- تربت حملے پر بھارت کا بے بنیاد پروپیگنڈا بے نقاب
- جنوبی افریقا میں ایسٹر تقریب میں جانے والی بس پل سے الٹ گئی؛ 45 ہلاکتیں
- پاکستانی ٹیم میں 5 کپتان! مگر کیسے؟
- پختونخوا کابینہ؛ ایک ارب 15 کروڑ روپے کا عید پیکیج منظور
- اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنما کو عمرے پرجانے کی اجازت دے دی
- وزیر اعظم نے مشترکہ مفادات کونسل کی تشکیل نو کر دی
- پنجاب گرمی کی لپیٹ میں، آج اور کل گرج چمک کیساتھ بارش کا امکان
- لاہور میں بچے کو زنجیر سے باندھ کر تشدد کرنے کی ویڈیو وائرل، ملزمان گرفتار
- پشاور؛ بس سے 2 ہزار کلو سے زیادہ مضر صحت گوشت و دیگر اشیا برآمد
- وزیراعلیٰ پنجاب نے نوازشریف کسان کارڈ کی منظوری دے دی
- بھارتی فوجی نے کلکتہ ایئرپورٹ پر خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی
- چائلڈ میرج اور تعلیم کا حق
- بلوچستان؛ ایف آئی اے کا کریک ڈاؤن، بڑی تعداد میں جعلی ادویات برآمد
- قومی ٹیم کی کپتانی! حتمی فیصلہ آج متوقع
- پی ایس 80 دادو کے ضمنی انتخاب میں پی پی امیدوار بلامقابلہ کامیاب
- کپتان کی تبدیلی کیلئے چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت اہم اجلاس
- پاکستان کو کم از کم 3 سال کا نیا آئی ایم ایف پروگرام درکار ہے، وزیر خزانہ
- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
کراچی اور حیدرآباد کی بلدیاتی حلقہ بندیاں منسوخ، نوٹیفیکیشن جاری
کراچی: محکمہ بلدیات سندھ نے کراچی ڈویژن اور ضلع حیدرآباد کی بلدیاتی حلقہ بندیاں منسوخ کرنے کا نوٹیفیکیشن جاری کر دیا۔
نوٹیفیکیشن کے مطابق کراچی اور حیدرآباد میں دسمبر 2021 میں حکمنامے کے ذریعے بلدیاتی حلقہ بندی کی گئی تھی۔ ایڈیشنل چیف سیکریٹری بلدیات نے کابینہ کی منظوری کے بعد منسوخی کا حکمنامہ جاری کیا۔
دسمبر 2021 کے حکمنامے کے تحت کراچی ڈویژن میں 25 ٹاونز اور 246یوسیز بنائی گئی تھیں۔ حیدرآباد میں ڈسڑکٹ کونسل ختم کرکے 9ٹاونز اور 160یوسی بنائی گئی تھیں۔
کراچی اور حیدرآباد ڈویژن کی حلقہ بندی کے گزشتہ حکمنامے منسوخ کرنے کے فیصلے سے سیکریٹری الیکشن کمیشن کو آگاہ کر دیا گیا۔
مزید پڑھیں؛ کراچی، حیدرآباد اور دادو میں 15 جنوری کو بلدیاتی انتخابات نہیں ہوں گے، حکومتِ سندھ
واضح رہے کہ رات گئے سندھ حکومت نے کراچی، حیدر آباد اور دادو میں بلدیاتی انتخابات ملتوی کرنے کا اعلان کرتے ہوئے نئی حلقہ بندیوں سے متعلق نوٹیفیکیشن بھی واپس لے لیا تھا۔
حکومتِ سندھ کے اعلیٰ سطحی اجلاس کے بات صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیرِ اطلاعات سندھ شرجیل انعام میمن نے کہا تھا کہ سندھ کے باقی اضلاع میں بلدیاتی انتخابات معمول کے مطابق ہوں گے۔
اس حوالے سے سندھ حکومت نے الیکشن کمیشن کو مراسلہ ارسال کرکے بتایا تھا کہ سیکشن 10 اے کے بلدیاتی ایکٹ 2013 واپس کر دیا ہے لہٰذا کراچی اور حیدرآباد میں پرانی حلقہ بندیوں کے تحت الیکشن نہیں کروائے جائیں۔
کراچی ڈویژن اور ضلع حیدرآباد میں کابینہ ذیلی کمیٹی کی منظوری کے بعد ازسر نو حلقہ بندی ہوگی اس لیے 15 جنوری کی تاریخ بلدیاتی الیکشن کے لیے اب ممکن نہیں۔
سندھ کابینہ نے سیکیورٹی صورتحال اور تھریٹ الرٹ پر بھی غور کیا، رینجرز اور فوج کی سیکیورٹی نہ ملنے کے سبب خدشات میں اضافہ ہوا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔