- ہنگامہ آرائی کے مقدمات؛ پی ٹی آئی رہنماؤں کو جے آئی ٹی نے طلب کرلیا
- زرمبادلہ کے ذخائر 35 کروڑ 40 لاکھ ڈالر کم ہوگئے
- ریاست اور ادارے دہشت گرد اور فتنے کے حکم پر نہیں چل سکتے، مریم نواز
- سرراہ نوجوان لڑکی کو ہراساں کرنے والا ملزم گرفتار
- جسٹس قاضی فائز عیسی کیخلاف ریفرنس واپس لینے کیلیے وزیراعظم نے صدر کو خط لکھ دیا
- آئی او ایس اپ ڈیٹ کے بعد آئی فون صارفین بیٹری مسائل کا شکار
- روس نے جاسوسی کے الزام میں امریکی صحافی کو گرفتار کرلیا
- کراچی کیلیے بجلی مہنگی اور پورے ملک کیلیے سستی کرنے کی منظوری
- زمان پارک میں عمران خان کی سیکورٹی کیلیے خیبرپختونخوا سے تازہ دم ورکرز طلب
- بھارت اپنی ٹیم پاکستان نہیں بھیج سکتا تو ہم کیسے بھیجیں؟ نجم سیٹھی
- مدافعتی نظام میں ایچ آئی وی کی خفیہ جائے پناہ کی موجودگی کا انکشاف
- سونے کی فی تولہ قیمت میں 100 روپے کا اضافہ
- روزہ افطار کرتے دکاندارلٹ گئے، واردات کی فوٹیج وائرل
- خیبر پختون خوا کے میدانی علاقوں میں تعلیمی اداروں کیلیے موسم بہار کی تعطیلات
- سپریم کورٹ کا پانچ رکنی بینچ بنے یا فل بینچ، ہمیں فرق نہیں پڑتا، عمران خان
- چیف جسٹس پشاورہائی کورٹ ریٹائرڈ، مسرت ہلالی صوبے کی پہلی خاتون قائم مقام چیف جسٹس بنیں گی
- حافظ قرآن کیس میں وہ باتیں زیربحث آئیں جو کیس کا حصہ ہی نہ تھیں، جسٹس شاہد
- عمران خان نے توشہ خانہ کیس میں نیب تحقیقات کے خلاف عدالت سے رجوع کرلیا
- ورلڈکپ؛ پاکستان اپنے میچز سری لنکا یا بنگلہ دیش میں کھیلنا چاہتا ہے، پی سی بی
- ٹیریان کیس؛ عمران خان کو نااہل قرار دینے کی درخواست قابل سماعت ہے یا نہیں؟ فیصلہ محفوظ
پختونخوا اسمبلی تحلیل کی سمری گورنر کو موصول

فوٹو اسکرین گریپ
پشاور: وزیراعلی محمود خان نے خیبرپختونخوا اسمبلی تحلیل کرنے کی سمری پر دستخط کر کے اُسے عمل درآمد کے لیے گورنر کو ارسال کردیا، گورنر کے پی نے سمری موصول ہونے کی تصدیق کردی ہے۔
وزیراعلیٰ محمود خان نے 17 جنوری کی رات 9 بجے اسمبلی تحلیل کی سمری پر دستخط کر کے اسے گورنر کو ارسال کیا، اگر 48 گھنٹوں میں گورنر نے اسمبلی تحلیل نہ کی تو آئینی و قانونی طور پر اسمبلی 19 جنوری کی رات 9 بجے خود ہی تحلیل ہوجائے گی۔
وزیر اعلیٰ محمود خان نے کہا کہ عمران خان کے حکم پر عمل کیا اور اسمبلی تحلیل کی ایڈوائس پر دستخط کرکے تمام افواہوں کو غلط ثابت کردیا۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ دو تہائی اکثریت سے واپس آئیں گے، خیبرپختونخوا کے عوام نے اعتماد کا اظہار کیا ہے اور آئندہ الیکشن میں بھی وہ تحریک انصاف کو ہی منتخب کریں گے۔
دوسری جانب صوبائی حکومت کے معاونِ خصوصی برائے اطلاعات بیرسٹر سیف نے کہا کہ اسمبلی تحلیل کی سمری گورنر کو ارسال کردی گئی ہے، گورنر نے سمری منظور نہ بھی کی تو 48 گھنٹے بعد اسمبلی ازخود تحلیل ہو جائے گی۔
بعد ازاں گورنر ہاؤس خیبرپختونخواہ کے ترجمان خیبرپختونخوا اسمبلی تحلیل کرنے کی سمری موصول ہونے کی تصدیق کی۔ گورنر خیبرپختونخوا حاجی غلام علی نے کہا کہ اسمبلی تحلیل کرنے کی ایڈوائس موصول ہوگئی ہے، جس پر سارے معاملات دیکھنے کے بعد آئین و قانون کے مطابق فیصلہ کریں گے۔
اسمبلی تحلیل کے بعد نگراں وزیراعلیٰ کی تقرری تک محمود خان قائم مقام وزیراعلیٰ کے عہدے پر کام کرتے رہیں گے۔
واضح رہے کہ عمران خان کے اعلان کے مطابق پہلے 12 جنوری کو پرویز الہیٰ نے پنجاب اسمبلی تحلیل کی، جس کی سمری پر گورنر بلیغ الرحمان نے دستخط نہیں کیے اور پھر مقررہ وقت گزرنے کے بعد اسمبلی از خود تحلیل ہوگئی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔