- سائنس دان سونے کی ایک ایٹم موٹی تہہ ’گولڈین‘ بنانے میں کامیاب
- آسٹریلیا کے سب سے بڑے کدو میں بیٹھ کر شہری کا دریا کا سفر
- انسانی خون کے پیاسے بیکٹیریا
- ڈی آئی خان میں گاڑی پر فائرنگ، چار کسٹم اہلکار اور ایک بچی جاں بحق
- سینیٹر مشاہد حسین نے افریقا کے حوالے سے پاکستان کے پہلے تھنک ٹینک کا افتتاح کردیا
- گوگل نے اسرائیل کو ٹیکنالوجی دینے کیخلاف احتجاج کرنے والے 28 ملازمین کو نکال دیا
- آپریشن رجیم میں سعودی عرب کا کوئی کردار نہیں، عمران خان
- ملک کو حالیہ سیاسی بحران سے نکالنے کی ضرورت ہے، صدر مملکت
- سعودی سرمایہ کاری میں کوئی لاپرواہی قبول نہیں، وزیراعظم
- ایران کے صدر کا دورہ پاکستان پہلے سے طے شدہ تھا، اسحاق ڈار
- کروڑوں روپے کی اووربلنگ کی جا رہی ہے، وزیر توانائی
- کراچی؛ نامعلوم مسلح ملزمان کی فائرنگ سے 7بچوں کا باپ جاں بحق
- پاک بھارت ٹیسٹ سیریز؛ روہت شرما نے دلچسپی ظاہر کردی
- وزیرخزانہ کی امریکی حکام سے ملاقات، نجکاری سمیت دیگرامورپرتبادلہ خیال
- ٹیکس تنازعات کے سبب وفاقی حکومت کے کئی ہزار ارب روپے پھنس گئے
- دبئی میں بارشیں؛ قومی کرکٹرز بھی ائیرپورٹ پر محصور ہوکر رہ گئے
- فیض آباد دھرنا معاہدہ پہلے ہوا وزیراعظم خاقان عباسی کو بعد میں دکھایا گیا، احسن اقبال
- کوئٹہ کراچی شاہراہ پر مسافر بس کو حادثہ، دو افراد جاں بحق اور 21 زخمی
- راولپنڈی؛ نازیبا و فحش حرکات کرکے خاتون کو ہراساں کرنے والا ملزم گرفتار
- حج فلائٹ آپریشن کا آغاز 9 مئی سے ہوگا
وزیراعظم آفس کی شہباز شریف کے بھارت سے مذاکرات کے بیان کی وضاحت
اسلام آباد: وزیراعظم آفس نے کہا ہے کہ 5 اگست 2019ء کا غیر قانونی اقدام واپس لیے بغیر بھارت سے مذاکرات ممکن نہیں اور وزیراعظم نے العربیہ ٹی وی چینل کو انٹرویو میں یہی موقف واضح کیا ہے۔
وزیراعظم آفس نے وزیراعظم محمد شہباز شریف کے العربیہ ٹی وی چینل کو دیے گئے انٹرویو کے حوالے سے واضح کیا ہے کہ وزیر اعظم نے مسلسل کہا ہے کہ پاکستان اور بھارت کو اپنے دوطرفہ مسائل بالخصوص جموں و کشمیر کا بنیادی مسئلہ بات چیت کے ذریعے حل کرنا چاہیے تاہم وزیر اعظم نے بارہا ریکارڈ پر کہا ہے کہ بات چیت تب ہی ہوسکتی ہے جب بھارت 5 اگست 2019ء کے اپنے غیر قانونی اقدام کو واپس لے۔
یہ پڑھیں : وزیراعظم نے مودی کو مذاکرات کی دعوت دے دی
ترجمان نے کہا ہے کہ بھارت کے اس اقدام کو منسوخ کیے بغیر مذاکرات ممکن نہیں، مسئلہ کشمیر کا حل اقوام متحدہ کی قراردادوں اور جموں و کشمیر کے عوام کی امنگوں کے مطابق ہونا چاہیے اور وزیراعظم نے اپنے حالیہ انٹرویو میں یہ موقف بالکل واضح کیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔