- کراچی میں گھر کے زیر زمین پانی کے ٹینک سے خاتون کی لاش ملی
- سندھ میں گیس کا ایک اور ذخیرہ دریافت
- لنکن ویمنز ٹیم نے ون ڈے کرکٹ میں تاریخ رقم کردی
- ٹیم ڈائریکٹر کے عہدے سے کیوں ہٹایا گیا؟ حفیظ نے لب کشائی کردی
- بشریٰ بی بی کی بنی گالہ سب جیل سے اڈیالہ جیل منتقلی کی درخواست بحال
- کمر درد کے اسباب اور احتیاطی تدابیر
- پھل، قدرت کا فرحت بخش تحفہ
- بابراعظم کی دوبارہ کپتانی؛ حفیظ کو ٹیم میں گروپنگ کا خدشہ ستانے لگا
- پاک نیوزی لینڈ سیریز؛ ٹرافی کی رونمائی کردی گئی
- اپنے دفاع کیلیے جو ضروری ہوا کریں گے ، اسرائیل
- ہر 5 میں سے 1 فرد جگر کی چربی سے متعلقہ بیماری میں مبتلا ہے، تحقیق
- واٹس ایپ نے چیٹ فلٹر نامی نیا فیچر متعارف کرادیا
- خاتون کا 40 دن تک صرف اورنج جوس پر گزارا کرنے کا تجربہ
- ملیر میں ڈکیتی مزاحمت پر خاتون قتل، شہریوں کے تشدد سے ڈاکو بھی ہلاک
- افغانستان میں طوفانی بارش سے ہلاکتوں کی تعداد 70 ہوگئی
- فوج نے جنرل (ر) فیض حمید کیخلاف الزامات پر انکوائری کمیٹی بنادی
- ٹی20 ورلڈکپ: کوہلی کو بھارتی اسکواڈ میں شامل کرنے کا فیصلہ
- کراچی میں ڈاکو راج؛ جماعت اسلامی کا ایس ایس پی آفسز پر احتجاج کا اعلان
- کراچی؛ سابق ایس ایچ او اور ہیڈ محرر 3 روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے
- شمالی وزیرستان میں پاک-افغان سرحد پر دراندازی کی کوشش کرنے والے7دہشت گرد ہلاک
نصف کلو وزنی کواڈکاپٹر ڈرون نے رفتار کا عالمی ریکارڈ قائم کر دیا
ایریزونا: ڈرون اور کواڈکاپٹر عام ہونے سے اب ان کی تیز رفتاری کے مقابلے منعقد ہو رہے ہیں۔ حال ہی میں ایک ننھے منے کواڈکاپٹر نے تیز ترین پرواز کا نیا ریکارڈ قائم کیا ہے۔
مکینکل انجنیئر اور شوقیہ ڈرون ساز ریان لیڈرمان نے ایکس ایل آر وی تھری نامی کواڈکاپٹر ڈیزائن کیا ہے اور اس کا فریم بھی بنایا ہے۔ اس کا وزن محض 490 گرام ہے جو عام کواڈکاپٹر سے تو مختلف ہے لیکن مقابلے میں شامل کرلیا گیا ہے۔ اس پر گولی کی شکل کے خول بنائے گئے ہیں جو اس کی رفتار بڑھاتے ہیں اور ڈھانچہ بھی عموداً بنایا گیا ہے۔ سب سےنیچے اس کی پنکھڑیاں ہیں۔
اس میں طاقتور بیٹری لگائی گئی ہے تاہم تبدیل شدہ چیسس، اندرونی لے آؤٹ اور ساخت ہی برق رفتاری کا راز ہے۔ اس میں کوبراموٹریں لگائی گئی ہیں۔ ریان کے مطابق اس پورا سامان 400 ڈالر میں خریدا جاسکتا ہے۔
رفتار کا ریکارڈ بنانےکےلیے یہ شرط رکھی گئی ہے کہ ڈرون ایک مقام تک پہنچایا جائے اور دوبارہ اسی راہ سے پلٹ کر اپنے پہلے والے مقام پر واپس پہنچے۔ اس کے علاوہ بلندی بدلنے کی اجازت نہیں تھی کیونکہ اس سے ثقلی قوت اثر کرتی ہے اور اس سے فائدہ اٹھایا جاسکتا ہے۔ آخری شرط یہ تھی کہ اسے کم ازکم 100 میٹر تک اڑایا جائے تاکہ اس کی رفتار کو ناپا جاسکے۔
گزشتہ نومبر کو گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ کے افسران کے سامنے ریان نے ڈرون کو 360 کلومیٹر فی گھنٹے کی رفتار پر اڑایا جبکہ اس سے قبل وہ اسی ڈرون کو 414 کلومیٹر فی گھنٹے کی رفتار سے اڑاچکے تھے لیکن اسے رجسٹر نہیں کیا گیا تھا۔
گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ نے اب تیزرفتار ڈرون کی باقاعدہ تصدیق بھی کی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔