- پاکستان سپر لیگ نے عالمی سطح پر اپنی شناخت بنالی ہے، نجم سیٹھی
- گلگت بلتستان میں 3 جدید سائنس لیبارٹریاں بنانے پر اتفاق
- سیالکوٹ میں شادی سے انکار پر پانچ بچوں کی ماں قتل
- حکومت اور اپوزیشن میں کوئی صلاحیت نہیں ہے، شاہد خاقان
- پیپلزپارٹی کا عمران خان کو قانونی نوٹس بھیجنے کا اعلان
- جعلی لیڈی ڈاکٹر بن کر ہراساں کرنے والا ملزم گرفتار
- ڈیرہ غازی خان میں سی ٹی ڈی کی کارروائی، دو دہشت گرد ہلاک
- کراچی میں اتوار کی صبح بوندا باندی کا امکان ہے، محکمہ موسمیات
- ای پاسپورٹ فیس میں اضافے کی خبریں بے بنیاد قرار
- متحدہ عرب امارات کے صدر پیر کو ایک روزہ دورے پر اسلام آباد پہنچیں گے
- اسلام آباد میں پیر کو چھٹی کا اعلان
- امریکی رکن کانگریس نے اے آئی سافٹ ویئر سے لکھی تقریر پڑھ ڈالی
- بسکٹ ہمارے وزن میں اضافے کا سبب بنتے ہیں، تحقیق
- جرمنی نصب کی جانے والی آئی میکس اسکرین نے دو گینیز ورلڈ ریکارڈ قائم کر دیے
- مری ڈسٹرکٹ اسپتال کی مسروقہ تینوں ڈائیلاسز مشین برآمد، ڈاکٹراور خریدار گرفتار
- پاکستانی زائرین نے درگاہ اجمیر شریف پر چادر چڑھائی
- عمران خان کے آصف زراری مخالف بیان پر وزیراعظم دفاع میں سامنے آگئے
- عمران خان جو بھی فیصلہ کریں ہم اُن کے ساتھ کھڑے ہیں، حبہ چوہدری
- الیکشن کمیشن دھمکی کیس، فواد چوہدری مزید دو روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے
- سونے کی فی تولہ قیمت میں مزید 6500 روپے کا اضافہ
گجرات قتل عام، ہندو انتہا پسندی پر سیریز؛ بی بی سی تنقید کی زد میں آگیا

"انڈیا دی مودی کوئسچن" کے نام سے برطانوی نشریاتی ادارے کی سیریز پر بھارتی چراغ پَا (فوٹو: ایکسپریس ویب)
برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی سے متعلق سیریز ” انڈیا دی مودی کوئسچن” کے ساتھ ہی زیر عتاب آگیا ہے۔
برطانوی نشریاتی ادارے نے سیریز میں مقبوضہ جموں و کشمیر، بھارتی مسلمانوں، گجرات قتل عام، ہندو انتہا پسندی اور دیگر عوامل کا جائزہ لیا ہے، جس کے بعد بھارتی سوشل میڈیا صارفین کے طرف سے بی بی سی پر لفظی گولہ باری شروع کردی گئی۔
بی بی سی نے اپنی رپورٹ میں گجرات کے قصائی، بھارتی ہٹلر مودی کی اصل حقیقت کا کھوج لگانے کی کوشش کی ہے، سیریز میں دکھایا گیا ہے کہ نریندر مودی دنیا کی بڑی جمہوریت کے رہنما، دوبار منتخب بھارتی وزیراعظم، طاقتور شخص ہیں، مغرب نریندرمودی کو چین کے خلاف مضبوط مہرہ، امریکا، برطانیہ کا اہم اتحادی سمجھتا ہے۔
یہ سلسلہ وار سیریز الزامات کے پس پردہ حقائق کی تحقیقات کرے گی، یہ مودی کی سیاست سے متعلق مختلف سوالات کی پس پردہ حقیقت جاننے کی کوشش ہے اور اس کا مقصد بھارتی بڑی مذہبی اقلیت سے سلوک، انتہاء پسند ہندوؤں کے مسلم قتل بارے سچ کا کھوج لگانا ہے۔
اسی طرح مودی کا ہندو انتہاء پسند تنظیم راشٹریہ سوائم سیوک سنگ سے تعلق، بھارتیہ جنتا پارٹی میں ابھرنے کا جائزہ لینا مقصد ہے۔
نشریاتی ادارے کے مطابق اس سیریز کے ذریعے گجرات کی ریاست کا وزیراعلیٰ بننا، 2002ء کے فسادات، ہزاروں کا مارا جانا، متنازعہ نکات کی حقیقت جاننا ہے جبکہ مودی کا مقبوضہ جموں و کشمیر پر شب خون مارنا، آرٹیکل 370 کا خاتمہ، شہریت قانون کی جانچ ہے۔
دوسری جانب بی بی سی کو مودی کی حقیقت پر سیریز پر لینے کے دینے پڑ گئے ہیں، بھارتی سوشل میڈیا صارفین کی طرف سے برطانوی نشریاتی ادارے کو تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔ بھارتی سوشل میڈیا صارفین کا کہنا ہے برطانوی ادارہ بنگال قحط پر “برطانیہ دی چرچل کوئسچن” شروع کرے کیونکہ برطانیہ انڈیا سے ہر شعبے میں پیچھے ہے، بی بی سی ملک پر توجہ دے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔