- گورننس کے نظام میں اصلاحات اور معاشی استحکام حکومت کی اولین ترجیح ہے، وزیراعظم
- سفاک بھائی اور باپ نے ملکر کر لڑکی کو سفاکانہ انداز سے قتل کردیا
- ماسکو حملہ کے بعد تاحال 95 سے زائد افراد لاپتہ ہیں، رپورٹ
- ججز کے خط کا معاملہ، وزیراعظم اور چیف جسٹس کی اہم ملاقات آج ہوگی
- ہائی کورٹ ججز کے خط پر چیف جسٹس کی زیرصدارت فل کورٹ اجلاس آج بھی ہوگا
- پنجاب یونیورسٹی میں لڑکی کو چھیڑنے سے روکنے پر اوباش لڑکے کی کلرک پر فائرنگ
- کراچی: رشتے کے تنازع پر فائرنگ سے ماں جاں بحق، بیٹی زخمی
- پاکستان نے اسرائیل کو ہتھیاروں کی فراہمی پر پابندی کی حمایت کردی
- اردو یونیورسٹی کی پرنسپل سیٹ کی منتقلی کی جانب پہلا قدم، کراچی میں کیمپس انچارجز تعینات
- ججوں کے الزامات پر تحقیقات کیلئے سپریم کورٹ کی کمیٹی تشکیل دی جائے، پاکستان بار کونسل
- بشری بی بی خوش قسمت، بیڈ روم میں مزے سے شہد کھا کر قید کاٹ رہی ہیں، عظمیٰ بخاری
- جرمنی میں موٹروے پر بس کے خوفناک حادثے میں 5 افراد ہلاک
- اروند کیجریوال کی گرفتاری سے متعلق امریکی بیان پر بھارت کا شدید ردعمل
- سندھ میں اسمگل شدہ اسلحے کے لائسنس جاری ہونے کا انکشاف
- چائنیز انجینئروں کی بس پر خودکش حملے کا مقدمہ سی ٹی ڈی میں درج
- وزیراعلیٰ بلوچستان کا غیر حاضر سرکاری ملازمین کے خلاف بلا امتیاز کارروائی کا حکم
- کراچی میں ڈاکو فیکٹری ملازمین سے ایک کروڑ 82 لاکھ روپے چھین کر فرار
- پاکستان میں دہشت گردی کا منبع افغانستان میں ہے، وزیر دفاع
- پنجاب: شہریوں کو دھاتی ڈور سے بچانے کے لیے موٹرسائیکلوں پر حفاظتی وائرز کی تنصیب
- اسمارٹ فون صارفین جعلسازیوں کی نئی لہر سے ہوجائیں ہوشیار!
اسلام آباد میں معروف شاعر احمد فراز کی 92 ویں سالگرہ منائی گئی
اسلام آباد: احمد فراز کی 92 ویں سالگرہ کے موقع پر ان کی یاد میں تقریب منعقد ہوئی جس میں کیک کاٹا گیا اور مشاعرہ بھی کیا گیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق احمد فراز کی سالگرہ پر اکادمی ادبیات پاکستان اور ادبی تنظیم زاویہ نے خصوصی تقریب کا اہتمام کیا جس میں چیئرمین اکادمی ادبیات پاکستان ڈاکٹر یوسف خشک اور احمد فراز کے فرزند سعدی فراز مہمانان خصوصی تھے۔
اس موقع اظہار خیال کرتے ہوئے حلیم قریشی کا کہنا تھا کہ احمد فراز کی شاعری میں ترقی پسندوں کی وضاحت اور صراحت بھی تھی اور جدت پسندوں کی رمزیت بھی تھی۔
چیئرمین اکادمی ڈاکٹر یوسف خشک نے کہا کہ احمد فراز نے زندگی میں کہیں بھی مصلحت سے کام نہیں لیا، وہ اکادمی ادبیات پاکستان کے پہلے پروجیکٹ ڈائریکٹر تھے۔
اختر عثمان نے کہا کہ احمد فراز سماجی اور رومانوی شاعری کے دیوتا تھے، جو محبت احمد فراز نے سمیٹی شاید ہی کسی شاعر کے حصے میں آئی۔
تقریب میں احمد فراز کے صاحبزادے سعدی فراز نے اپنے والد ہی کے مخصوص انداز میں ان کے اشعار بھی سنائے۔
بعدازاں محفل مشاعرہ منعقد ہوئی جس میں حلیم قریشی،حسن عباس رضا، رحمان حفیظ،راحت سرحدی، محبوب ظفر، صغیر انور، تہمینہ راؤ،نرگس جہانزیب، ذاکر رحمان اور دیگر نے اپنا اپنا کلام پیش کیا۔
ڈاکٹر یوسف خشک کی سربراہی میں اکادمی ادبیا ت پاکستان کے سٹاف نے احمد فراز کی قبر پر پھولوں کی چادر چڑھائی اور فاتحہ خوانی کی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔