- پاکستان کی معاشی ترقی اللہ تعالیٰ کے ذمے ہے، اسحاق ڈار
- ایران میں آذر بائیجان کے سفارتخانے پر فائرنگ، سیکورٹی چیف ہلاک
- فواد چوہدری سے یہ سلوک کرنے والوں کیلیے اکیلی کافی ہوں، اہلیہ
- پی ٹی آئی کا پنجاب میں انتخابات کی تاریخ کیلیے لاہور ہائیکورٹ سے رجوع
- ملک میں کل سے مزید بارشوں اور پہاڑوں پر برفباری کی پیشگوئی
- آئی ایم ایف سے اسی مہینے معاہدہ ہوجائے گا، وزیراعظم
- سخت سردی جنوری میں لیکن سندھ میں تعطیلات دسمبر میں
- طیبہ ہراسگی کیس؛ ہائیکورٹ نے پی اے سی کے دائرہ اختیار پر سوال اٹھا دیا
- رونالڈو کو تحفے میں ملی قیمتی پتھروں سے بنی گھڑی کی مالیت کیا ہے؟
- پی ٹی آئی نے نگراں وزیر اعلیٰ پنجاب کی تعیناتی چیلنج کردی
- باجوہ لیک کیس میں گرفتار ایف بی آر اہلکاروں کی ضمانت منظور، رہائی کا حکم
- اسنوکر چیمپیئن شپ؛ برطانوی کیوئسٹ کو پاکستانی کیوئسٹ کے ہاتھوں شکست
- کراچی؛ کرایے کی کار چلانے والا 2 بچوں کا باپ ڈاکوؤں کی فائرنگ سے ہلاک
- ڈالر کی اڑان جاری، مزید 7 روپے مہنگا
- دو سے زیادہ نشستوں پر الیکشن لڑنے سے روکنے کی درخواست پر اعتراض کالعدم
- لاہور میں اے ٹی ایم ہیک کرنے کی کوشش ناکام، ہیکر گرفتار
- ثانیہ مرزا نے ٹینس کورٹ کو ہمیشہ کیلئے خیرباد کہہ دیا، ویڈیو وائرل
- بلدیہ شرقی کے زیر انتظام کئی صحت مراکز غیر فعال، مریض رل گئے
- ڈھائی لاکھ ٹن چینی کی برآمد، وفاقی حکومت نے شرائط تبدیل کر دیں
- فحاشی و عریانی کا سیلاب
ملکی معاشی حالات کے پیش نظر ججز کی مراعات اور پنشنش میں کٹوتی کی درخواست دائر

(فوٹو فائل)
اسلام آباد: اعلیٰ عدلیہ کے ججز کی پینشن و مراعات میں کٹوتی کے معاملے پر رجسٹرار آفس سپریم کورٹ کے اعترضات کے خلاف اپیل دائر کردی گئی۔
رجسٹرار آفس کے اعتراضات کے خلاف اپیل ایڈووکیٹ ذوالفقار بھٹہ کی جانب سے دائر کی گئی، جس میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ ججز کی مراعات کا تعین کرنے کا اختیار صرف صدر مملکت کو حاصل ہے اس لیے صدر کو بھی فریق بنایا۔
درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا کہ سپریم کورٹ نے 2013 میں ایک فیصلے میں کہا کہ ججز کی مراعات کے بارے صدر پاکستان کو ہدایات جاری کرنا غیر آئینی نہیں، ججز کو بھاری پینشن اور مراعات مفاد عامہ کا معاملہ ہے اور آرٹیکل 184(3) کے زمرے میں آتا ہے، رجسٹرار آفس کے اعترضات اختیارات سے تجاوز کے مترادف ہیں۔
درخواست گزار نے استدعا کی کہ رجسٹرار آفس کے اعترضات کالعدم قرار دیتے ہوئے کیس عدالت میں سماعت کے لیے مقرر کیا جائے۔
واضح رہے کہ ایڈووکیٹ ذوالفقار بھٹہ نے ملکی معاشی حالات کے پیش نظر اعلیٰ عدلیہ کے ججز کی مراعات میں کٹوتی کی استدعا کی تھی، رجسٹرار آفس نے درخواست پر اعتراضات عائد کرتے ہوئے واپس کر دیا تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔