- اقوام متحدہ میں فلسطین کی مستقل رکنیت؛ امریکا ووٹنگ رکوانے کیلیے سرگرم
- راولپنڈی میں گردوں کی غیر قانونی پیوندکاری میں ملوث گینگ کا سرغنہ گرفتار
- درخشاں تھانے میں ملزم کی ہلاکت، سابق ایس پی کلفٹن براہ راست ملوث ہونے کا انکشاف
- شبلی فراز سینیٹ میں قائد حزب اختلاف نامزد
- جامعہ کراچی ایرانی صدر کو پی ایچ ڈی کی اعزازی سند دے گی
- خیبر پختونخوا میں بیوٹی پارلرز اور شادی ہالوں پر فکسڈ ٹیکس لگانے کا فیصلہ
- سعودی عرب میں قرآنی آیات کی بے حرمتی کرنے والا ملعون گرفتار
- سائنس دان سونے کی ایک ایٹم موٹی تہہ ’گولڈین‘ بنانے میں کامیاب
- آسٹریلیا کے سب سے بڑے کدو میں بیٹھ کر شہری کا دریا کا سفر
- انسانی خون کے پیاسے بیکٹیریا
- ڈی آئی خان میں دہشتگردوں کی فائرنگ سے بچی سمیت 4 کسٹم اہلکار جاں بحق
- سینیٹر مشاہد حسین نے افریقا کے حوالے سے پاکستان کے پہلے تھنک ٹینک کا افتتاح کردیا
- گوگل نے اسرائیل کیخلاف احتجاج کرنے والے 28 ملازمین کو برطرف دیا
- آپریشن رجیم میں سعودی عرب کا کوئی کردار نہیں، عمران خان
- ملک کو حالیہ سیاسی بحران سے نکالنے کی ضرورت ہے، صدر مملکت
- سعودی سرمایہ کاری میں کوئی لاپرواہی قبول نہیں، وزیراعظم
- ایرانی صدر کا دورہِ پاکستان اسرائیل کے پس منظر میں نہ دیکھا جائے، اسحاق ڈار
- آدھی سے زائد معیشت کی خرابی توانائی کے شعبے کی وجہ سے ہے، وفاقی وزیر توانائی
- کراچی؛ نامعلوم مسلح ملزمان کی فائرنگ سے 7بچوں کا باپ جاں بحق
- پاک بھارت ٹیسٹ سیریز؛ روہت شرما نے دلچسپی ظاہر کردی
ویتنام میں کرپشن الزامات پر نائب وزرائے اعظم کی برطرفی کے بعد صدر بھی مستعفی
ہنوئی: ویتنام کے صدر نگوین شوآن فوک نے کرپشن کیسز میں ان کے خلاف مبینہ کارروائی یا گرفتاری اور عوام کے شدید دباؤ کے پر استعفیٰ دیدیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ویتنام میں کرپشن کے خلاف مہم جاری ہیں اور ملک کے کئی اہم عہدوں پر فائز شخصیات کے خلاف گھیرا تنگ کیا جا رہا ہے۔
کرپشن کے خلاف مہم کو کمیونسٹ پارٹی اور عوام کی حمایت بھی حاصل ہے۔ نگوین شوآن فوک 2021 میں صدر منتخب ہوئے تھے۔
ویتنام کے صدر نگوین شوآن فوک کو کمیونسٹ پارٹی نے بطور وزیر اعظم 2016 سے 2021 کے دوران اپنے ماتحت سینئر وزراء کی کرپشن کا ذمہ دار ٹھہرایا تھا۔
جس کے بعد سے صدر کے گرد گھیرا تنگ کیا گیا اور ممکن تھا کہ انھیں برطرف کرکے گرفتار کرلیا جائے تاہم اس سے پہلے ہی وہ خود مستعفی ہوگئے اور استعفے کی وجہ ذاتی مصروفیات بتائیں۔
خیال رہے کہ موجودہ صدر سے پہلے صدر رہنے والے نے بھی استعفیٰ دیا تھا تاہم انھوں نے استعفے کی وجہ طبیعت خرابی کے باعث ذمہ داریاں نہ سنبھال پالنے کو قرار دیا تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔