ایم کیو ایم کو بلدیاتی انتخابات کے بائیکاٹ سے منع کیا تھا، سید مراد علی

ویب ڈیسک  پير 16 جنوری 2023
(فائل: فوٹو)

(فائل: فوٹو)

  کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نےمیں 1985 کا حوالہ دے کر متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کو بلدیاتی انتخابات سے بائیکاٹ کرنے سے منع کیا کیونکہ جب پیپلز پارٹی نے بائیکاٹ کیا تھا تو محترمہ بے نظیر بھٹو نے ساری زندگی اس بات کا شکوہ کیا تھا۔ 

میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آئندہ مراحلے میں مخصوص نشستوں پر الیکشن ہو گا، جو بھی سبقت لے گا پتا چل جائے گا، جن لوگوں نے بلدیاتی انتخابات کا الزام لگایا وہ 2018 میں گھر بیٹھے منتخب ہوئے تھے، اس بار بھی وہ یہی چاہتے تھے مگر ایسا نہ ہو سکا۔

واضح رہے کہ ایم کیو ایم پاکستان کی جانب سے حلقہ بندیوں پر اپنے تحفظات کا اظہار کیا تھا اور مختلف اوقات میں سندھ حکومت سمیت الیکشن کمیشن کو باورکرایا تھا کہ نئی حلقہ بندیاں ’بدنیتی‘ پر مبنی ہیں۔

بلدیاتی انتخابات کی تاریخ قریب کے ساتھ ہی ایم کیو ایم کی جانب سے وفاقی حکومت سے علحیدگی کی کھلی دھمکی سامنے آنے کے بعد وزیراعظم شہباز شریف سمیت آصف علی زرداری اور مولانا فضل الرحمان نے خالد مقبول صدیقی سے ٹیلی فونک رابطہ کرکے تحفظات کو دور کرنے کی یقین دہانی کرائی تھی۔

بعدازاں ایم کیو ایم نے بلدیاتی انتخابات میں حصہ لینے کا فیصلہ کیا لیکن گزشتہ روز رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوا اور اس کے بعد ایک مرتبہ پھر ایم کیو ایم پاکستان کی قیادت نے گورنر سندھ کامران ٹیسوری سے گورنر ہاؤس میں ملاقات کی جہاں پیپلز پارٹی کی اہم شخصیات بھی موجود تھیں۔

رات گئے ایم کیو ایم پاکستان کی قیادت نے پریس کانفرنس کی اور کراچی اور حیدرآباد کے بلدیاتی انتخابات میں حصہ لینے سے بائیکاٹ کا اعلان کردیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔