- انٹربینک میں ڈالر کی قیمت 276 روپے سے تجاوز کرگئی
- اسد شفیق نے بھی کراچی یونیورسٹی میں داخلہ لے لیا
- شیخ رشید کا حلقہ این اے 60 سے ضمنی الیکشن لڑنے کا اعلان
- سونے کی قیمت میں ہزاروں روپے کی کمی ہوگئی
- برطانیہ؛ پولیس افسر کو 85 جنسی جرائم پر 36 سال قید
- الیکشن میں دھاندلی اور باجوہ کی پالیسی اب بھی چلتی نظر آرہی ہے، عمران خان
- پی ایس ایل 8؛ نیشنل اسٹیڈیم میں چار پریکٹس بچز تیار
- پُر کشش افراد ماسک کم پہنتے ہیں، تحقیق
- چاندوں کی دوڑ میں سیارہ مشتری پھر بازی لے گیا، کل تعداد 92 ہوگئی
- مصروف وُڈ پیکر پرندے نے گھرکی دیوار میں 300 سوکلوگرام پھل ذخیرہ کردیئے
- رہنما پی ٹی آئی شاندانہ گلزار نے بغاوت کے مقدمے کیخلاف عدالت سے رجوع کرلیا
- میچ فکسنگ؛ کرکٹر آصف آفریدی پر 2 سال کیلئے پابندی
- ترکیہ زلزلہ متاثرین کیلیے وزیر اعظم ریلیف فنڈ اکاؤنٹ قائم، کابینہ کا ایک ماہ کی تنخواہ دینے کا اعلان
- انتہاپسند ہندو رہنما کی مسلمانوں اورعیسائیوں کے قتل عام کی دھمکی
- پشاور پولیس لائنز دھماکے میں فاسفورس استعمال کیا گیا، صدر مملکت
- آئی ایم ایف اور پاکستان کے پالیسی سطح پر مذاکرات شروع، سخت فیصلوں کا امکان
- سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف کراچی میں سپرد خاک
- کامران اکمل نے ٹیسٹ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- پختونخوا میں انتخابات کیلیے پولیس تیار ہے، آئی جی کی الیکشن کمیشن کو بریفنگ
- پی ایس ایل8: کمنٹیٹرز اور پریزینٹرز کے ناموں کا اعلان ہوگیا
مصنوعی ذہانت ٹولز میں اپنی تخلیقات شامل کرنے پر فنکاروں کی قانونی کارروائی

دنیا بھر کے فنکار، مصور اور فوٹوگرافر نے کہا ہے کہ نئے سافٹ ویئر ان کا کام استعمال کررہے ہیں جس کے لیے نہ اجازت لی گئی ہے اور نہ ہی کوئی معاوضہ دیا گیا ہے۔ فوٹو:
واشنگٹن: دنیا بھر میں مصوراور فنکاروں نے یک آواز ہوکر مصنوعی ذہانت (آرٹفیشل انٹیلی جنس یا اے آئی) سافٹ ویئر اور دیگر ٹولز میں اپنی تخلیقات کو شامل کرنے یا انہیں جدت دینے پر قانونی کارروائی پر آمادہ ہوگئے ہیں۔ ان کا مطالبہ ہے کہ نہ ہی انہیں اس کا معاوضہ مل رہا ہے اور نہ ہی کوئی ان کے فن پاروں کے دوبارہ استعمال کی اجازت لیتا ہے۔
اس گروہ میں مزید تخلیق کار تیزی سے شامل ہورہے ہیں۔ اب مڈجرنی، اسٹیبل ڈفیوژن اور ڈیوینٹ آرٹ جیسی ویب سائٹ کے خلاف مقدمہ قائم کیا گیا ہے جو ان کے حقِ ملکیت کی مسلسل خلاف ورزی کررہی ہیں۔
دوسری جانب گوگل نے کہا ہے کہ انہی خدشات کے تحت وہ اپنا اے آئی تصویری ٹول فی الحال جاری نہیں کررہا۔ اگرچہ اب چیٹ جی پی ٹی اور ڈیل ای جیسے جدید سافٹ ویئر نت نئے مواقع کھول رہے ہیں لیکن ان سے کسی کے تخلیقی کام اور ان میں تبدیلی کرنے کے کئی قانونی سوالات اٹھتے ہیں۔
کئی فنکاروں نے کہا ہے کہ ڈیل ای (تصویر سازی اور گرافک کا ایک اے آئی ٹول) بھی ان کا کام استعمال کرسکتا ہے اور وہ اس کے لیےمعاوضہ لیتے رہے ہیں۔ اب وہ اس سے قاصر ہیں کیونکہ یہ ایک بڑی کمپنی کا پروگرام ہے۔
واضح رہے کہ مڈ جرنی اوراور اسٹیبلٹی اے آئی پر تین مصوروں نے مقدمات کی درخواست دی ہے۔ اس کے علاوہ مصوروں نے کہا ہے کہ ڈیویئنٹ آرت اور اسٹیبل ڈفیوژن نے ایک دو نہیں لاکھوں فنکاروں کی تصاویر استعمال کرتے ہوئے اپنے سافٹ ویئر کو تربیت فراہم کی ہے۔ یہ ایک طرح کی خلاف ورزی بھی ہے کیونکہ اصل مالکان سے کوئی رابطہ نہیں کیا گیا اور کوئی اجازت نہیں لی گئی ہے۔
دوسری جانب فوٹوگرافروں کی بڑی تعداد بھی اس قانونی دوڑ میں شامل ہوچکی ہے۔ دوسری جانب گیٹی امیجز نامی مشہور ویب سائٹ نے بھی اے آئی جنریٹر سے تصویر بنانے کے عمل کو فی الحال روک دیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔