- کرپٹو کرنسی فراڈ اسکینڈل میں سام بینک مین فرائڈ کو 25 سال قید
- کراچی، تاجر کو قتل کر کے فرار ہونے والی بیوی آشنا سمیت گرفتار
- ججز کے خط کی انکوائری، وفاقی کابینہ کا اجلاس ہفتے کو طلب
- امریکا میں آہنی پل گرنے کا واقعہ، سمندر سے دو لاشیں نکال لی گئیں
- خواجہ سراؤں نے اوباش لڑکوں کے گروہ کے رکن کو پکڑ کر درگت بنادی، ویڈیو وائرل
- پی ٹی آئی نے ججز کے خط پر انکوائری کمیشن کو مسترد کردیا
- عدالتی امور میں ایگزیکٹیو کی مداخلت کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی، فل کورٹ اعلامیہ
- وفاقی حکومت نے کابینہ کی ای سی ایل کمیٹی کی تشکیل نو کردی
- نوڈیرو ہاؤس عارضی طور پر صدرِ مملکت کی سرکاری رہائش گاہ قرار
- یوٹیوبر شیراز کی وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات
- حکومت کا بجلی کی پیداواری کمپنیوں کی نجکاری کا فیصلہ
- بونیر میں مسافر گاڑی کھائی میں گرنے سے ایک ہی خاندان کے 8 افراد جاں بحق
- بجلی 2 روپے 75 پیسے فی یونٹ مہنگی کردی گئی
- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا
- حکومت نے 2000 کلومیٹر تک استعمال شدہ گاڑیاں درآمد کرنے کی اجازت دیدی
- کراچی: ڈی آئی جی کے بیٹے کی ہوائی فائرنگ، اسلحے کی نمائش کی ویڈیوز وائرل
- انوار الحق کاکڑ، ایمل ولی بلوچستان سے بلامقابلہ سینیٹر منتخب
- جناح اسپتال میں خواتین ڈاکٹروں کو بطور سزا کمرے میں بند کرنے کا انکشاف
- کولیسٹرول قابو کرنیوالی ادویات مسوڑھوں کی بیماری میں مفید قرار
- تکلیف میں مبتلا شہری کے پیٹ سے زندہ بام مچھلی برآمد
مصنوعی ذہانت ٹولز میں اپنی تخلیقات شامل کرنے پر فنکاروں کی قانونی کارروائی
واشنگٹن: دنیا بھر میں مصوراور فنکاروں نے یک آواز ہوکر مصنوعی ذہانت (آرٹفیشل انٹیلی جنس یا اے آئی) سافٹ ویئر اور دیگر ٹولز میں اپنی تخلیقات کو شامل کرنے یا انہیں جدت دینے پر قانونی کارروائی پر آمادہ ہوگئے ہیں۔ ان کا مطالبہ ہے کہ نہ ہی انہیں اس کا معاوضہ مل رہا ہے اور نہ ہی کوئی ان کے فن پاروں کے دوبارہ استعمال کی اجازت لیتا ہے۔
اس گروہ میں مزید تخلیق کار تیزی سے شامل ہورہے ہیں۔ اب مڈجرنی، اسٹیبل ڈفیوژن اور ڈیوینٹ آرٹ جیسی ویب سائٹ کے خلاف مقدمہ قائم کیا گیا ہے جو ان کے حقِ ملکیت کی مسلسل خلاف ورزی کررہی ہیں۔
دوسری جانب گوگل نے کہا ہے کہ انہی خدشات کے تحت وہ اپنا اے آئی تصویری ٹول فی الحال جاری نہیں کررہا۔ اگرچہ اب چیٹ جی پی ٹی اور ڈیل ای جیسے جدید سافٹ ویئر نت نئے مواقع کھول رہے ہیں لیکن ان سے کسی کے تخلیقی کام اور ان میں تبدیلی کرنے کے کئی قانونی سوالات اٹھتے ہیں۔
کئی فنکاروں نے کہا ہے کہ ڈیل ای (تصویر سازی اور گرافک کا ایک اے آئی ٹول) بھی ان کا کام استعمال کرسکتا ہے اور وہ اس کے لیےمعاوضہ لیتے رہے ہیں۔ اب وہ اس سے قاصر ہیں کیونکہ یہ ایک بڑی کمپنی کا پروگرام ہے۔
واضح رہے کہ مڈ جرنی اوراور اسٹیبلٹی اے آئی پر تین مصوروں نے مقدمات کی درخواست دی ہے۔ اس کے علاوہ مصوروں نے کہا ہے کہ ڈیویئنٹ آرت اور اسٹیبل ڈفیوژن نے ایک دو نہیں لاکھوں فنکاروں کی تصاویر استعمال کرتے ہوئے اپنے سافٹ ویئر کو تربیت فراہم کی ہے۔ یہ ایک طرح کی خلاف ورزی بھی ہے کیونکہ اصل مالکان سے کوئی رابطہ نہیں کیا گیا اور کوئی اجازت نہیں لی گئی ہے۔
دوسری جانب فوٹوگرافروں کی بڑی تعداد بھی اس قانونی دوڑ میں شامل ہوچکی ہے۔ دوسری جانب گیٹی امیجز نامی مشہور ویب سائٹ نے بھی اے آئی جنریٹر سے تصویر بنانے کے عمل کو فی الحال روک دیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔