- نارووال: بارات میں موبائل فونز سمیت قیمتی تحائف کی بارش
- کراچی کے مختلف علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے
- کوئٹہ: برلن بڈی بیئر چوری کے خدشے کے پیش نظر متبادل جگہ منتقل
- گجرات میں اسپتال کی چھت گرنے سے خاتون سمیت تین افراد جاں بحق
- سعودی فرمانروا طبی معائنے کیلیے اسپتال میں داخل
- امریکی سیکریٹری اسٹیٹ سرکاری دورے پر چین پہنچ گئے
- ہم یہاں اچھی کرکٹ کھیلنے آئے ہیں، جیت سے اعتماد ملا، مائیکل بریسویل
- پچھلے میچ کی غلطیوں سے سیکھ کر سیریز جیتنے کی کوشش کرینگے، بابراعظم
- امریکا میں ٹک ٹاک پر پابندی کا بل سینیٹ سے بھی منظور
- محمد رضوان اور عرفان خان کو نیوزی لینڈ کے خلاف آخری دو میچز میں آرام دینے کا فیصلہ
- کے ایم سی کا ٹریفک مسائل کو حل کرنے کیلئے انسداد تجاوزات مہم کا فیصلہ
- موٹروے پولیس اہلکار کو روندنے والی خاتون گرفتار
- ہندو جیم خانہ کیس؛ آپ کو قبضہ کرنے نہیں دیں گے، چیف جسٹس کا رمیش کمار سے مکالمہ
- بشری بی بی کو کچھ ہوا تو حکومت اور فیصلہ سازوں کو معاف نہیں کریں گے، حلیم عادل شیخ
- متحدہ وفد کی احسن اقبال سے ملاقات، کراچی کے ترقیاتی منصوبوں پر تبادلہ خیال
- کراچی میں سیشن جج کے بیٹے قتل کی تحقیقات مکمل،متقول کا دوست قصوروار قرار
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبروں نے اقوام متحدہ کو بھی خوفزدہ کردیا
- ایکس کی اسمارٹ ٹی وی ایپ متعارف کرانے کی تیاری
- جوائن کرنے کے چند ماہ بعد ہی اکثر لوگ ملازمت کیوں چھوڑ دیتے ہیں؟
- لڑکی کا پیار جنون میں تبدیل، بوائے فرینڈ نے خوف کے مارے پولیس کو مطلع کردیا
اسلام آباد میں معروف شاعر احمد فراز کی 92 ویں سالگرہ منائی گئی
اسلام آباد: احمد فراز کی 92 ویں سالگرہ کے موقع پر ان کی یاد میں تقریب منعقد ہوئی جس میں کیک کاٹا گیا اور مشاعرہ بھی کیا گیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق احمد فراز کی سالگرہ پر اکادمی ادبیات پاکستان اور ادبی تنظیم زاویہ نے خصوصی تقریب کا اہتمام کیا جس میں چیئرمین اکادمی ادبیات پاکستان ڈاکٹر یوسف خشک اور احمد فراز کے فرزند سعدی فراز مہمانان خصوصی تھے۔
اس موقع اظہار خیال کرتے ہوئے حلیم قریشی کا کہنا تھا کہ احمد فراز کی شاعری میں ترقی پسندوں کی وضاحت اور صراحت بھی تھی اور جدت پسندوں کی رمزیت بھی تھی۔
چیئرمین اکادمی ڈاکٹر یوسف خشک نے کہا کہ احمد فراز نے زندگی میں کہیں بھی مصلحت سے کام نہیں لیا، وہ اکادمی ادبیات پاکستان کے پہلے پروجیکٹ ڈائریکٹر تھے۔
اختر عثمان نے کہا کہ احمد فراز سماجی اور رومانوی شاعری کے دیوتا تھے، جو محبت احمد فراز نے سمیٹی شاید ہی کسی شاعر کے حصے میں آئی۔
تقریب میں احمد فراز کے صاحبزادے سعدی فراز نے اپنے والد ہی کے مخصوص انداز میں ان کے اشعار بھی سنائے۔
بعدازاں محفل مشاعرہ منعقد ہوئی جس میں حلیم قریشی،حسن عباس رضا، رحمان حفیظ،راحت سرحدی، محبوب ظفر، صغیر انور، تہمینہ راؤ،نرگس جہانزیب، ذاکر رحمان اور دیگر نے اپنا اپنا کلام پیش کیا۔
ڈاکٹر یوسف خشک کی سربراہی میں اکادمی ادبیا ت پاکستان کے سٹاف نے احمد فراز کی قبر پر پھولوں کی چادر چڑھائی اور فاتحہ خوانی کی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔