- شان مسعود کی دعوتِ ولیمہ، پی سی بی چیئرمین کی بھی شرکت
- پنجاب یونیورسٹی میں طلبا تنظیم اور سیکیورٹی اسٹاف میں تصادم کے بعد حالات کشیدہ
- معیشت پر مناظرہ، پی ٹی آئی نے اسحاق ڈار کا چیلنج قبول کرلیا
- توانائی بحران، خیبرپختونخوا میں بازار ساڑھے 8 اور شادی ہال 10 بجے بند کرنے کا حکم
- وزیراعظم سے اسکواش کے سابق عالمی چیمپئن جان شیر خان کی ملاقات
- فضل الرحمان کی شہباز شریف اور زرداری سے ملاقاتیں، ضمنی الیکشن میں حصہ نہ لینے پر غور
- نیا گریڈنگ سسٹم کے بعد میٹرک اور انٹر کی مارک شیٹ رزلٹ کارڈ میں تبدیل
- وزیرخزانہ اسحاق ڈار کا معیشت پر عمران خان کو لائیو مناظرے کا چیلنج
- ہلال احمر گجرانوالہ میں خواجہ سراء کا رقص، نیشنل ہیڈکوارٹر نے نوٹس لےلیا
- حکومت بجلی کا یونٹ اب 50 روپے تک لے کر جائے گی، شوکت ترین
- وکٹ کیپر محمد رضوان کے ہاں تیسری بیٹی کی پیدائش
- سیاہ فام شہری کی ہلاکت، امریکی پولیس کے 5 اہلکاروں پر فرد جرم عائد
- پی ایس ایل اور مردم شماری کےلئے پولیس کی نفری کم پڑگئی
- لائسنس کی تجدید میں مبینہ تاخیر؛ 5 کمپنیوں کے فلائٹ آپریشن معطل
- 9 فلسطینیوں کی شہادت پر ریلی، اسرائیل کا غزہ پر فضائی حملہ، متعدد زخمی
- کراچی میں ہفتے اور اتوار کو بوندا باندی کی پیش گوئی
- اسلام آباد تا کراچی؛ جدید سہولتوں کی حامل گرین لائن ایکسپریس ٹرین کا افتتاح
- کسٹم انٹیلی جنس کی کارروائی، جنگی طیاروں کا اسمگل شدہ آئل بڑی مقدار میں برآمد
- اپنی ڈیڑھ سالہ بیٹی کی لاش کچرے میں پھینکنے والی خاتون گرفتار
- خیبرپختونخوا کے نگراں وزیر حاجی غفران کا تنخواہ اور مراعات نہ لینے کا اعلان
بین الاقوامی تعاون سے ’اونی دھاگے سے بنی زنجیر‘ کا نیا عالمی ریکارڈ

(تصویر: انٹرنیٹ)
لندن: برطانیہ کے کیئر ہوم میں رہنے والی خاتون کو اونی دھاگے سے بنی سب سے طویل زنجیر کے لیے عالمی مدد ملی ہے تاکہ یہ سلسلہ جاری رہے اور خاتون کی تخلیق عالمی اعزاز اپنے نام کرسکیں۔
لندن کے ایک کیئر ہوم میں رہنے والی 87 سالہ اینا ریکلے تقریباً نابینا ہیں لیکن خود کو بُنائی کے عمل میں مصروف رکھ کر فعال رہتی ہیں۔ انہوں نے گینیز ورلڈ ریکارڈ کے لیے بنی جانے والی کڑی کے لیے مقامی بُنائی کرنے والے گروپس سے ملنے والی امداد کی فہرست ترتیب دی ہے ، جہاں سے امداد ملی ہے۔
فہرست میں یہ بات سامنے آئی کہ ریکارڈ بنانے کی کوشش میں نیوزی لینڈ کے ایک گاؤں سے بھی مدد موصول ہوئی ہے۔
اینا ریکلے کا کہنا تھا کہ کڑھائی بنائی پسند ہے۔ وہ روزانہ بُنائی کرتی ہیں، انہوں نے کبھی سوچا بھی نہیں تھا کہ وہ گینیز ورلڈ ریکارڈ بنانے کے لیے کوشش کریں گی جس میں عالمی دستِِ تعاون بھی ملے گا۔ ۔ تاہم اب بھی وہ حیران ہیں کہ انہیں جو مدد ملی ہے وہ غیرمعمولی اور ناقابلِ یقین ہے۔
پہلے اینا ریکلے اور ادارے کی کوآرڈینیٹر ڈیبی جیرارڈ کا خیال تھا کہ وہ ایک بڑا سا کمبل بنیں گی لیکن بعد میں انہوں نے فیصلہ کیا کہ وہ دنیا کی سب سے طویل بُنی ہوئی کڑیوں کو ایک زنجیر کی شکل دیں گی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔