جعلی بینک اکاؤنٹس کیسز، 21 میں سے 14 ریفرینسز نیب کو واپس

ویب ڈیسک  منگل 17 جنوری 2023
احتساب عدالتیں دائرہ اختیار ختم ہونے پر 300 کرپشن ریفرینسز واپس کرچکی ہیں:فوٹو:فائل

احتساب عدالتیں دائرہ اختیار ختم ہونے پر 300 کرپشن ریفرینسز واپس کرچکی ہیں:فوٹو:فائل

اسلام آباد کی احتساب عدالت نے جعلی بینک اکاؤنٹس کیسز میں 21 میں سے 14 ریفرینسز نیب کو واپس بھیج دئیے۔

اسلام آباد میں احتساب عدالت نے عبدالغنی مجید کے خلاف جعلی بینک اکاونٹس کا 14 واں ریفرنس واپس کردیا۔احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے ریفرنس واپس بھیجنے کا حکم نامہ جاری کردیا۔ حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ نئے نیب قانون کے بعد جعلی بینک اکاونٹس کا ریفرنس احتساب عدالت میں ٹرائل نہیں ہوسکتا۔

حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ ریفرنس کے مطابق کچھ افراد نے بینامی کمپنی کے ذریعے پلاٹ خریدا۔ پلاٹ کی مالیت 24 کروڑ، 69 لاکھ، 60 ہزار روپے تھی۔ ملزمان نے 17 کروڑ 30 لاکھ روپے کی ادائیگی جعلی اکاونٹس سے کی جبکہ باقی کے 5 کروڑ 83 لاکھ 25 ہزار روپے نقد کی صورت میں  ادا کیے گئے۔

معاملے کی کل رقم 24 کروڑ سے زائد ہے جو کہ 50 کروڑ سے کم ہے۔ نیب ترمیمی ایکٹ کے تحت 50 کروڑ روپے سے کم کے مقدمات پر احتساب عدالت کا دائرہ اختیار نہیں بنتا اس لیے عدالت ریفرنس چیئرمین نیب کو واپس بھیجنے کا حکم دیتی ہے۔

ریفرنس میں عبدالغنی مجید، محمد شبیر، محمد حنیف، عابد اللہ شاہ اور دیگر ملزمان نامزد تھے۔ احتساب عدالتیں اب تک 300 کرپشن ریفرنسز دائرہ اختیار ختم ہونے پر واپس کرچکی ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔