- نیا گریڈنگ سسٹم کے بعد میٹرک اور انٹر کی مارک شیٹ رزلٹ کارڈ میں تبدیل
- وزیرخزانہ اسحاق ڈار کا معیشت پر عمران خان کو لائیو مناظرے کا چیلنج
- ہلال احمر گجرانوالہ میں خواجہ سراء کا رقص، نیشنل ہیڈکوارٹر نے نوٹس لےلیا
- حکومت بجلی کا یونٹ اب 50 روپے تک لے کر جائے گی، شوکت ترین
- وکٹ کیپر محمد رضوان کے ہاں تیسری بیٹی کی پیدائش
- سیاہ فام شہری کی ہلاکت، امریکی پولیس کے 5 اہلکاروں پر فرد جرم عائد
- پی ایس ایل اور مردم شماری کےلئے پولیس کی نفری کم پڑگئی
- لائسنس کی تجدید میں مبینہ تاخیر؛ 5 کمپنیوں کے فلائٹ آپریشن معطل
- 9 فلسطینیوں کی شہادت پر ریلی، اسرائیل کا غزہ پر فضائی حملہ، متعدد زخمی
- کراچی میں ہفتے اور اتوار کو بوندا باندی کی پیش گوئی
- اسلام آباد تا کراچی؛ جدید سہولتوں کی حامل گرین لائن ایکسپریس ٹرین کا افتتاح
- کسٹم انٹیلی جنس کی کارروائی، جنگی طیاروں کا اسمگل شدہ آئل بڑی مقدار میں برآمد
- اپنی ڈیڑھ سالہ بیٹی کی لاش کچرے میں پھینکنے والی خاتون گرفتار
- خیبرپختونخوا کے نگراں وزیر حاجی غفران کا تنخواہ اور مراعات نہ لینے کا اعلان
- دو دن سے واہگہ پر موجود بھارتی بیس بال ٹیم پاکستان پہنچ گئی
- پولیس مقابلہ اور ڈکیتی کے مجرم کو 32 سال قید کا حکم
- کیماڑی میں جاں لیوا پراسرار بیماری سے اموات؛ حکومتی مشینری سرگرم
- بحران پر قابو پانے کے لیے ایک ارب ڈالر پاکستان لاسکتے ہیں، ایکسچینج کمپنیز آف پاکستان
- ویسٹ ایشیاء بیس بال کپ، بھارتی ٹیم بالآخر پاکستان پہنچ گئی
- دالوں کا صرف 15 دن کا اسٹاک باقی رہ گیا
برطانیہ کے سابق فوجی افسر کا 24 خواتین کیساتھ جنسی زیادتی کا اعتراف

سابق برطانوی فوجی اور موجودہ پولیس افسر پر 83 جنسی جرائم کے الزامات تھے، فوٹو: ٹوئٹر
لندن: برطانیہ میں میٹرو پولیٹن پولیس کے افسر ڈیوڈ کیرک پر 18 سالہ ملازمت کے دوران 80 سے زائد جنسی جرائم کا مقدمہ چل رہا ہے جس میں ملزم نے 24 خواتین کے ساتھ زیادتی کا اعتراف کرلیا۔
برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق برطانوی فوج میں ملازمت کے بعد میٹرو پولیٹن پولیس میں شمولیت اختیار کرنے والے افسر کو متعدد شکایات سامنے آنے پر اکتوبر 2001 میں معطل کردیا گیا تھا۔
ڈیوڈ نامی افسر نے سوشل میڈیا سائٹس کے ذریعے خواتین سے تعلق بنایا اور پولیس عہدیدار ہونے کی وجہ سے ان کے مسائل کے حل کی یقین دہانی کرائی اور پھر اعتماد حاصل کرنے کے بعد انھیں جنسی زیادتی کا نشانہ بنا ڈالتا۔
سابق فوجی صرف خواتین کو زیادتی کا نشانہ نہیں بناتا بلکہ تشدد بھی کرتا اور کئی خواتین پر پیشاب بھی کیا۔ جن خواتین نے اس عمل سے منع کیا انھیں مارا پیٹا اور جیل میں بند کرنے کی دھمکی دی۔
جنسی تعلق استوار کرنے کے بعد ڈیوڈ ان خواتین کو الگ مقام پر رکھتا اور انھیں نہ تو گھر والوں سے ملنے دیتا اور نہ بچوں سے بات کرنے کی اجازت ہوتی تھی وہ ان خواتین پر بیلٹ کوڑے کی طرح برساتا تھا۔
عدالت نے 80 سے زائد جنسی جرائم کے الزامات پر جرح جاری رکھی تو ملزم نے 24 خواتین کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا اعتراف کرلیا جس پر عدالت نے مزید خواتین کو سامنے آنے کی دعوت دی ہے۔
دوسری جانب میٹ پولیس نے شہریوں سے معذرت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم اپنے افسر کی حرکتوں پر شرمندہ ہیں جنھیں کڑی سے کڑی سزا دلوائیں گے اور آئندہ ایسے واقعات نہ ہونے کو یقینی بنائیں گے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔