- پشاور میں آٹے کی مفت تقسیم کے دوران پولیس اور شہریوں میں جھڑپیں
- پنڈی میں طالبعلم کا اغوا اور قتل، پولیس مقابلے میں اغوا کار بچے کا ٹیچر ہلاک
- لاہور؛ موٹر سائیکل سواروں کی فائرنگ سے سابق ایس پی جاں بحق
- وزیراعظم کی زیر صدارت اتحادیوں کا اجلاس، نواز شریف ویڈیو لنک کے ذریعے شریک
- پاک نیوزی لینڈ ٹی20 سیریز؛ ٹکٹ کب کہاں اور کس قیمت پر ملیں گے؟
- عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی نے نیب طلبی کو عدالت میں چیلنج کردیا
- مودی کی ڈگری دکھانے کے مطالبے پر وزیراعلیٰ دہلی پر جرمانہ عائد
- پنجاب حکومت نے آٹا تقسیم کے دوران 20 ہلاکتوں کا دعویٰ مسترد کردیا
- ’’خصوصی سلوک‘‘ نہیں چاہتا! ٹیم میں موقع دیا جائے، احمد شہزاد کا مطالبہ
- بھگدڑ سے ہلاکتیں؛ فیکٹری مالک سمیت 8 ملزمان ریمانڈ پر پولیس کے حوالے
- ایک اور غیر ملکی ایئرلائن کا پاکستان کیلیے آپریشن شروع کرنے کا اعلان
- جسٹس مسرت ہلالی نے قائم مقام چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ کا حلف اٹھا لیا
- بھارت میں انتہائی مطلوب سکھ رہنما نے نامعلوم مقام سے ویڈیو پیغام جاری کردیا
- مارچ میں افراط زر کی شرح 35.4 فیصد کی بلند ترین سطح پر آگئی
- نئی قومی اسپورٹس پالیسی کا نوٹیفکیشن جاری، فیڈریشنز پر نئی پابندیاں
- لاہور؛ گھریلو ملازمہ پر تشدد کرنے والا ملزم گرفتار، لڑکی بازیاب
- کوئٹہ: رمضان المبارک کے دوران مسالہ جات کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ
- شاداب کو بابراعظم کے نائب سے ہٹائے جانے کا امکان
- بلوچستان کے نواحی علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے، 3 بچے جاں بحق
- دبئی جانیوالے مسافر سے ڈھائی کروڑ سے زائد مالیت کا سونا برآمد
کِلر وہیل میں ’فار ایور کیمیکلز‘ کی بڑی مقدار میں موجودگی کا انکشاف

برٹش کولمبیا: ایک تحقیق میں معدومیت کے خطرت دوچار کِلر وہیل کے جسموں میں ’فار ایور کیمیکلز‘ کے بڑی مقدار میں پائے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔
کینیڈا کے صوبے برٹش کولمبیا کے محققین کے مطابق جن وہیل کا مطالعہ کیا گیا ان میں 4-نونِل فِنول(4 این پی) کیمیکل پایا گیا ۔4 این پی کیمیکل اکثر ٹِشو اور کاغذ بنانے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے لیکن یہ صابن، کپڑے دھونے کے پاؤڈر اور ٹیکسٹائل کے معاملات میں بھی استعمال کیا جاتا ہے۔
یہ کیمیکل پانی کو ٹریٹ کرنے والے پلانٹس یا صنعتی فضلے کے بہاؤ کی صورت میں سمندروں میں داخل ہوسکتا ہے۔ چوں کہ کِلر وہیلز غذائی کڑی میں سب سے اوپر ہوتی ہیں، اس لیے وہ اس کیمیکل سے آلودہ چھوٹی حیاتیات کو کھا جاتی ہیں۔
تحقیق میں محققین نے برٹش کولمبیا کے جنوب مغربی ساحل پر رہنے والی اورکا(کِلر وہیل) کے ڈھانچے سے جڑے پٹھے اور جگر کے نمونے لیے۔ وہیل کی یہ قسم پہلے ہی غذا میں کمی، سمندر میں آمد و رفت، گرم ہوتے سمندر اور کیمیکل کی آلودگی کی وجہ سے معدومیت کے خطرے سے دوچار ہے۔
یونیورسٹی آف برٹش کولمبیا سے تعلق رکھنے والے تحقیق کے شریک مصنف ڈاکٹر ہوان جوز الیوا کا ایک نیوز ریلیز میں کہنا تھا کہ یہ تحقیق ایک خطرے کی گھنٹی ہے۔ جنوبی ساحل پر رہنے والی یہ وہیل معدومیت کی نہج پر ہیں اور ممکنہ طور پر یہ کیمیکل ان کی آبادی میں کمی کا سبب بن رہے ہوں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔