- کویت پٹرولیم کیلیے 27ارب روپے کی ضمنی گرانٹ کی منظوری
- ملک میں زلزلے سے جاں بحق افراد کی تعداد 9 ہوگئی
- عمران خان کی ضمانت منظوری کا فیصلہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج
- مہنگی ترین اشیا، شہری محدود خریداری پر مجبور
- 2022 ، سندھ میں کاروکاری کے الزام میں 152 خواتین اور 65 مرد قتل
- سحری کے اوقات میں گیس ملے گی یا نہیں، شہری پریشان
- ون ڈے ورلڈکپ؛ ممکنہ تاریخوں اور وینیوز کو شارٹ لسٹ کرلیا گیا، نام سامنے آگئے
- ذیابطیس کے 4 لاکھ مریض معذور ہوجاتے ہیں، ماہرین طب
- شکر کا جذبہ، شدید ذہنی تناؤ کو کم کر سکتا ہے
- کمسن بچوں کے ساتھ خودکشی کے واقعات
- ٹیم کا مزاج بدلنے کیلیے شاہین موزوں کپتان قرار
- گلوبل وارمنگ سے نمٹنے کے لیے وقت ہاتھوں سے نکلتا جا رہا ہے
- افغانستان سے سیریز، عباس آفریدی کو منتخب نہ کیے جانے پر مدثر نذر حیران
- رمضان کے آخری عشرے میں حرمین شریفین کیلیے پرمٹ کی شرط ختم
- دنیا کا اولین کمپیوٹر ماؤس اور کوڈنگ سیٹ، 178,936 ڈالر میں نیلام
- ایشیاکپ پی سی بی کیلیے گلے کی ہڈی بن گیا
- ون ڈے ورلڈکپ، بھارت گرین شرٹس کو ویزے دینے پر آمادہ
- کراچی میں ہلکی اور تیز بارش، موسم خوشگوار
- تحریک انصاف پر پابندی کے اشارے مل رہے ہیں، زلمے خلیل زاد
- تحریک انصاف کی سیاسی جماعتوں کو مل بیٹھنے کی دعوت
اشرف غنی افغان شہریوں کو خطرے میں ڈال کر خود فرار ہوگئے؛ سابق امریکی وزیر خارجہ

مائیک پومپیو نے اشرف غنی کو افغان صورت حال کا ذمہ دار ٹھہرایا؛ فوٹو: فائل
واشنگٹن: طالبان سے امن معاہدے کے وقت امریکا کے وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے کہا ہے کہ اشرف غنی نے اپنی جان بچانے کے لیے محفوظ ملک کا رخ کرلیا لیکن افغان عوم کو مصیبت میں چھوڑ دیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکا کے سابق وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے شکاگو یونیورسٹی میں خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ میں نے افغانستان میں اقتدار کی پُرامن منتقلی کے لیے طالبان کے ساتھ مذاکرات کیے تھے لیکن اس وقت کے افغان صدر اشرف غنی ایسا نہیں چاہتے تھے۔
سابق امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے کہا کہ افغان صدر اشرف غنی کو امن عمل میں ناکامی اور اپنے لوگوں کو مشکلات میں ڈالنے کا ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے کہا کہ اشرف غنی آخری وقت تک اپنی ضد پر اڑے رہے اور خود فرار ہوگئے۔
ایک سوال پوچھے جانے پر مائیک پومپیو نے کہا کہ اشرف غنی سے میں مایوس ہوچکا تھا اس لیے میں نے ان سے مستعفی ہونے سے متعلق کوئی بات نہیں کی۔ اشرف غنی نے میرے تمام افغان رہنماؤں سے مذاکرات کو پسند نہیں کیا تھا۔
امریکا کے سابق وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ یوکرین کے صدر وولودیمیر زیلنسکی نے مشکل حالات میں اپنی فوج اور عوام کے درمیان رہتے ہوئے قیادت کی اور اب تک کر رہے ہیں لیکن اشرف غنی نے مشکل وقت میں ایسا کرنے کے بجائے ملک سے بحفاظت نکلنے کا انتخاب کیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔