- لنکن ویمنز ٹیم نے ون ڈے کرکٹ میں تاریخ رقم کردی
- ٹیم ڈائریکٹر کے عہدے سے کیوں ہٹایا گیا؟ حفیظ نے لب کشائی کردی
- بشریٰ بی بی کی بنی گالہ سب جیل سے اڈیالہ جیل منتقلی کی درخواست بحال
- کمر درد کے اسباب اور احتیاطی تدابیر
- پھل، قدرت کا فرحت بخش تحفہ
- بابراعظم کی دوبارہ کپتانی؛ حفیظ کو ٹیم میں گروپنگ کا خدشہ ستانے لگا
- پاک نیوزی لینڈ سیریز؛ ٹرافی کی رونمائی کردی گئی
- اپنے دفاع کیلیے جو ضروری ہوا کریں گے ، اسرائیل
- ہر 5 میں سے 1 فرد جگر کی چربی سے متعلقہ بیماری میں مبتلا ہے، تحقیق
- واٹس ایپ نے چیٹ فلٹر نامی نیا فیچر متعارف کرادیا
- خاتون کا 40 دن تک صرف اورنج جوس پر گزارا کرنے کا تجربہ
- ملیر میں ڈکیتی مزاحمت پر خاتون قتل، شہریوں کے تشدد سے ڈاکو بھی ہلاک
- افغانستان میں طوفانی بارش سے ہلاکتوں کی تعداد 70 ہوگئی
- فوج نے جنرل (ر) فیض حمید کیخلاف الزامات پر انکوائری کمیٹی بنادی
- ٹی20 ورلڈکپ: کوہلی کو بھارتی اسکواڈ میں شامل کرنے کا فیصلہ
- کراچی میں ڈاکو راج؛ جماعت اسلامی کا ایس ایس پی آفسز پر احتجاج کا اعلان
- کراچی؛ سابق ایس ایچ او اور ہیڈ محرر 3 روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے
- شمالی وزیرستان میں پاک-افغان سرحد پر دراندازی کی کوشش کرنے والے7دہشت گرد ہلاک
- کیا یواے ای میں ریکارڈ توڑ بارش ’’کلاؤڈ سیڈنگ‘‘ کی وجہ سے ہوئی؟ حکام کی وضاحت
- اسلام آباد میں غیرملکی شہری کو گاڑی میں لوٹ لیا گیا
برطانیہ کے سابق فوجی افسر کا 24 خواتین کیساتھ جنسی زیادتی کا اعتراف
لندن: برطانیہ میں میٹرو پولیٹن پولیس کے افسر ڈیوڈ کیرک پر 18 سالہ ملازمت کے دوران 80 سے زائد جنسی جرائم کا مقدمہ چل رہا ہے جس میں ملزم نے 24 خواتین کے ساتھ زیادتی کا اعتراف کرلیا۔
برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق برطانوی فوج میں ملازمت کے بعد میٹرو پولیٹن پولیس میں شمولیت اختیار کرنے والے افسر کو متعدد شکایات سامنے آنے پر اکتوبر 2001 میں معطل کردیا گیا تھا۔
ڈیوڈ نامی افسر نے سوشل میڈیا سائٹس کے ذریعے خواتین سے تعلق بنایا اور پولیس عہدیدار ہونے کی وجہ سے ان کے مسائل کے حل کی یقین دہانی کرائی اور پھر اعتماد حاصل کرنے کے بعد انھیں جنسی زیادتی کا نشانہ بنا ڈالتا۔
سابق فوجی صرف خواتین کو زیادتی کا نشانہ نہیں بناتا بلکہ تشدد بھی کرتا اور کئی خواتین پر پیشاب بھی کیا۔ جن خواتین نے اس عمل سے منع کیا انھیں مارا پیٹا اور جیل میں بند کرنے کی دھمکی دی۔
جنسی تعلق استوار کرنے کے بعد ڈیوڈ ان خواتین کو الگ مقام پر رکھتا اور انھیں نہ تو گھر والوں سے ملنے دیتا اور نہ بچوں سے بات کرنے کی اجازت ہوتی تھی وہ ان خواتین پر بیلٹ کوڑے کی طرح برساتا تھا۔
عدالت نے 80 سے زائد جنسی جرائم کے الزامات پر جرح جاری رکھی تو ملزم نے 24 خواتین کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا اعتراف کرلیا جس پر عدالت نے مزید خواتین کو سامنے آنے کی دعوت دی ہے۔
دوسری جانب میٹ پولیس نے شہریوں سے معذرت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم اپنے افسر کی حرکتوں پر شرمندہ ہیں جنھیں کڑی سے کڑی سزا دلوائیں گے اور آئندہ ایسے واقعات نہ ہونے کو یقینی بنائیں گے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔