- شہری اور پولیس اہلکار کے قتل میں ملوث تین ملزمان گرفتار، پولیس اہلکار بھی شامل
- گریس کے ڈرموں میں چھپائی گئی 254 کلوگرام منشیات پکڑی گئی
- پرویز الہٰی کے پرنسپل سیکرٹری کی بازیابی کیلئے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر
- گلگت میں مسافر بس کھائی میں گرنے سے 12 افراد جاں بحق
- پی ایس ایل 8 کیلیے نئی ٹرافی متعارف کرانے کا فیصلہ
- ایف آئی اے کا حوالہ ہنڈی کا کام کرنے والوں کیخلاف کریک ڈاؤن، 5 کروڑ سے زائد کی کرنسی برآمد
- انٹربینک میں ڈالر کی قیمت 276 روپے سے تجاوز کرگئی
- اسد شفیق نے بھی کراچی یونیورسٹی میں داخلہ لے لیا
- شیخ رشید کا حلقہ این اے 60 سے ضمنی الیکشن لڑنے کا اعلان
- سونے کی قیمت میں ہزاروں روپے کی کمی ہوگئی
- برطانیہ؛ پولیس افسر کو 85 جنسی جرائم پر 36 سال قید
- حکومت کیخلاف مزاحمت کیلیے جیل بھرو تحریک میں لاکھوں کارکنان گرفتاریاں دیں گے، عمران خان
- پی ایس ایل 8؛ نیشنل اسٹیڈیم میں چار پریکٹس بچز تیار
- پُر کشش افراد ماسک کم پہنتے ہیں، تحقیق
- چاندوں کی دوڑ میں سیارہ مشتری پھر بازی لے گیا، کل تعداد 92 ہوگئی
- مصروف وُڈ پیکر پرندے نے گھرکی دیوار میں 300 سوکلوگرام پھل ذخیرہ کردیئے
- رہنما پی ٹی آئی شاندانہ گلزار نے بغاوت کے مقدمے کیخلاف عدالت سے رجوع کرلیا
- میچ فکسنگ؛ کرکٹر آصف آفریدی پر 2 سال کیلئے پابندی
- ترکیہ زلزلہ متاثرین کیلیے وزیر اعظم ریلیف فنڈ اکاؤنٹ قائم، کابینہ کا ایک ماہ کی تنخواہ دینے کا اعلان
- انتہاپسند ہندو رہنما کی مسلمانوں اورعیسائیوں کے قتل عام کی دھمکی
مویشیوں کے گوبر سے چلنے والا دنیا کا پہلا ٹریکٹر

تصویر میں ٹی سیون ٹریکٹر نمایاں ہے جو گوبر سے چلنے والا دنیا کا پہلا ماحول دوست ٹریکٹر بھی ہے۔ فوٹو: بشکریہ نیو اٹلس
ہالینڈ: کھیتوں کے ساتھ اکثر مویشی ہوتے ہیں اور بالخصوص گائے بھینسوں کے گوبر سے بایو ایندھن بنایا جا سکتا ہے لیکن اب ہالینڈ کی ایک کمپنی نے اسی بایومیتھین سے چلنے والا دنیا کا پہلا ٹریکٹر تیار کیا گیا ہے۔
اسے ٹی سیون کا نام دیا ہے جسے ’نیوہالینڈ ایگریکلچر‘ اور برطانوی کمپنی بینامان نے مشترکہ طور پر تیار کیا ہے۔ تاہم اس میں براہِ راست گوبر نہیں ڈالا جاتا بلکہ گوبر جمع کرکے اسے پتلا کرکے بڑے ٹینکوں میں ڈالا جاتا ہے۔ اس سے گیس بنتی ہے جس میں غالب حصہ میتھین کا ہوتا ہے۔
اگلے مرحلے میں گیس جمع کرکے اسے خالص اور صاف کیا جاتا ہے۔ پھر اسے دباؤ سے گزار کر ایل این جی یعنی مائع قدرتی گیس کی شکل دی جاتی ہے۔ لیکن گیس کو محفوظ رکھنے کے لیے خاص ٹنکیوں کی ضرورت ہوتی ہے جس کا درجہ حرارت منفی 162 درجے سینٹی گریڈ ہوتا ہے۔ اب یہ گیس فروخت بھی کی جا سکتی ہے اور اسے خاص انجن والے ٹریکٹروں اور گاڑیوں میں استعمال کیا جاسکتا ہے۔
اگرچہ ٹریکٹر کا اولین نمونہ اپنی ابتدائی شکل میں ہے لیکن تکمیل کے بعد یہ دنیا کا پہلا بایو ایل این جی ٹریکٹر ہوگا۔ لیکن اس سے کسان اپنے ٹریکٹر کا ایندھن خود بنا سکیں گے اور دوسری جانب ماحول دوست زراعت کا فروغ ہوسکے گا۔
تاہم گوبر سے مائع ایل این جی بنانے کا عمل قدرے مہنگا ہوتا ہے۔ اس کے لیے برطانوی کمپنی نے ایک حل پیش کیا ہے۔ اس نے ایک موبائل کنورٹر بنایا ہے جو گوبر کی مناسب مقدار جمع ہونے پر وہاں پہنچ جاتا ہے اور گوبر کو بایوگیس میں بدل کر وہاں سے دوسرے کھیت تک روانہ ہوتا ہے۔ اسی کمپنی نے سستا کرایوجینک (ٹھنڈا) ٹینک بھی بنایا ہے۔
دونوں کیمپنیوں کا کہنا ہے کہ اس طرح کسان اضافی رقم بنا سکیں گے یا بچاسکیں گے۔ ماہرین کے مطابق یہ چھوٹے سے چھوٹا کھیت یا فارم بھی اس عمل کو اپنے لیے ممکن اور منافع بخش بناسکتا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔