرار بیماری سے اموات؛ حکومتی مشینری سرگرم
- بحران پر قابو پانے کے لیے ایک ارب ڈالر پاکستان لاسکتے ہیں، ایکسچینج کمپنیز آف پاکستان
ڈپریشن دور کرنے والا دنیا کا پہلا مائیکرو پیوند

انرکاسموس نامی کمپنی نے دنیا کا پہلا امپلانٹ بنایا ہے جو ڈپریشن کا علاج کرسکے گا۔ فوٹو: انرکاسموس ویب سائٹ
نیویارک: مشہور ٹیکنالوجی انٹرپرونیئر میرون گریبیز اور ان کی ٹیم نے دنیا بھر میں ڈپریشن سے متاثرہ کروڑوں افراد نے ایک امپلانٹ (پیوند) بنایا ہے جو اپنی نوعیت کی پہلی ایجاد ہے۔ اسے کھال کے نیچے رکھا جاسکتا ہے جو وقت پڑنے پر سرگرم ہوکر یاسیت کو دور کرتا ہے۔
اسے ’ڈپریشن دور کرنے والی ڈجیٹل گولی‘ کا نام دیا گیا ہے جسے کھوپڑی میں لگایا جاسکتا ہے۔ انسانی ناخن کے برابر پیوند کے دو حصے ہیں ایک میں پورا برقی نظام ہے جسے لباس کے بٹن کے برابر بنایا گیا ہے۔ اسے کھوپڑی کی کھال کے قریب یا اسی جگہ لگایا جاتا ہے۔ دوسرا ’پریسکرپشن پوڈ‘ ہے جو خود بہت چھوٹا ہے اور اسے بالوں میں چپکایا جاسکتا ہے کیونکہ یہ وائرلیس طریقے سے پیوند کو توانائی پہنچاتا رہتا ہے۔
اس کے بعد ڈاکٹریا نفسیاتی معالج کی ضرورت نہیں رہتی کیونکہ یہ برین کمپیوٹر انٹرفیس (بی سی آئی) پرمبنی ایک نظام ہے جس کے سینسر ازخود دماغی کیفیت اور ڈپریشن نوٹ کرتا رہتے ہیں۔ تاہم اس کا ڈیٹا ایک ماہر تک بھیجا جاتا ہے اور اس کے بعد امپلانٹ بجلی کے معمولی جھماکے خارج کرکے ڈپریشن کے اثر کو زائل کرتا ہے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ انرکاسموس کمپنی نے انسانی استعمال کے لیے ایف ڈی اے سے منظوری لے لی ہے جس کے تحت جلد ہی اسے انسانوں پر آزمایا جائے گا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔