- پاکستان سپر لیگ نے عالمی سطح پر اپنی شناخت بنالی ہے، نجم سیٹھی
- گلگت بلتستان میں 3 جدید سائنس لیبارٹریاں بنانے پر اتفاق
- سیالکوٹ میں شادی سے انکار پر پانچ بچوں کی ماں قتل
- حکومت اور اپوزیشن میں کوئی صلاحیت نہیں ہے، شاہد خاقان
- پیپلزپارٹی کا عمران خان کو قانونی نوٹس بھیجنے کا اعلان
- جعلی لیڈی ڈاکٹر بن کر ہراساں کرنے والا ملزم گرفتار
- ڈیرہ غازی خان میں سی ٹی ڈی کی کارروائی، دو دہشت گرد ہلاک
- کراچی میں اتوار کی صبح بوندا باندی کا امکان ہے، محکمہ موسمیات
- ای پاسپورٹ فیس میں اضافے کی خبریں بے بنیاد قرار
- متحدہ عرب امارات کے صدر پیر کو ایک روزہ دورے پر اسلام آباد پہنچیں گے
- اسلام آباد میں پیر کو چھٹی کا اعلان
- امریکی رکن کانگریس نے اے آئی سافٹ ویئر سے لکھی تقریر پڑھ ڈالی
- بسکٹ ہمارے وزن میں اضافے کا سبب بنتے ہیں، تحقیق
- جرمنی نصب کی جانے والی آئی میکس اسکرین نے دو گینیز ورلڈ ریکارڈ قائم کر دیے
- مری ڈسٹرکٹ اسپتال کی مسروقہ تینوں ڈائیلاسز مشین برآمد، ڈاکٹراور خریدار گرفتار
- پاکستانی زائرین نے درگاہ اجمیر شریف پر چادر چڑھائی
- عمران خان کے آصف زراری مخالف بیان پر وزیراعظم دفاع میں سامنے آگئے
- عمران خان جو بھی فیصلہ کریں ہم اُن کے ساتھ کھڑے ہیں، حبہ چوہدری
- الیکشن کمیشن دھمکی کیس، فواد چوہدری مزید دو روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے
- سونے کی فی تولہ قیمت میں مزید 6500 روپے کا اضافہ
وزیراعظم آفس کی شہباز شریف کے بھارت سے مذاکرات کے بیان کی وضاحت

(فوٹو : فائل)
اسلام آباد: وزیراعظم آفس نے کہا ہے کہ 5 اگست 2019ء کا غیر قانونی اقدام واپس لیے بغیر بھارت سے مذاکرات ممکن نہیں اور وزیراعظم نے العربیہ ٹی وی چینل کو انٹرویو میں یہی موقف واضح کیا ہے۔
وزیراعظم آفس نے وزیراعظم محمد شہباز شریف کے العربیہ ٹی وی چینل کو دیے گئے انٹرویو کے حوالے سے واضح کیا ہے کہ وزیر اعظم نے مسلسل کہا ہے کہ پاکستان اور بھارت کو اپنے دوطرفہ مسائل بالخصوص جموں و کشمیر کا بنیادی مسئلہ بات چیت کے ذریعے حل کرنا چاہیے تاہم وزیر اعظم نے بارہا ریکارڈ پر کہا ہے کہ بات چیت تب ہی ہوسکتی ہے جب بھارت 5 اگست 2019ء کے اپنے غیر قانونی اقدام کو واپس لے۔
یہ پڑھیں : وزیراعظم نے مودی کو مذاکرات کی دعوت دے دی
ترجمان نے کہا ہے کہ بھارت کے اس اقدام کو منسوخ کیے بغیر مذاکرات ممکن نہیں، مسئلہ کشمیر کا حل اقوام متحدہ کی قراردادوں اور جموں و کشمیر کے عوام کی امنگوں کے مطابق ہونا چاہیے اور وزیراعظم نے اپنے حالیہ انٹرویو میں یہ موقف بالکل واضح کیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔