پی ٹی آئی میں جو بڑے لیڈر بنتے ہیں اُن کے استعفے منظور ہوئے، رانا ثنا اللہ

ویب ڈیسک  منگل 17 جنوری 2023
(فوٹو فائل)

(فوٹو فائل)

 اسلام آباد: وزیر داخلہ رانا ثنا للہ نے کہا ہے کہ اسپیکر نے پی ٹی آئی کے اُن اراکین قومی اسمبلی کے استعفے منظور کیے جو بڑے لیڈر بننے کی کوشش کرتے ہیں۔

اسپیکر قومی اسمبلی کی جانب سے استعفوں کی منظوری اور الیکشن کمیشن کے پی ٹی آئی اراکین کو ڈی نوٹیفائی پر ردعمل دیتے ہوئے وزیرداخلہ نے پی ٹی آئی اراکین کو بیان حلفی جمع کرانے کی پیش کش کی۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے اراکین اگر سمجھتے ہیں کہ اُن کے ساتھ زیادتی ہوئی ہے تو وہ بیان حلفی جمع کرادیں اور بتائیں کہ وہ استعفے دینے کے خواہش مند نہیں تھے۔

مزید پڑھیں: پی ٹی آئی کی 35 خالی نشستوں پر ضمنی الیکشن میں پی ڈی ایم حصہ نہیں لے گی، فضل الرحمان

رانا ثنا اللہ نے کہا کہ جو لوگ اپنے منہ سے بڑی باتیں کرتےہیں ان کو اپنی باتوں پر دھیان دینا چاہیے، جو بڑے لیڈر بنتے ہیں ان کے بارے میں اسپیکرنے فیصلہ کیا ہے، جن ارکان کےاستعفےمنظورنہیں ہوئے وہ واپس آئیں ہم انہیں خوش آمدید کہیں گے۔

واضح رہے کہ اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے اسد عمر، پرویز خٹک، مراد سعید سمیت پی ٹی آئی کے 35 اراکین کے استعفے منظور کر کے نوٹی فکیشن جاری کیا ہے جس کے بعد الیکشن کمیشن نے بھی مذکورہ اراکین کو ڈی نوٹی فائی کردیا۔

یہ بھی پڑھیں: اسپیکر ہمارے 125 استعفے ایک ساتھ منظور کر کے ڈی نوٹیفائی کرے، شاہ محمود

ایک روز قبل تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے قومی اسمبلی میں واپسی کا بیان جاری کیا اور کہا تھا کہ ہم اسمبلی میں واپس جاسکتے ہیں جب کہ چند روز قبل انہوں نے وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کرنے کا بھی عندیہ دیا تھا اور اس فیصلے کی تحریک انصاف کی اعلیٰ قیادت نے منظوری بھی دی تھی تاہم آج ارکان اسمبلی کے استعفے منظور ہونے کی خبر سامنے آگئی ہے۔

اسے بھی پڑھیں: تحریک انصاف کے مزید 35 ارکان قومی اسمبلی کے استعفے منظور

جن ارکان کے استعفی منظور کیے گیے ہیں ان میں مراد سعید، عمر ایوب، اسد قیصر، پرویز خٹک، عمران خٹک، شہریار آفریدی، قاسم سوری، نجیب ہارون،ا سلم خان، آفتاب جہانگیر، عطاء اللہ، آفتاب حسین صدیقی، علی حیدر زیدی، عالمگیر خان، سیف الرحمان، فہیم خان، زرتاج گل، شاہ محمود حسین قریشی شامل ہیں، ملک عامر ڈوگر، شفقت محمود، حماد اظہر، ثناء اللہ مستی خیل،  فواد احمد، منصور حیات اور دیگر شامل ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔