- موٹروے پولیس اہلکار کو کچلنے والی خاتون گرفتار
- ہندو جیم خانہ کیس؛ آپ کو قبضہ کرنے نہیں دیں گے، چیف جسٹس کا رمیش کمار سے مکالمہ
- بشری بی بی کو کچھ ہوا تو حکومت اور فیصلہ سازوں کو معاف نہیں کریں گے، حلیم عادل شیخ
- متحدہ وفد کی احسن اقبال سے ملاقات، کراچی کے ترقیاتی منصوبوں پر تبادلہ خیال
- کراچی میں سیشن جج کے بیٹے قتل کی تحقیقات مکمل،متقول کا دوست قصوروار قرار
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبروں نے اقوام متحدہ کو بھی خوفزدہ کردیا
- ایکس کی اسمارٹ ٹی وی ایپ متعارف کرانے کی تیاری
- جوائن کرنے کے چند ماہ بعد ہی اکثر لوگ ملازمت کیوں چھوڑ دیتے ہیں؟
- لڑکی کا پیار جنون میں تبدیل، بوائے فرینڈ نے خوف کے مارے پولیس کو مطلع کردیا
- تاجروں کی وزیراعظم کو عمران خان سے بات چیت کرنے کی تجویز
- سندھ میں میٹرک اور انٹر کے امتحانات مئی میں ہونگے، موبائل فون لانے پر ضبط کرنے کا فیصلہ
- امریکی یونیورسٹیز میں اسرائیل کیخلاف ہزاروں طلبہ کا مظاہرہ، درجنوں گرفتار
- نکاح نامے میں ابہام یا شک کا فائدہ بیوی کو دیا جائےگا، سپریم کورٹ
- نند کو تحفہ دینے کے ارادے پر ناراض بیوی نے شوہر کو قتل کردیا
- نیب کا قومی اسمبلی سیکریٹریٹ میں غیر قانونی بھرتیوں کا نوٹس
- رضوان کی انجری سے متعلق بڑی خبر سامنے آگئی
- بولتے حروف
- بغیر اجازت دوسری شادی؛ تین ماہ قید کی سزا معطل کرنے کا حکم
- شیر افضل کے بجائے حامد رضا چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نامزد
- بیوی سے پریشان ہو کر خودکشی کا ڈرامہ کرنے والا شوہر زیر حراست
دنیا کے سرد ترین شہر میں درجہ حرارت منفی 50 ہوگیا؛ تصاویر وائرل
یاکوتسک: روس کی ایک وفاقی خودمختار اکائی سخا جمہوریہ کا دارالحکومت یاکوتسک کرۂ ارض کا سب سے سرد شہر ہے جہاں درجہ حرارت منفی 50 ڈگری سیلسیس تک پہنچ گیا لیکن معمولات زندگی پھر بھی رواں دواں ہے۔ ایسے حیرت انگیز شہر اور یہاں کے باسیوں کے معمولات زندگی پر مشتمل وائرل ہونے والی تصاویر نے سب کو حیران کریا۔
روس کے مشرق بعید کے پرما فراسٹ پر ماسکو سے 5,000 کلومیٹر کی دوری پر واقع یاکوتسک کے باسیوں کے لیے جمادینے والی سردی کا موسم معمولات زندگی میں آڑے نہیں آتا، یہاں کے باسی اس سخت موسم سے لطف اندوز ہوتے ہیں اور اس میں جینے کا ڈھنگ سیکھ چکے ہیں۔
ویسے تو اس شہر میں منفی 40 ڈگری معمول کی بات ہے لیکن زمین کے سرد ترین شہر یاکوتسک میں رواں موسم سرما غیر معمولی ثابت ہو رہا ہے اور اس طویل سردی کی لہر کے نتیجے میں اس ہفتے درجہ حرارت منفی 50 ڈگری سیلسیس تک گر گیا جس نے ہر شے کو جما کر رکھ دیا۔
اس کے باوجود اس شہر کی گلیاں آباد اور بازار پُررونق ہیں۔ صبح صبح شہریوں کو ٹھٹھرتے ہوئے کام پر جاتے ہوئے بھی دیکھا جا سکتا ہے۔ بچے بھی اس سرد موسم میں باہر نکلنے سے باز نہیں آتے اور گھر کے باہر کھیلتے نظر آتے ہیں۔
سرد ترین موسم کا مقابلہ یہاں کے باسی کئی تہوں پر مشتمل گرم ملبوس سے کرتے ہیں۔ یاکوتسک کے شہریوں کا کہنا ہے کہ اس شدید سردی سے آپ لڑ نہیں سکتے البتہ اس موسم میں خود کو ایڈجسٹ کیا جا سکتا ہے۔
اس کے لیے سب سے ضروری چیز لباس کا انتخاب ہے جس کے لیے 2 اسکارف، 2 جوڑے دستانے، متعدد ٹوپیاں اور ہڈز شامل ہونا چاہیے۔ یہاں موسم پورے جنوری سرد ترین رہے گا۔
دنیا کے سرد ترین شہر کے باسیوں نے یہ کلیہ سچ ثابت کردیا کہ انسان خود کو ماحول کے مطابق ڈھالنے کی بھرپور صلاحیت رکھتا ہے اور خود کو درجہ حرارت کے مطابق ڈھال لیتا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔