- پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج کینسر سے آگاہی کا عالمی دن منایا جا رہا ہے
- دوہرے ٹیکس سے چھٹکارہ: پاکستان اور افغانستان کے درمیان کنونشن پر دستخط
- شیخ رشید کے خلاف کراچی میں بھی مقدمہ درج
- آئی ایم ایف کا سرکاری اداروں کی نجکاری، بجلی گیس اور پیٹرول کی قیمت میں اضافے کا مطالبہ
- کراچی میں ڈاکوؤں راج، ایک اور نوجوان زندگی کی بازی ہار گیا، رواں سال میں اب تک 16 جاں بحق
- خیبرپختونخوا پولیس نے دہشت گردی کیخلاف فرنٹ لائن پر جنگ لڑی، آرمی چیف
- قومی اسمبلی کی 31 نشستوں پر ضمنی انتخابات کا شیڈول جاری
- مودی کا جنگی جنون؛ 24 ارب ڈالر کے جنگی ہتھیار خرید لیے
- سرکاری افسر کی بیٹی کی سالگرہ، کراچی چڑیا گھر شہریوں کیلیے بند
- سوڈان میں پوپ فرانسس کا دورہ؛ مسلح گروپ کی فائرنگ میں21 افراد ہلاک
- ٹانڈہ ڈیم میں کشتی حادثہ؛ لاپتا آخری طالبعلم کی نعش بھی نکال لی گئی
- دہشت گردی کے خلاف بات ہو تو پی ٹی آئی کو تکلیف ہوتی ہے، وفاقی وزیر مملکت
- پی ایس ایل 8 کے ٹکٹوں کی آن لائن فروخت کل سے شروع ہوگی
- محمد حفیظ نے کراچی یونیورسٹی میں داخلہ لے لیا
- عمران خان کا ضمنی انتخابات میں حصہ نہ لینے کا فیصلہ
- الیکشن کمیشن دباؤ میں آئیگا تو آئینی جنگ کیلئے تیار ہوجائے، حافظ نعیم
- شاہین شاہ آفریدی کا نکاح؛ ملکی اور غیرملکی کھلاڑیوں کے مبارکباد کے پیغامات
- پشاور پولیس پر فائرنگ کرنے والا اشتہاری اور مفرور ملزم گرفتار
- حکومت نے ناک کے نیچے دہشت گردی پھیلنے کی اجازت دی، عمران خان
- یورپی یونین کا یوکرین میں اہم اجلاس؛ روسی طیارے فضا میں منڈلاتے رہے
ویتنام میں کرپشن الزامات پر نائب وزرائے اعظم کی برطرفی کے بعد صدر بھی مستعفی

ویتنام میں کرپشن الزامات پر دو نائب وزرائے اعظم کو بھی برطرف کیا گیا تھا، فوٹو: فائل
ہنوئی: ویتنام کے صدر نگوین شوآن فوک نے کرپشن کیسز میں ان کے خلاف مبینہ کارروائی یا گرفتاری اور عوام کے شدید دباؤ کے پر استعفیٰ دیدیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ویتنام میں کرپشن کے خلاف مہم جاری ہیں اور ملک کے کئی اہم عہدوں پر فائز شخصیات کے خلاف گھیرا تنگ کیا جا رہا ہے۔
کرپشن کے خلاف مہم کو کمیونسٹ پارٹی اور عوام کی حمایت بھی حاصل ہے۔ نگوین شوآن فوک 2021 میں صدر منتخب ہوئے تھے۔
ویتنام کے صدر نگوین شوآن فوک کو کمیونسٹ پارٹی نے بطور وزیر اعظم 2016 سے 2021 کے دوران اپنے ماتحت سینئر وزراء کی کرپشن کا ذمہ دار ٹھہرایا تھا۔
جس کے بعد سے صدر کے گرد گھیرا تنگ کیا گیا اور ممکن تھا کہ انھیں برطرف کرکے گرفتار کرلیا جائے تاہم اس سے پہلے ہی وہ خود مستعفی ہوگئے اور استعفے کی وجہ ذاتی مصروفیات بتائیں۔
خیال رہے کہ موجودہ صدر سے پہلے صدر رہنے والے نے بھی استعفیٰ دیا تھا تاہم انھوں نے استعفے کی وجہ طبیعت خرابی کے باعث ذمہ داریاں نہ سنبھال پالنے کو قرار دیا تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔