- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
- قومی اسمبلی کمیٹیاں؛ حکومت اور اپوزیشن میں پاور شیئرنگ کا فریم ورک تیار
- ٹرین میں تاریں کاٹ کر تانبہ چوری کرنے والا شخص پکڑا گیا
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبریں، امریکا نے اسرائیل سے جواب طلب کرلیا
- وزارتِ صنعت و پیداوار نے یوریا کھاد درآمد کرنے کی سفارش کردی
- ٹی20 ورلڈکپ؛ 8 بار کے اولمپک گولڈ میڈلسٹ یوسین بولٹ سفیر نامزد
- کہوٹہ؛ بس میں ڈکیتی کے دوران ڈاکو کی فائرنگ سے سرکاری اہلکار جاں بحق
- نوجوان نسل قوم کا سرمایہ
- اسلام آباد میں روٹی کی قیمت میں کمی کا نوٹیفکیشن معطل
- کیا رضوان آئرلینڈ کیخلاف سیریز میں اسکواڈ کا حصہ ہوں گے؟ بابر نے بتادیا
بین الاقوامی تعاون سے ’اونی دھاگے سے بنی زنجیر‘ کا نیا عالمی ریکارڈ
لندن: برطانیہ کے کیئر ہوم میں رہنے والی خاتون کو اونی دھاگے سے بنی سب سے طویل زنجیر کے لیے عالمی مدد ملی ہے تاکہ یہ سلسلہ جاری رہے اور خاتون کی تخلیق عالمی اعزاز اپنے نام کرسکیں۔
لندن کے ایک کیئر ہوم میں رہنے والی 87 سالہ اینا ریکلے تقریباً نابینا ہیں لیکن خود کو بُنائی کے عمل میں مصروف رکھ کر فعال رہتی ہیں۔ انہوں نے گینیز ورلڈ ریکارڈ کے لیے بنی جانے والی کڑی کے لیے مقامی بُنائی کرنے والے گروپس سے ملنے والی امداد کی فہرست ترتیب دی ہے ، جہاں سے امداد ملی ہے۔
فہرست میں یہ بات سامنے آئی کہ ریکارڈ بنانے کی کوشش میں نیوزی لینڈ کے ایک گاؤں سے بھی مدد موصول ہوئی ہے۔
اینا ریکلے کا کہنا تھا کہ کڑھائی بنائی پسند ہے۔ وہ روزانہ بُنائی کرتی ہیں، انہوں نے کبھی سوچا بھی نہیں تھا کہ وہ گینیز ورلڈ ریکارڈ بنانے کے لیے کوشش کریں گی جس میں عالمی دستِِ تعاون بھی ملے گا۔ ۔ تاہم اب بھی وہ حیران ہیں کہ انہیں جو مدد ملی ہے وہ غیرمعمولی اور ناقابلِ یقین ہے۔
پہلے اینا ریکلے اور ادارے کی کوآرڈینیٹر ڈیبی جیرارڈ کا خیال تھا کہ وہ ایک بڑا سا کمبل بنیں گی لیکن بعد میں انہوں نے فیصلہ کیا کہ وہ دنیا کی سب سے طویل بُنی ہوئی کڑیوں کو ایک زنجیر کی شکل دیں گی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔