- ہم یہاں اچھی کرکٹ کھیلنے آئے ہیں، جیت سے اعتماد ملا، مائیکل بریسویل
- پچھلے میچ کی غلطیوں سے سیکھ کر سیریز جیتنے کی کوشش کرینگے، بابراعظم
- امریکا میں ٹک ٹاک پر پابندی کا بل سینیٹ سے بھی منظور
- محمد رضوان اور عرفان خان کو نیوزی لینڈ کے خلاف آخری دو میچز میں آرام دینے کا فیصلہ
- کے ایم سی کا ٹریفک مسائل کو حل کرنے کیلئے انسداد تجاوزات مہم کا فیصلہ
- موٹروے پولیس اہلکار کو روندنے والی خاتون گرفتار
- ہندو جیم خانہ کیس؛ آپ کو قبضہ کرنے نہیں دیں گے، چیف جسٹس کا رمیش کمار سے مکالمہ
- بشری بی بی کو کچھ ہوا تو حکومت اور فیصلہ سازوں کو معاف نہیں کریں گے، حلیم عادل شیخ
- متحدہ وفد کی احسن اقبال سے ملاقات، کراچی کے ترقیاتی منصوبوں پر تبادلہ خیال
- کراچی میں سیشن جج کے بیٹے قتل کی تحقیقات مکمل،متقول کا دوست قصوروار قرار
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبروں نے اقوام متحدہ کو بھی خوفزدہ کردیا
- ایکس کی اسمارٹ ٹی وی ایپ متعارف کرانے کی تیاری
- جوائن کرنے کے چند ماہ بعد ہی اکثر لوگ ملازمت کیوں چھوڑ دیتے ہیں؟
- لڑکی کا پیار جنون میں تبدیل، بوائے فرینڈ نے خوف کے مارے پولیس کو مطلع کردیا
- تاجروں کی وزیراعظم کو عمران خان سے بات چیت کرنے کی تجویز
- سندھ میں میٹرک اور انٹر کے امتحانات مئی میں ہونگے، موبائل فون لانے پر ضبط کرنے کا فیصلہ
- امریکی یونیورسٹیز میں اسرائیل کیخلاف ہزاروں طلبہ کا مظاہرہ، درجنوں گرفتار
- نکاح نامے میں ابہام یا شک کا فائدہ بیوی کو دیا جائےگا، سپریم کورٹ
- نند کو تحفہ دینے کے ارادے پر ناراض بیوی نے شوہر کو قتل کردیا
- نیب کا قومی اسمبلی سیکریٹریٹ میں غیر قانونی بھرتیوں کا نوٹس
وزن میں کمی کے لیے فاقوں کی بہ نسبت محدود غذا زیادہ مؤثرہوسکتی ہے
ڈیلاس: جرنل آف دی امیریکن ہارٹ ایسوسی ایشن میں شائع ہونے والی ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ وزن کم کرنے کے لیے حراروں(کیلوری) کی کم کھپت فاقوں سے زیادہ مؤثر ثابت ہوسکتی ہے۔
صحت کے تین بڑے نظاموں (جانز ہوپکنز ہیلتھ سسٹم، جائسینجر ہیلتھ سسٹم اور یونیورسٹی آف پٹس برگ میڈیکل سینٹر) نے 547 مرد اور عورتوں پر وزن کے رجحانات، معمول کی غذا اورنیند/کھانے کے دورانیے کے متعلق چھ ماہ تک مطالعہ کیا۔
وزن کے ان رجحانات کا ماضی کے کلینک کے دوروں(تحقیق کا حصہ بننے سے 10 سال پہلے تک) کے دوران ریکارڈ کیے گئے وزن اور قد کے ساتھ موازنہ کیا گیا۔
کھانے کی مقدار کو تین گروپس میں تقسیم کیا گیاجس میں پہلا گروپ زیادہ مقدار کا(1000 کیلوریز سے زیادہ) دوسرا گروپ درمیانی مقدار کا(500 سے 1000 کیلوریز کے درمیان) اور تیسرا کم مقدار کا (500 کیلوریز سے کم) پر مشتمل تھا۔
تحقیق میں معلوم ہوا کہ زیادہ اور درمیانی مقدار کے کھانوں کی اوسط تعداد وزن میں اضافے کا سبب تھی جس سے یہ بات اخذ کی گئی کہ مجموعی طور پر حراروں کی کھپت وزن میں اضافے کا ایک اہم سبب ہے۔اس کے برعکس، کم مقدار میں کھانوں کی تعداد وقت کے ساتھ وزن کم کرنے کا سبب قرار پائی۔
تحقیق کے مطابق پہلے اور آخری کھانے کے درمیان وقفے کا وزن کی تبدیلی سے کوئی تعلق نہیں تھا۔ تحقیق میں شامل افراد کےلیے یہ وقفہ اوسطاً 11 گھنٹوں کا تھا۔
اس تحقیق کے مقاصد کے لیے محققین نے فاقوں کو محدود اوقات میں کھانے کے معمول کے طور پر بیان کیا۔ ایسا کرنے سے محققین کو دورانِ نیند اور کھانے کے اوقات کے درمیان وزن کے رجحانات کا موازنہ کرنے میں مدد ملی۔
تحقیق کی سربراہ مصنفہ ڈاکٹر ڈی ژاؤ کے مطابق یہ تحقیق فاقوں کے بطور وزن کم کرنے کے طویل مدتی لائحہ عمل کی حمایت نہیں کرتی بلکہ زیادہ مقدار میں کھانے میں کمی وزن کم کرنے میں زیادہ مؤثر ثابت ہوسکتی ہے لیکن تحقیق کے نتائج کی تصدیق کے لیے مطبی آزمائشوں کی ضرورت ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔