تعلیم فوج سے بہتر ہتھیار ہے، قانون کی حکمرانی کیلیے کسی عہدے کا لحاظ نہ کیا جائے، چیف جسٹس

نمائندہ ایکسپریس / آئی این پی  اتوار 6 اپريل 2014
عدالتوں کو فول پروف سیکیورٹی دی جائے‘ اجلاس سے خطاب: چیف جسٹس نے عدالتوں کیلیے الگ فورس بنانے کی ہدایت کی، نجی ٹی وی   فوٹو: فائل

عدالتوں کو فول پروف سیکیورٹی دی جائے‘ اجلاس سے خطاب: چیف جسٹس نے عدالتوں کیلیے الگ فورس بنانے کی ہدایت کی، نجی ٹی وی فوٹو: فائل

لاہور: چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی نے کہاہے کہ گڈگورننس اورقانون کی حکمرانی موثر عدالتی نظام کے بغیرممکن نہیں۔  قانونی تقاضوں پرعمل کرکے ہی اقلیتی، اکثریتی، ریاستی اوربنیادی انسانی  حقوق کے تحفظ کو یقینی بنایاجاسکتاہے۔

لمز میں شیخ احمد حسن سکول آف لاء کے سنگ بنیادکی تقریب سے خطاب میں انہوں نے کہاکہ معاشرے میں امن ،سماجی اورمعاشی ترقی کیلئے عدالتی نظام کومضبوط بناناہوگا، سلطنت عثمانیہ نے 300 سال تک پرنٹنگ پریس نہیں لگنے دیا، لاقانونیت، غیر یقینی صورتحال اور کرپشن معاشرے کو تباہی کی طرف لے جاتی ہے، بدقسمتی ہے کہ تعلیم پروہ توجہ نہیں دی جارہی جس کی وہ مستحق ہے، جی ڈی پی کا صرف 1.9 فیصد تعلیم پر خرچ کیاجارہا ہے۔ اقوام متحدہ کے فارمولے کے تحت  یہ 4.5 فیصد ہونی چاہیے۔ پرائیویٹ سیکٹر کی سرمایہ  کاری خوش آئند ہے، حکومتی سطح پر قانون کی معیاری تعلیم کیلئے اقدامات نہیں کیے گئے جو تعلیمی معیار میں انحطاط کا باعث بنے  اور انصاف کی فراہمی کے نظام کو نقصان پہنچا ۔حکومت پاکستان کو قانون کی معیاری تعلیم کی فراہمی یقینی بنانے کیلئے قانون سازی کرنی چاہئے۔ آئی این پی کے مطابق چیف جسٹس نے کہا کہ قانون کی حکمرانی کا تقاضہ ہے کہ کسی شخص کے مرتبے یا عہدے کا لحاظ نہ کیا جائے۔

تعلیم آزادی کے تحفظ کیلئے فوج سے بہتر ہتھیار ہے،تقریب میں چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ عمر عطاء بندیال، چیف جسٹس بلوچستان ہائیکورٹ فائز عیسیٰ، لاہور ہائیکورٹ کے جج صاحبان، اہم شخصیات اور سینئروکلاء نے بھی شرکت کی، دریں اثنا چیف جسٹس نے عدالتوں میں سیکورٹی کے نظام کو فول پروف بنانے کی ہدایت کی ہے ، اجلاس سے خطاب میں انکا کہنا تھا کہ بم ڈسپوزل سکواڈ روزانہ کی بنیاد پر عدالتوں کو چیک کرے، سپریم کورٹ کی چاردیواری کو اونچا کرنے کے ساتھ ساتھ اس پرچیک پوسٹ بنائی جائے جبکہ ماتحت عدلیہ میں جہاں جہاں چار دیواری کو مضبوط بنانے اور نئے سرے سے تعمیر کرنے کی ضرورت ہے وہ تعمیر کی جائیں اور واک تھرو گیٹس ٗ میٹل ڈیٹکٹرز ٗجدید آلات کی فراہمی سمیت ضروری انتظامات مکمل کئے جائیں، عدالتوں میں تربیت یافتہ اہلکار تعینات کئے جائیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔