- اسلام آباد میں ویزا آفس آنے والی خاتون کے ساتھ زیادتی
- اڈیالہ میں عمران خان سمیت قیدیوں سے ملاقات پر دو ہفتے کی پابندی ختم
- توانائی کے بحران سے نمٹنے میں پاکستان کی مدد کرنا ترجیح میں شامل ہے، امریکا
- ہائیکورٹ کے ججزکا خط، چیف جسٹس سے وزیراعظم کی ملاقات
- وزیر اعلیٰ پنجاب کا مسیحی ملازمین کیلیے گڈ فرائیڈے اور ایسٹر بونس کا اعلان
- سونے کی عالمی ومقامی قیمتوں میں اضافہ
- بلوچستان : بی ایل اے کے دہشت گردوں کا غیر ملکی اسلحہ استعمال کرنے کا انکشاف
- سینئر وزیر سندھ شرجیل میمن کی زیرصدارت محکمہ ٹرانسپورٹ کا اعلیٰ سطح اجلاس
- قومی ٹیم کی کوچنگ؛ جیسن گلیسپی نے اہم فیصلہ کرلیا
- پشاور؛ صوبائی وزیر و دیگر کے نام ای سی ایل سے نکالنے کیلیے حکومت سے جواب طلب
- سوئی ناردرن کی گیس قیمتوں میں اضافے پر وضاحت
- کراچی؛ اورنج اور گرین لائن کو جوڑنے کے لئے شٹل سروس شروع کرنے کا فیصلہ
- قادیانی شہری ضمانت کیس؛ علماء سے 2 ہفتے میں تحریری رائے طلب
- سویلین ٹرائلز؛ سپریم کورٹ کی فوجی عدالتوں کو محفوظ شدہ فیصلے سنانے کی مشروط اجازت
- ایف بی آر سے کرپشن کے خاتمے کیلیے خفیہ ایجنسی کو ٹاسک دیدیا گیا
- کاکول ٹریننگ کیمپ؛ اعظم خان 2 کلومیٹر ریس میں مشکلات کا شکار
- اسٹاک ایکسچینج؛ 100 انڈیکس ملکی تاریخ کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا
- بجلی ایک ماہ کیلیے 5روپے فی یونٹ مہنگی کر دی گئی
- کھلاڑیوں کی ادائیگیوں کا معاملہ؛ بورڈ نے فیکا کے الزامات کو مسترد کردیا
- پی ٹی آئی (پی) کی مخصوص نشستوں کا معاملہ، الیکشن کمیشن حکام فوری ہائیکورٹ طلب
رانا ثنا پر غلط کیس بنانے والے افسران کیخلاف کارروائی نہ ہونے پر پی اے سی برہم
اسلام آباد: وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ پر غلط کیس بنانے والے افسران کے خلاف کارروائی نہ ہونے پر پی اے سی نے برہمی کا اظہار کیا ہے۔
پارلیمنٹ کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس چیئرمین نور عالم خان کی زیر صدارت ہوا، جس میں نارکوٹکس کنٹرول سے متعلق سال 2019-20 کے آڈٹ اعتراضات کا جائزہ لیا گیا۔
دورانِ اجلاس رکن کمیٹی شیخ روحیل اصغر نے کہا کہ ہمارے رکن قومی اسمبلی پر کیس بنایا گیا،سب کچھ کرنے کے بعد پتا چلا وہ کیس غلط تھا۔ وہ شریف آدمی تھا چپ کر گیا۔ شیخ روحیل اصغر نے سیکرٹری نارکوٹکس کنٹرول سے سوال کیا کہ آپ نے اس چیز کا ازالہ کیا کیا؟۔رکن کمیٹی برجیس طاہر نے بھی سوال کیا کہ جس آدمی نے رانا ثنا پر کیس کیا،جو افسران ملوث تھے، ان کا کیا اسٹیٹس ہے؟۔
سیکرٹری نارکوٹکس کنٹرول حمیرا احمد نے بتایا جب بھی کوئی کیس بنتا ہے، اطلاعات کی بنیاد پر رجسٹرڈ ہوتا ہے۔مجھے رانا ثنا کے کیس کا نہیں پتا۔ چیئرمین کمیٹی نور عالم خان نے سیکرٹری نارکوٹکس کنٹرول کی سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ آپ کمیٹی میں آئیں تو آپ کو کیس کا علم ہونا چاہیے، ورنہ کمیٹی سے چلی جائیں۔ عدالت بھی کہہ رہی ہے آپ نے غلط کیس بنایا، جس نے غلط کیس بنایا اس کے خلاف کیا ایکشن لیا ؟۔
چیئرمین کمیٹی نور عالم خان نے کہا کہ جو غلط کیس بنائے گئے ہیں، ان لوگوں کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے۔ اگر مجھے آرمی چیف سے بھی بات کرنی پڑے تو غلط کیس پر بات کرنی چاہیے۔ جھوٹے کیس بنانے والوں کے لیے آرمی چیف کو خط لکھوں گا۔ ان کے خلاف کارروائی کی درخواست کروں گا۔
نور عالم خان کا کہنا تھا کہ کوئی بھی قانون سے بالاتر نہیں ہے۔ بتائیں کہ ایسے غلط کیسز بنتے رہیں گے؟ ہیروئن کا بہت گندا الزام ہے۔ اگر غلط کام ہوا ہے تو اس افسر کس سزا ملنی چاہیے۔
بعد ازاں پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے نارکوٹکس ڈویژن سے ایک ماہ میں رپورٹ طلب کر لی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔