- وزیراعظم نے آل پارٹی کانفرنس طلب کرلی، عمران خان کو بھی شرکت کی دعوت
- ملکی برآمدات میں 7.16 فیصد کمی
- جواد سہراب ملک وزیراعظم کے معاون خصوصی مقرر
- حکومت کی ناقص پالیسیوں کی وجہ سے ملک بھرمیں 80 فیصد اینٹوں کے بھٹے بند
- مزاحمت پر ڈاکوؤں کی فائرنگ سے زخمی نوجوان شرجیل دم توڑ گیا
- ملکی زرمبادلہ کے ذخائر دس سال کی کم ترین سطح پر آگئے
- چالان کیوں کیا؟ لاہور میں درجن بھر افراد کا ٹریفک اہلکاروں پر تشدد
- گاڑی روکنے پرخاتون کی ڈی ایس پی ٹریفک سے بدتمیزی، تھپڑ مار دیا
- ہماری خوش قسمتی ہے اس بار کوئٹہ گلیڈی ایٹرز میں اچھے کھلاڑی ہیں، سرفراز احمد
- 90 روز میں انتخابات نہ کرائے تو نگراں وزرائے اعلیٰ پر آرٹیکل 6 لگے گا، فواد چوہدری
- مزید 3 فارماسیوٹیکل کمپنیز نے پاکستان سے کاروبار بند کرنے کی تیاری شروع کردی
- ڈالر کی پرواز جاری، پہلی بار انٹربینک قیمت 271 روپے تک پہنچ گئی
- شیخ رشید دو روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے
- بیرسٹر شہزاد عطا الہٰی اٹارنی جنرل آف پاکستان تعینات
- پاک فضائیہ کے 8 افسران کی ائیر وائس مارشل کے عہدے پر ترقی
- چینی کمپنی نے 9 کروڑ ڈالر کے بقدر نوٹوں کا پہاڑ، ملازمین میں بانٹ دیا
- دباؤ والے دستانے جو مردہ بچوں کی پیدائش کم کرسکتے ہیں
- گھرکے کمرے کو فلمی سیٹ بنانے والی آسان ایپ
- ایف آئی اے نے ’عمران ریاض کو حراست‘ میں لے کرسائبر کرائم کے حوالے کردیا
- توقع ہے کابل پاکستان اور عالمی برادری سے اپنے وعدے پورے کرے گا، ترجمان دفتر خارجہ
یہ چھوٹی مچھلی بچوں میں غذائی قلت دور کرسکتی ہے

میٹھے پانی کی بعض چھوٹی مچھلیاں غیرمعمولی غذائی اجزا پرمشتمل ہوتی ہیں جو غذائی قلت دور کرسکتی ہیں ۔ فوٹو: فائل
نیویارک: پاکستان سمیت دنیا کے کئی ممالک غذائی قلت کے شکار ہیں اور ان میں بچے بالخصوص متاثر ہوتے ہیں۔ ایسے بچوں کی ذہنی، جسمانی اور نفسیاتی نشوونما سست ہوجاتی ہے جس کے اثرات عمربھربرقرار رہتے ہیں۔ تاہم اب میٹھے پانی کی ایک چھوٹی سی مچھلی اس ضمن میں ہماری مدد کرسکتی ہے۔
تاہم سمندر کی کچھ مچھلیاں بھی یکساں مفید ہیں ان میں شمالی اوقیانوس کی خارماہی (ہیرنگ فش)، سارڈین اور میٹھے پانی بعض مچھلیاں شامل ہیں۔ یہ وافر مقدار میں پائی جاتی ہیں اور غذائی قلت کے شکار 72 فیصد ممالک کی غذائی ضروریات پوری کرسکتا ہے۔
بالخصوص ذیلی صحارا کے افریقی ممالک میں پانچ سال سے کم عمر بچے نہ صرف غذائی قلت کے شدید شکار ہیں بلکہ تجویز کردہ سمندری غذا کا صرف 38 فیصد ہی استعمال کرتے ہیں۔ اس کمی کو درج بالا مچھلیاں دورکرسکتی ہیں اور یہ مچھلیاں کافی مقدار میں دستیاب ہوتی ہیں۔
کورنیل یونیورسٹی میں عوامی صحت کی پروفیسر کیتھرین فائیوریلا کہتی ہیں کہ ان مچھلیوں میں غیرمعمولی غذائی اجزا پائے جاتے ہیں۔ ان مچھلیوں میں اومیگا تھری فیٹی ایسڈ، جست، فولاد، کیلشیئم اور سیلینیئم موجود ہوتا ہے۔ اس کے لیے ماہرین نے کل 2348 مچھلیوں کا جائزہ لیا گیا جو غریب کا درمیانی آمدنی والے ممالک میں عام پائی جاتی ہیں۔
ماہرین نے غریب ممالک کی حکومتوں پر زور دیا ہے کہ وہ ان مچھلیوں کو غذائی قلت دورکرنے کے لیے ضرور استعمال کریں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔