- رواں مالی سال ،پاکستان صرف 5 ارب 60 کروڑ ڈالر قرض حاصل کرسکا
- طاقت کا نشہ اور عقل کا استعمال
- شان مسعود کی دعوتِ ولیمہ، پی سی بی چیئرمین کی بھی شرکت
- پنجاب یونیورسٹی میں طلبا تنظیم اور سیکیورٹی اسٹاف میں تصادم کے بعد حالات کشیدہ
- معیشت پر مناظرہ، پی ٹی آئی نے اسحاق ڈار کا چیلنج قبول کرلیا
- توانائی بحران، خیبرپختونخوا میں بازار ساڑھے 8 اور شادی ہال 10 بجے بند کرنے کا حکم
- وزیراعظم سے اسکواش کے سابق عالمی چیمپئن جان شیر خان کی ملاقات
- فضل الرحمان کی شہباز شریف اور زرداری سے ملاقاتیں، ضمنی الیکشن میں حصہ نہ لینے پر غور
- نیا گریڈنگ سسٹم کے بعد میٹرک اور انٹر کی مارک شیٹ رزلٹ کارڈ میں تبدیل
- وزیرخزانہ اسحاق ڈار کا معیشت پر عمران خان کو لائیو مناظرے کا چیلنج
- ہلال احمر گجرانوالہ میں خواجہ سراء کا رقص، نیشنل ہیڈکوارٹر نے نوٹس لےلیا
- حکومت بجلی کا یونٹ اب 50 روپے تک لے کر جائے گی، شوکت ترین
- وکٹ کیپر محمد رضوان کے ہاں تیسری بیٹی کی پیدائش
- سیاہ فام شہری کی ہلاکت، امریکی پولیس کے 5 اہلکاروں پر فرد جرم عائد
- پی ایس ایل اور مردم شماری کےلئے پولیس کی نفری کم پڑگئی
- لائسنس کی تجدید میں مبینہ تاخیر؛ 5 کمپنیوں کے فلائٹ آپریشن معطل
- 9 فلسطینیوں کی شہادت پر ریلی، اسرائیل کا غزہ پر فضائی حملہ، متعدد زخمی
- کراچی میں ہفتے اور اتوار کو بوندا باندی کی پیش گوئی
- اسلام آباد تا کراچی؛ جدید سہولتوں کی حامل گرین لائن ایکسپریس ٹرین کا افتتاح
- کسٹم انٹیلی جنس کی کارروائی، جنگی طیاروں کا اسمگل شدہ آئل بڑی مقدار میں برآمد
خواتین کی یونیورسٹی تعلیم پرپابندی درست فیصلہ ہے، طالبان

طالبان حکومت نے گزشتہ ماہ خواتین پر یونیورسٹی میں تعلیم حاصل کرنے پر پابندی عائد کی تھی:فوٹو:فائل
کابل: طالبان نے افغانستان میں خواتین پریونیورسٹی میں تعلیم حاصل کرنے پرپابندی کے فیصلے کو درست قرار دے دیا۔
طالبان کے نائب ترجمان بلال کریمی نے عرب میڈیا کو انٹرویو میں کہا کہ طالبان نے خواتین کو وہ حقوق دئیے ہیں جو انہیں ماضی میں نہیں ملے تھے۔یونیورسٹی میں خواتین کی تعلیم پر پابندی کا فیصلہ درست ہے۔افغانستان میں تعلیم اور ترقی کو شریعت کے مطابق ترتیب دینا تحریک کا فرض ہے۔
طالبان نے گزشتہ ماہ افغانستان میں خواتین کے لیے یونیورسٹی کی تعلیم پر غیر معینہ مدت کے لیے پابندی عائد کردی تھی۔ طالبان کے اس فیصلے پر عالمی برادری کی جانب سے شدید تنقید کی گئی تھی۔
دو روز قبل طالبان حکومت نے افغانستان میں خواتین کے بیوٹی پارلر بند کرنے کے لیے 10 دن کی ڈیڈ لائن مقرر کی ہے۔ طالبان نے خواتین کو تجارتی مراکز میں کام کرنے سے روکنے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔